Headlines

وقف ایکٹ میں بڑی تبدیلیوں کی تیاری میں مودی سرکار، پارلیمنٹ میں پیش ہوسکتا ہے بل

وقف ایکٹ میں بڑی تبدیلیوں کی تیاری میں مودی سرکار، پارلیمنٹ میں پیش ہوسکتا ہے بل

ذرائع نے بتایا کہ کابینہ نے جمعہ کی شام وقف ایکٹ میں 40 تبدیلیوں پر تبادلہ خیال کیا۔ اس میں وقف بورڈ کے دائرہ اختیار کی جانچ کرنے والے بھی شامل ہیں ، جو ملک بھر میں لاکھوں کروڑوں روپے کی جائیداد کو کنٹرول کرتے ہےہیں ۔

نئی دہلی : اب حکومت وقف بورڈ کو لے کر بڑا قدم اٹھانے جا رہی ہے۔ اس کے تحت وہ کسی بھی جائیداد کو وقف جائیداد قرار دینے اور اس پر کنٹرول کرنے کے اختیارات پر پابندی لگانا چاہتی ہے ۔ ذرائع نے بتایا کہ کابینہ نے جمعہ کی شام وقف ایکٹ میں 40 تبدیلیوں پر تبادلہ خیال کیا۔ اس میں وقف بورڈ کے دائرہ اختیار کی جانچ کرنے والے بھی شامل ہیں ، جو ملک بھر میں لاکھوں کروڑوں روپے کی جائیداد کو کنٹرول کرتے ہےہیں ۔

ٹائمز آف انڈیا میں شائع ایک رپورٹ کے مطابق وقف ایکٹ میں تجویز کردہ ایک بڑی تبدیلی کے مطابق اگر وقف بورڈ کسی جائیداد پر دعویٰ کرتا ہے تو اس کی تصدیق لازمی طور پر کی جائے گی۔ اس کے ساتھ ہی جن جائیدادوں پر وقف بورڈ اور کسی عام آدمی کے درمیان لڑائی چل رہی ہے، تو اس میں بھی تصدیق کو لازمی قرار دینے کی تجویز پیش کی گئی ہے۔

جمعہ کی شام ہونے والی کابینہ کے فیصلوں سے متعلق سرکاری بریفنگ میں اس اقدام کا ذکر نہیں کیا گیا تھا۔ حالانکہ ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق ذرائع نے اشارہ دیا ہے کہ وقف ایکٹ میں ترمیم کا بل اگلے ہفتے پارلیمنٹ میں پیش کیا جا سکتا ہے۔

ذرائع نے یہ بھی بتایا کہ جائیدادوں کی لازمی تصدیق کی دو دفعات، جو وقف بورڈ کے اختیارات پر روک لگائیں گی ، ایکٹ میں تجویز کردہ اہم ترامیم ہیں۔ ملک بھر میں 8.7 لاکھ سے زیادہ جائیدادیں، جن میں کل تقریباً 9.4 لاکھ ایکڑ، وقف بورڈ کے دائرہ اختیار میں ہیں۔