راہل گاندھی کے ’ہندو‘ والے بیان پر مہاراشٹر قانون ساز کونسل میں ہنگامہ، گالی گلوچ تک پہنچی بات
راہل گاندھی کے ’ہندو‘ والے بیان پر مہاراشٹر قانون ساز کونسل میں ہنگامہ، گالی گلوچ تک پہنچی بات
وک سبھا میں راہل گاندھی کے بیان کے بعد ہوئے ہنگامے کا اثر مہاراشٹر کی قانون ساز کونسل میں بھی نظر آیا۔ اس معاملے پر مہاراشٹر کے ایوان بالا میں زبردست ہنگامہ ہوا۔ بھارتیہ جنتا پارٹی اور شیو سینا (ادھو گروپ) کے رہنما آپس میں بھڑ گئے ۔
ممبئی : لوک سبھا میں راہل گاندھی کے بیان کے بعد ہوئے ہنگامے کا اثر مہاراشٹر کی قانون ساز کونسل میں بھی نظر آیا۔ اس معاملے پر مہاراشٹر کے ایوان بالا میں زبردست ہنگامہ ہوا۔ بھارتیہ جنتا پارٹی اور شیو سینا (ادھو گروپ) کے رہنما آپس میں بھڑ گئے ۔ اس گہماگہمی کے درمیان بی جے پی ایم ایل سی پرساد لاڈ نے قانون ساز کونسل کے قائد حزب اختلاف امباداس دانوے پر ناشائستہ تبصرہ کرنے کا الزام لگایا ہے۔
دراصل میٹنگ شروع ہونے کے بعد حکمراں پارٹی نے راہل گاندھی کے خلاف ایک تحریک لانے کا مطالبہ کیا تھا، جس کے بعد اپوزیشن لیڈروں نے ایوان میں جم کر ہنگامہ کیا۔ اس ہنگامہ آرائی کے دوران رہنماؤں نے ایک دوسرے کیلئے جم کر ناشائستہ الفاظ کا استعمال کیا ۔ بی جے پی لیڈر لاڈ نے الزام لگایا کہ شیو سینا (ادھو گروپ ) کے لیڈر امباداس دانوے نے ان کی ماں کو گالی دی ۔
قانون ساز کونسل میں بی جے پی اور شندے-اجیت پوار گروپ کے لیڈروں نے راہل گاندھی کے لوک سبھا میں دیے گئے بیان کی مخالفت کی اور کہا کہ آج راہل گاندھی نے ہندوؤں کی توہین کی ہے۔ مودی جی نے ان کی مخالفت کی، ہم بھی مخالفت کرتے ہیں۔
حکمراں پارٹی کے لیڈروں نے ادھو گروپ کے اپوزیشن لیڈر امباداس دانوے پر خواتین لیڈروں کے سامنے ماں بہن کی گالی دینے کا الزام لگایا۔ انہوں نے نعرہ لگاتے ہوئے مطالبہ کیا کہ ادھو ٹھاکرے دانوے کو فورا نکالیں، امباداس دانوے استعفی دیں ۔