شیخ حسینہ کے بھاگتے ہی …. بنگلہ دیش میں ہندوستانی سرحد پر تیزی سے بڑھ رہی بھیڑ، بی ایس ایف کے کھڑے ہوئے کان، اٹھایا یہ بڑا قدم
شیخ حسینہ کے بھاگتے ہی …. بنگلہ دیش میں ہندوستانی سرحد پر تیزی سے بڑھ رہی بھیڑ، بی ایس ایف کے کھڑے ہوئے کان، اٹھایا یہ بڑا قدم
نیوز18اردو ہندوستان میں اردو کی سب سے بڑی نیوز ویب سائٹس میں سے ایک ہے۔ برائے مہربانی ہمارے واٹس چینل کو لائیو، تازہ ترین خبروں اور ویڈیوز کے لئے فالو کریں۔آپ ہماری ویب سائٹ پر خبروں، تصاویر اور خیالات کے ساتھ ساتھ انٹرٹینمنٹ، کرکٹ جیسے کھیلوں اور لائف اسٹائل سے منسلک مواد دیکھ سکتے ہیں۔ آپ ہمیں، ایکس، فیس بک، انسٹاگرام، تھریڈز،شیئرچیٹ، ڈیلی ہنٹ جیسے ایپس پر بھی فالوکرسکتے ہیں۔
اطلاعات کے مطابق بنگلہ دیشی اقلیتی شہریوں کا ایک بہت بڑا ہجوم، جن کی تعداد تقریباً 500 ہے، ہندوستان-بنگلہ دیش سرحد پر تین چوکیوں پر جمع ہے۔ سرحد پر جن تین چوکیوں پر بھیڑ جمع ہے وہ سلی گڑی، کشن گنج اور مکیش پوسٹیں ہیں۔
نئی دہلی : ایسا خیال کیا جا رہا تھا کہ سابق وزیر اعظم شیخ حسینہ کے ملک سے فرار ہونے کے بعد بنگلہ دیش میں امن بحال ہو جائے گا لیکن ایسا ہوتا نظر نہیں آ رہا ہے۔ ریزرویشن کی مخالفت سے اٹھنے والی تحریک کی آگ اب ہندوؤں اور مسلمانوں پر اتر چکی ہے۔ بنگلہ دیش میں مختلف مقامات پر اقلیتوں پر حملوں کے واقعات سامنے آرہے ہیں۔ حالات ایسے ہیں کہ بنگلہ دیشی اقلیتوں کو پناہ لینے کے لیے ہندوستان کا رخ کرنا پڑ رہا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ جمعرات کو بڑی تعداد میں بنگلہ دیشی ہندو مدد مانگنے ہندوستانی سرحد پر بی ایس ایف پوسٹ پر پہنچ گئے۔
بنگلہ دیش میں حالات خراب ہونے کے بعد بنگلہ دیش سے اقلیتوں کا ایک ہجوم ہندوستان ۔ بنگلہ دیش سرحد پر جمع ہو رہا ہے۔ یہ لوگ اپنی جان بچانے کے لیے ہندوستان میں داخل ہونا چاہتے ہیں۔ اطلاعات کے مطابق بنگلہ دیشی اقلیتی شہریوں کا ایک بہت بڑا ہجوم، جن کی تعداد تقریباً 500 ہے، ہندوستان-بنگلہ دیش سرحد پر تین چوکیوں پر جمع ہے۔ سرحد پر جن تین چوکیوں پر بھیڑ جمع ہے وہ سلی گڑی، کشن گنج اور مکیش پوسٹیں ہیں۔
بی ایس ایف نے بڑھائی گشت
بی ایس ایف اور بارڈر گارڈ بنگلہ دیش کے ساتھ مسلسل رابطہ برقرار رکھے ہوئے ہے اور ان شہریوں کو ان کے اپنے ملک میں روک رہے ہیں ۔ بی ایس ایف اور بارڈر گارڈ بنگلہ دیش کے کمانڈر سطح کے افسران اس انتظام کو برقرار رکھنے کے لیے ایک دوسرے سے بات کر رہے ہیں۔ صرف ان لوگوں کو ہندوستان آنے کی اجازت دی جارہی ہے جن کے پاس قانونی دستاویزات ہیں۔