Headlines

شہباز شریف کو ’نا‘ اور پوتن کو ’ہاں‘ ، وزیراعظم مودی نے ایک تیر سے لگائے دو نشانے

شہباز شریف کو ’نا‘ اور پوتن کو ’ہاں‘ ، وزیراعظم مودی نے ایک تیر سے لگائے دو نشانے

خبریں آ رہی ہیں کہ وزیراعظم مودی اکتوبر کے آخر میں برکس سمٹ میں شرکت کے لیے روس جا نے والے ہیں۔ خاص بات یہ ہے کہ وزیراعظم مودی شنگھائی کوآپریشن آرگنائزیشن (ایس سی او) اجلاس میں شرکت کے لیے پاکستان نہیں جائیں گے، لیکن برکس سربراہ اجلاس کے لیے روس جانے پر رضامند ہو گئے ہیں۔ جبکہ یہ میٹنگ اس کے بعد ہے۔ یعنی

نئی دہلی : سفارتی محاذ پر ہندوستان مسلسل ایسے فیصلے کر رہا ہے جس سے امریکہ اور چین سمیت دنیا کے بڑے ممالک حیران ہیں۔ روس-یوکرین جنگ ہو یا اسرائیل-ایران جنگ روکنے کا معاملہ، سب کی نظریں وزیراعظم مودی پر ہیں۔ اب خبریں آ رہی ہیں کہ وزیراعظم مودی اکتوبر کے آخر میں برکس سمٹ میں شرکت کے لیے روس جا نے والے ہیں۔ خاص بات یہ ہے کہ وزیراعظم مودی شنگھائی کوآپریشن آرگنائزیشن (ایس سی او) اجلاس میں شرکت کے لیے پاکستان نہیں جائیں گے، لیکن برکس سربراہ اجلاس کے لیے روس جانے پر رضامند ہو گئے ہیں۔ جبکہ یہ میٹنگ اس کے بعد ہے۔ یعنی شہباز شریف کو نہیں اور پوتن کو ہاں… اس فیصلے سے وزیراعظم مودی نے ایک تیر سے دو شکار کئے ہیں۔ پہلا یہ کہ پاکستان جانے سے گریز کریں گے، دوسرا یہ کہ چین کو سمجھ میں آجائے گا کہ وزیراعظم مودی کی ترجیح کیا ہے؟

شنگھائی تعاون تنظیم کا سربراہی اجلاس 15 اور 16 اکتوبر کو پاکستان کے دارالحکومت اسلام آباد میں ہوگا۔ شہباز شریف نے اس کے لیے وزیراعظم مودی کو دعوت نامہ بھی بھجوایا ہے ۔ تاہم اب تک حکومت ہند نے اس پر کوئی فیصلہ نہیں کیا۔ وزارت خارجہ نے واضح طور پر کہا کہ حکومت نے اس معاملے پر کوئی فیصلہ نہیں کیا ہے۔ MEA نے بھی کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے۔ اس لیے کسی بھی قسم کی قیاس آرائیوں سے گریز کریں۔ وزیراعظم مودی یا وزیر خارجہ جے شنکر پاکستان جائیں گے یا نہیں اس پر ابھی تک کوئی بات نہیں ہوئی ہے۔ واضح رہے کہ حکومت پاکستان کو لے کر الرٹ ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ اس کانفرنس میں نہ تو وزیراعظم مودی اور نہ ہی وزیر خارجہ شرکت کریں گے۔

رکس کی توسیع کے بعد یہ پہلی کانفرنس

لیکن اس کے کچھ دنوں بعد برکس سربراہی اجلاس ہونے والا ہے اور وزیراعظم مودی نے اس میں شرکت کے لیے رضامندی ظاہر کی ہے۔ روسی صدر ولادیمیر پوتن سے فون پر بات چیت کے دوران انہوں نے واضح کیا کہ وہ 22 سے 24 اکتوبر تک روس کے شہر کازان میں منعقد ہونے والے برکس سربراہی اجلاس میں شرکت کریں گے۔ برکس کی توسیع کے بعد یہ پہلی کانفرنس ہوگی۔ برکس میں پہلے برازیل، روس، ہندوستان ، چین اور جنوبی افریقہ شامل تھے۔ لیکن یکم جنوری کو مصر، ایتھوپیا، ایران، سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات بھی اس گروپ کا حصہ بن گئے اور اب برکس 10 ممالک کا گروپ بن گیا ہے۔ روس برکس کا موجودہ سربراہ ہے۔

روس جانے کے معنی

وزیر اعظم نریندر مودی کچھ دن پہلے روس گئے تھے۔ اس وقت انہوں نے صدر ولادیمیر پوتن کے ساتھ طویل گفتگو کی تھی۔ اس کے کچھ دنوں بعد وزیراعظم مودی یوکرین گئے۔ تب یہ خیال کیا جا رہا تھا کہ شاید وزیراعظم مودی کے پاس یوکرین جنگ روکنے کا کوئی پیغام ہو گا۔ مودی وہاں سے واپس آئے تو انہیں امریکی صدر جو بائیڈن کا فون آیا۔ دونوں رہنماؤں نے یوکرین کے بحران پر بات کی۔ اس کے چند گھنٹے بعد وزیراعظم مودی اور روسی صدر پوتن کے درمیان فون پر بات چیت ہوئی۔ اور اب وزیراعظم مودی خود روس جا رہے ہیں۔ اس لیے یوکرین بحران کے درمیان وزیراعظم مودی کا یہ دورہ کافی اہمیت کا حامل سمجھا جارہا ہے ۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *