3 اسکوائر کلومیٹر علاقہ، 5000 آبادی … کہاں ہے سینٹ مارٹن جزیرہ، جس کی وجہ سے گیا شیخ حسینہ کا اقتدار؟
3 اسکوائر کلومیٹر علاقہ، 5000 آبادی … کہاں ہے سینٹ مارٹن جزیرہ، جس کی وجہ سے گیا شیخ حسینہ کا اقتدار؟
خلیج بنگال میں واقع یہ جزیرہ بنگلہ دیش میں بدامنی کی سب سے بڑی وجہ بتایا جا رہا ہے۔ سابق وزیر اعظم شیخ حسینہ نے کھلے عام کہا ہے کہ اگر وہ اس جزیرے کا حق امریکہ کو دے دیتیں تو وہ بخوشی ملک میں اپنی حکومت چلا رہی ہوتیں۔
ڈھاکہ : بنگلہ دیش کی سابق وزیراعظم شیخ حسینہ نے کہا ہے کہ انہیں اقتدار سے ہٹانے کے لیے ملک کے اندر بدامنی پھیلانے میں امریکہ کا ہاتھ ہے۔ جب انہوں نے امریکہ کی بات نہیں مانی تو انہیں اقتدار سے بے دخل کرنے کی حکمت عملی بنائی گئی۔ اس کے لیے اس نے ملک کی بنیاد پرست قوتوں کے ساتھ مل کر سازش کی۔ یہ باتیں انہوں نے دی اکنامک ٹائمز کو دیے گئے انٹرویو میں کہیں۔ حسینہ نے الزام لگایا کہ اگر وہ سینٹ مارٹن جزیرے کی خودمختاری چھوڑنے کی پیشکش کی ہوتی تو وہ اقتدار میں برقرار رہ سکتی تھیں۔ پھر سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ یہ سینٹ مارٹن جزیرہ کیا ہے؟
جزیرہ سینٹ مارٹن ایک چھوٹا جزیرہ ہے جو خلیج بنگال کے شمال مشرقی حصے میں واقع ہے۔ اس کا رقبہ صرف تین مربع کلومیٹر ہے، اور یہ کوکس بازار-تنکرف سے تقریباً 9 کلومیٹر جنوب میں واقع ہے۔ اسے بنگلہ دیش میں ناریکیل جنجیرا (ناریل جزیرہ) یا دارو چینی جزیرہ (دار چینی جزیرہ) کے نام سے بھی جانا جاتا ہے۔ یہ بنگلہ دیش کا واحد کورل جزیرہ ہے اور اپنی شاندار قدرتی خوبصورتی، جیسے نیلے پانیوں اور متنوع سمندری زندگی، جیسے کورلس کے لیے مشہور ہے۔ یہ جزیرہ خاص طور پر سردیوں میں سیاحوں کا ایک مشہور مقام ہے۔ اس جزیرے پر رہنے والے لوگ بنیادی طور پر ماہی گیری، چاول، ناریل کی کاشتکاری اور سیاحت پر انحصار کرتے ہیں۔ یہاں کی آبادی 5000 کے قریب ہے۔
بنگلہ دیش اور میانمار کے درمیان تنازع
بنگلہ دیش اور میانمار کے درمیان اس جزیرے پر خودمختاری کا تنازع چل رہا تھا، جو ان کی سمندری حدود کے تعین سے متعلق تھا۔ اس علاقے میں ماہی گیری کے حقوق کے حوالے سے دونوں ممالک کے درمیان تنازعہ رہا ہے۔ 2012 میں انٹرنیشنل میری ٹائم لا ٹربیونل نے اپنے فیصلے میں اس جزیرے پر بنگلہ دیش کا حق قائم کردیا۔
چین کا زاویہ
شیخ حسینہ کے الزامات کے بعد معاملہ چین کی طرف بڑھتا دکھائی دے رہا ہے۔ چین اپنے بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹو (بی آر آئی) کے تحت کئی فوجی اڈے اور اقتصادی تجارتی راہداری بنا رہا ہے تاکہ بحر ہند کے علاقے میں ہندوستانی اثر و رسوخ کو روکا جا سکے۔ بنگلہ دیش بی آر آئی میں چین کا شراکت دار ہے۔ ہندوستان بی آر آئی پر تنقید کرتا ہے کیونکہ یہ منصوبہ پاک مقبوضہ کشمیر سے گزرتا ہے۔ بحر ہند کے خطے میں چین کی بڑھتی ہوئی موجودگی نے امریکہ کو پریشان کر دیا ہے۔ اس وجہ سے وہ ہندوستان کو اپنی انڈو پیسیفک حکمت عملی کے تحت ایک اہم اسٹریٹجک پارٹنر کے طور پر دیکھتا ہے۔ دونوں ممالک نے چین کی بڑھتی ہوئی طاقت کے جواب میں کواڈ اور مالابار بحری مشقوں جیسے اقدامات کیے ہیں۔