Headlines

کھیل، تعلیم سے لے کر آرٹ اور کلچر تک: نیتا امبانی نے ‘وکست بھارت ‘ کیلئے ریلائنس فاؤنڈیشن کی کوششوں کو کیا بیان

کھیل، تعلیم سے لے کر آرٹ اور کلچر تک: نیتا امبانی نے ‘وکست بھارت ‘ کیلئے ریلائنس فاؤنڈیشن کی کوششوں کو کیا بیان

یلائنس فاؤنڈیشن کی بانی اور چیئرپرسن نیتا امبانی نے جمعرات کو ریلائنس انڈسٹریز لمیٹڈ (RIL) کی 47 ویں سالانہ جنرل میٹنگ میں ادارے کے فوکس کے شعبوں کے ساتھ ساتھ تعلیم، کھیل، اور فن اور ثقافت کے شعبوں میں پیش رفت کے بارے میں بات کی۔

ممبئی : ریلائنس فاؤنڈیشن کی بانی اور چیئرپرسن نیتا امبانی نے جمعرات کو ریلائنس انڈسٹریز لمیٹڈ (RIL) کی 47 ویں سالانہ جنرل میٹنگ میں ادارے کے فوکس کے شعبوں کے ساتھ ساتھ تعلیم، کھیل، اور فن اور ثقافت کے شعبوں میں پیش رفت کے بارے میں بھی بات کی ۔

شیئر ہولڈرز کا خیرمقدم کرتے ہوئے نیتا امبانی نے کہا کہ آپ کے سامنے کھڑے ہونا اور اس ناقابل یقین سفر پر غور کرنا ایک خوشی اور اعزاز کی بات ہے جو ہم نے ایک ساتھ شروع کیا ہے۔ ترقی، اختراع اور سب سے اہم بات کہ ہمارے ملک بھر میں لاکھوں لوگوں کی زندگیوں کو بلند کرنے کے لیے ہماری مشترکہ عزم سے یہ سفر ہوا ہے۔ ہم نے اپنے تمام پروگراموں پر پیش رفت جاری رکھی ہے۔ اور آج میں ریلائنس فاؤنڈیشن میں اپنے کام کے چند اہم شعبوں کو اجاگر کرنا چاہوں گی۔

پیرس اولمپکس 2024 میں ملک کی نمائندگی کرنے والے ہندوستانی کھلاڑیوں کو مبارکباد دیتے ہوئے ریلائنس فاؤنڈیشن کی چیئرپرسن نے کہا کہ ریکارڈ اور میڈل سے ہٹ کر، وہ “ان کی ریزیلنس، لگن اور محنت کی کہانیوں سے متاثر ہوئی ہیں”۔

کھیلوں کے لیے فاؤنڈیشن کے مشن کی فہرست شمار کراتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہندوستان کو حقیقی معنوں میں کھیلوں کا عالمی پاور ہاؤس بنانا ہمارا واضح ہدف ہے۔ اس مقصد کے حصول کیلئے ہماری توجہ کھیلوں کے ایک مضبوط ایکو سسٹم بنانے پر مرکوز ہے جو ہمارے کھلاڑیوں کو گراس روٹ سے لے کر اعلیٰ سطح تک شان و شوکت فراہم کرنے میں مدد کرے۔

اس موقع پر انہوں نے اکتوبر 2023 میں، ممبئی میں 141 ویں آئی او سی سیشن کی کامیابی کے ساتھ میزبانی کا بھی تذکرہ کیا، جو 40 سال کے وقفے کے بعد ہندوستان میں اولمپک تحریک کی واپسی کی علامت ہے ۔

تعلیم کے میدان میں ہونے والی پیش رفت کے بارے میں بات کرتے ہوئے نیتا امبانی نے کہا کہ وہ دل سے ایک ٹیچر تھیں اور “بچوں کے ساتھ کام کرنا میری زندگی کا سب سے بھرپور تجربہ رہا ‘‘۔ انہوں نے مزید کہا کہ مجھے اپنی بیٹی ایشا کو اس راستے پر چلتے ہوئے اور تعلیم کے میدان میں اپنے مقصد کو تلاش کرتے ہوئے دیکھ کر بہت خوشی ہوتی ہے ۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *