اترپردیش کی شہزادی کودبئی میں پھانسی کی سزا، رہائی کے لئے کریں مدد، حکومت ہند سے والدین کی اپیل
اترپردیش کی شہزادی کودبئی میں پھانسی کی سزا، رہائی کے لئے کریں مدد، حکومت ہند سے والدین کی اپیل
صابر نے کہا کہ ان کی بیٹی کو پھانسی ہونے والی ہے۔ ہم وزارت خارجہ (دہلی) گئے۔ ہمیں یقین دلایا گیاہے کہ شہزادی کی رہائی کے لئے حکومت اقدامات کریگی۔ حال ہی میں مجھے اپنی بیٹی کا فون آیا تھا۔ انہوں نے مجھے بتایا کہ 20 ستمبر کے بعد کسی بھی وقت شہزادی کو پھانسی دی جا سکتی ہے۔
اتر پردیش کے باندہ ضلع کی رہنے والی شہزادی نامی لڑکی کو 21 ستمبر کو دبئی میں پھانسی دی جائے گی۔ شہزادی کے والدین نے روتے ہوئے وزیراعظم نریندر مودی اوروزیراعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ سے اس معاملے میں مداخلت کرنے اور اپنی بیٹی کی جان بچانے کی اپیل کی۔ ان کا کہنا ہے کہ ان کی بیٹی شہزادی کو زبردستی اور جھوٹے طریقے سے ایک بچے کے قتل میں پھنسایا گیا ہے۔ دراصل وہ چہرے کا علاج کرانے دبئی گئی تھی۔
عزیر نامی نوجوان نے لڑکی کو دبئی بھیج دیا۔جس کے بعد یوپی کی بندہ کورٹ کے ذریعے دھوکہ دہی کرنے والے آگرہ کے نوجوان عزیر، اس کی خالہ اور چچا سمیت 4 لوگوں کے خلاف سنگین دفعات کے تحت مقدمہ درج کرایا ہے۔ شہزادی کے والد کا مطالبہ ہے کہ بانڈہ پولیس ان ملزمین سے پوچھ گچھ کرے، تاکہ ساری حقیقت سامنے آجائے۔ ضلع بانڈہ کے ماتاونڈ تھانہ علاقے کے گاؤں گویرہ مغلی کے رہائشی شبیر خان کی تین بیٹیوں میں سب سے چھوٹی شہزادی 8 سال کی عمر میں چولہے میں کھانا پکاتے ہوئے جھلس گئی۔ جلنے کے بعد ان کا چہرہ بگڑ گیا تھا۔ شہزادی سماجی کام کرنے والی ایک تنظیم سے وابستہ تھی۔ اس دوران اس کی فیس بک کے ذریعے آگرہ کے رہنے والے عزیر نامی لڑکے سے دوستی ہوگئی۔
والدین نے عزیر پر دھوکہ دہی کا الزام لگایااور نیوز18 ہندی کو بتایا کہ شہزادی کے چہرے کا علاج دبئی میں کروانے کی بات کرتے ہوئے بتایا کہ اس کی خالہ اور چچا دبئی میں رہتے ہیں۔ شہزادی کے والد صابر خان نے الزام لگایا کہ عزیر نے ان کی بیٹی کو دبئی میں ڈیڑھ لاکھ روپے میں فروخت کیا۔ جہاں اسے 4 ماہ کے بچے کی موت کے کیس میں پھنسایا گیا۔ صابر خان کے مطابق وہ نہ تو انکی بیٹی کو دبئی سے آنے دے رہے تھے اور نہ ہی صحیح طریقے سے رہنے دے رہے تھے۔ان کی بیٹی کے ساتھ مار پیٹ بھی کی گئی ۔ اب اسے موت کی سزا سنائی گئی ہے۔ الزام ہے کہ شہزادی نے مالک کے بیمار بچے کی مناسب دیکھ بھال نہیں کی جس کی وجہ سے اس کی موت واقع ہوئی۔ شہزادی نے عدالت میں اپیل کی تھی لیکن انہیں کوئی راحت نہیں ملی۔
وزارت خارجہ کی جانب سے یقین دہانی کے بعدصابر نے کہا کہ ان کی بیٹی کو پھانسی ہونے والی ہے۔ ہم وزارت خارجہ (دہلی) گئے۔ ہمیں یقین دلایا گیاہے کہ شہزادی کی رہائی کے لئے حکومت اقدامات کریگی۔ حال ہی میں مجھے اپنی بیٹی کا فون آیا تھا۔ انہوں نے مجھے بتایا کہ 20 ستمبر کے بعد کسی بھی وقت شہزادی کو پھانسی دی جا سکتی ہے۔ اگر حکومت دبئی کے بادشاہ سے بات کرے تو ہو سکتا ہے ہماری بیٹی کی جان بچ جائے یا جس خاندان نے الزامات لگائے وہ اسے معاف کردیں۔
Если вы искали где отремонтировать сломаную технику, обратите внимание – профи услуги
trezor.io/start