urdu news today live
Headlines

یہ ہمارا حق … ہندوستان ۔ روس دوستی پر امریکی لیڈر کو وزارت خارجہ نے دیا دوٹوک جواب

یہ ہمارا حق … ہندوستان ۔ روس دوستی پر امریکی لیڈر کو وزارت خارجہ نے دیا دوٹوک جواب

وزارت خارجہ کے ترجمان رندھیر جیسوال نے کہا کہ کثیر قطبی دنیا میں تمام ممالک کو اپنی آزادی حاصل ہے۔ ایسی حقیقت کے بارے میں ہر کسی کو آگاہ ہونا چاہئے اور اس کی تعریف بھی کرنی چاہئے۔

نئی دہلی : امریکی کانگریس کے لیڈر ڈونالڈ لو نے وزیر اعظم نریندر مودی کے دورہ روس پر عجیب و غریب ردعمل دیا تھا، ہندوستان نے اب جواب دے کر ان کی بولتی بند کردی ہے۔ وزارت خارجہ نے کہا کہ ہمیں یہ سمجھنا چاہئے کہ ہندوستان کے روس کے ساتھ طویل مدتی تعلقات ہیں جو باہمی مفاد پر مبنی ہیں۔ ہندوستان کے روس کے ساتھ پرانے تعلقات ہیں۔ تمام ممالک کو اپنا راستہ منتخب کرنے کا حق ہے۔

وزارت خارجہ کے ترجمان رندھیر جیسوال نے کہا کہ کثیر قطبی دنیا میں تمام ممالک کو اپنی آزادی حاصل ہے۔ ایسی حقیقت کے بارے میں ہر کسی کو آگاہ ہونا چاہئے اور اس کی تعریف بھی کرنی چاہئے۔ روس کے ساتھ ہندوستان کے تعلقات دونوں ممالک کے مفادات پر مبنی ہیں۔ لوگ اس سے واقف ہیں۔ انہیں اس کی تعریف بھی کرنی چاہئے۔ امریکی محکمہ خارجہ میں جنوبی اور وسطی ایشیائی امور کے اسسٹنٹ سکریٹری ڈونالڈ لو نے کئی بار ایسی باتیں کہی ہیں جو ہندوستان کو پسند نہیں آئیں ۔

وزارت خارجہ نے امریکہ کی اس ٹریول ایڈوائزری کا بھی جواب دیا، جس میں کہا گیا تھا کہ امریکی لوگوں کو منی پور، جموں و کشمیر اور نکسل متاثرہ علاقوں میں نہیں جانا چاہئے۔ ہندوستانی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ ہم اسے ایک معمول کے معاملے کے طور پر دیکھتے ہیں۔ ہم بھی ایسی ایڈوائزری جاری کرتے رہتے ہیں۔

وہیں وزارت خارجہ نے بنگلہ دیش کو لے کر بھی اپ ڈیٹ دیا۔ انہوں نے کہا کہ اب تک 6700 سے زیادہ ہندوستانی طلبہ بنگلہ دیش سے واپس آچکے ہیں۔ ہمیں بنگلہ دیش کی حکومت کی طرف سے کافی تعاون ملا ہے۔ ہمارے ہائی کمیشن نے لوگوں کی بہت مدد کی ہے۔ انہیں بحفاظت باہر نکالنے کی کوشش کی ہے۔ ہماری ہیلپ لائنیں چوبیس گھنٹے کام کر رہی ہیں۔ ہم یہ بھی محسوس کرتے ہیں کہ ایک قریبی پڑوسی ہونے کے ناطے جس کے ساتھ ہمارے انتہائی خوشگوار اور دوستانہ تعلقات ہیں، ہمیں امید ہے کہ حالات معمول پر آجائیں گے۔

52 thoughts on “یہ ہمارا حق … ہندوستان ۔ روس دوستی پر امریکی لیڈر کو وزارت خارجہ نے دیا دوٹوک جواب

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *