ہارٹ اٹیک………………………… ایک ماہ قبل سامنے آنے والی علامات

RushdaInfotech July 28th 2019 urdu-news-paper
ہارٹ اٹیک………………………… ایک ماہ قبل سامنے آنے والی علامات

بیمار ہونے کے بعد علاج سے بہتر یہ ہے کسی مرض کو حملہ کرنے سے پہلے ہی روک دیا جائے اور اس سادہ سے اصول کا اطلاق ہر بیماری پر ہوتا ہے اور جب معاملہ ہارٹ اٹیک کا ہو، تو اس کے تدارک کے لیے تو خاص طور پر دھیان دینا چاہئے۔ کیا آپ کو معلوم ہے کہ آپ کا جسم دل کے دورے سے ایک ماہ قبل بلکہ اس سے بھی پہلے خبردار کرنا شروع کردیتا ہے۔بس ان علامات یا نشانیوں کو سمجھنے کی ضرورت ہے اور اس حوالے سے پریشان بھی نہیں ہونا چاہیے کیونکہ صحت کے حوالے سے شعور پیدا کرنا کسی کو نقصان نہیں پہنچاتا۔یہاں ایسی علامات کے بارے میں جانیں، جو دل میں خرابیوں کی جانب کئی ہفتے پہلے اشارہ کرنے لگتی ہیں۔
تھکاوٹ: یہ ایسی علامت ہے جو 70 فیصد ہارٹ اٹیک کی شکار خواتین میں کئی ہفتے پہلے سامنے آئی، غیر معمولی حد تک جسمانی تھکاوٹ ہارٹ اٹیک کی جانب سے اشارہ کرتی ہے اور مرد و خواتین دونوں میں یہ نظر آسکتی ہے۔ اگر یہ تھکاوٹ کسی جسمانی یا ذہنی سرگرمی کا نتیجہ نہ ہو اور دن کے اختتام پر اس میں اضافہ ہو، تو اس پر توجہ ضرور مرکوز کی جانی چاہئے۔
پیٹ میں درد: 50/فیصد ہارٹ اٹیک کے واقعات میں یہ علامت کچھ عرصے پہلے سامنے آئی، معدے میں درد، دل متلانا، پیٹ پھولنے یا موشن وغیرہ متعدد عام علامات ہیں، ہارٹ اٹیک سے قبل پیٹ یا معدے میں درد کچھ عجیب سا ہوتا ہے، یعنی کبھی ہوتا ہے اور پھر آرام محسوس ہونے لگتا ہے، مگر کچھ وقت بعد پھر لوٹ آتا ہے۔
ایسا درد جو ہاتھ میں پھیل جائے: ہارٹ اٹیک کی ایک اور علامت ایسے درد کی ہوتی ہے جس کا آغاز جسم کے بائیں حصے سے ہوتا ہے، یہ درد سینے سے شروع ہوکر نیچے کی جانب جاتا ہے، مگر اکثر مریضوں کو ہاتھ میں درد کا احساس ہوتا ہے۔
سر چکرانا: ویسے تو سر چکرانے کی مختلف وجوہات ہوسکتی ہیں تاہم اگر آپ کو اچانک لڑکھڑاہٹ کا احساس ہو جس کے ساتھ سینے میں تکلیف یا سانس لینے میں مشکل ہو تو فوری ڈاکٹر سے رابطہ کریں۔ ماہرین کے مطابق ایسا ہونے کا مطلب بلڈ پریشر تیزی سے گرنا ہوتا ہے کیونکہ دل معمول کے مطابق پمپ کرنے سے قاصر ہوتا ہے۔
جبڑ ے یا گلے میں تکلیف: ویسے جبڑے یا گلے میں تکلیف کی وجہ کچھ اور بھی ہوسکتی ہے، تاہم اگر سینے کے درمیان درد یا دباؤ کا احساس ہو جو گلے یا جبڑے کی جانب پھیل جائے تو یہ ہارٹ اٹیک کی علامت ہوسکتی ہے۔
کھانسی جو روکنے کا نام نہ لے: بیشتر واقعات میں یہ دل کے مسئلہ کی نشانی نہیں ہوتی، تاہم اگر آپ پہلے ہی امراض قلب کا شکار ہیں تو پھر ضرور خطرے کی گھنٹی ہے، اگر آپ کی کھانسی بہت زیادہ دیر تک برقرار رہے جس سے سفید یا گلابی بلغم خارج ہو تو یہ ہارٹ فیلیئر کی نشانی ہوتی ہے۔
ہاتھ، پیر اور ٹخنوں کی سوجن: یہ اس بات کی علامت ہوتی ہے کہ دل موثر طریقے سے خون کو پمپ نہیں کرپارہا، جب دل تیزی سے پمپ نہیں کرپاتا تو خون واپس شریانوں میں جاکر ان کو پھلا دیتا ہے، جس سے ہارٹ اٹیک کا خطرہ پیدا ہوتا ہے۔
بے خوابی: یہ علامت مردوں کے مقابلے میں خواتین میں زیادہ نظر آتی ہے، ویسے طبی ماہرین اس علامت کو ہارٹ اٹیک یا فالج وغیرہ کے بڑھتے خطرے کا عندیہ قرار دیتے ہیں۔ رات کو نیند نہ آنے کے ساتھ شدید نوعیت کی ذہنی بے چینی اور غیر حاضر دماغی کا سامنا ہو تو یہ تشویشناک ہوسکتا ہے۔
سانس گھٹنا: 40/فیصد کیسز میں یہ علامت سامنے آتی ہے، یعنی سانس لینے میں مشکل اور یہ احساس کہ گہرا سانس لینا ممکن نہیں، یہ مردوں اور خواتین کے اندر ہارٹ اٹیک سے6/ماہ قبل بھی اکثر سامنے آتی ہے، یہ عام طور پر ایک انتباہی علامت ہوتی ہے کہ ڈاکٹر سے رجوع کیا جانا چاہئے۔
بال گرنا: بالوں کا تیزی سے گرنا بھی امراض قلب کی ایک واضح علامت ہے، عام طور پر یہ پچاس سال سے زائد عمر کے مردوں میں زیادہ نظر آتی ہے مگر کچھ خواتین میں بھی یہ سامنے آتی ہے۔
دل کی دھڑکن میں بے ترتیبی: دل کی دھڑکن میں بے ترتیبی اکثر پینک اٹیک اور ذہنی بے چینی کے ساتھ حملہ آور ہوتی ہے، خاص طور پر خواتین میں، یہ اچانک حملہ کرتی ہے۔ اگر دل کی دھڑکن میں تیزی ایک سے دو منٹ تک برقرار رہے اور اس میں کمی نہ آئے، اس کے علاوہ دھڑکن کی رفتار میں کمی بیشی سے غشی اور تھکاوٹ کا محسوس ہونا اس بات کی علامت ہے کہ ڈاکٹر سے رجوع کرلینا چاہیے۔
بہت زیادہ پسینہ آنا: غیرمعمولی یا بہت زیادہ پسینہ آنا بھی ہارٹ اٹیک کی ایک ابتدائی انتباہی علامت ہے، جو کہ دن یا رات کسی بھی وقت سامنے آسکتی ہے۔ یہ علامت عام طورپر خواتین میں زیادہ سامنے آتی ہے، تاہم وہ اسے نظر انداز کردیتی ہیں۔ تاہم اگر اس کے ساتھ فلو جیسی علامات ہوں، جلد پر چپچپا پن یا خوشگوار موسم کے باوجود پسینہ آئے تو یہ خطرے کی گھنٹی ہوسکتی ہے۔
سینے میں درد: مردوں اور خواتین دونوں میں سینے میں درد مختلف شدت اور طریقہ سے سامنے آتا ہے۔ مردوں میں یہ علامت انتہائی اہم ابتدائی علامات میں سے ایک ہے، جسے نظر انداز نہیں کیا جانا چاہئے، جبکہ خواتین کے30/فیصد واقعات میں یہ سامنے آتی ہے۔ سینے میں درد ایک یا دونوں ہاتھوں میں (اکثر بائیں ہاتھ میں)، نچلے جبڑے میں، گرد، کندھوں یا معدے میں شدید نوعیت کی بے اطمینانی کی شکل میں پھیل جائے تو ڈاکٹر سے رجوع کرلیا جانا چاہئے۔


تھائی لینڈ کے شہری کا ہاتھ مشین میں آکر بری طرح سے زخمی ہوا اور انگلیاں علاحدہ ہوئیں البتہ ڈاکٹر کی محنت سے اْس کا ہاتھ دوبارہ جڑ گیا۔ غیر ملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق تھائی لینڈ کے شہری کا ہاتھ پتھر پیسنے والی مشین میں آیا جس کے نتیجے میں ایک انگلی کا کچومر بن گیا جبکہ پنجے کی ہڈیاں بھی ٹوٹیں اور انگوٹھے سمیت 2/انگلیاں ہاتھ سے علاحدہ ہوئیں۔ خوفناک حادثہ کے بعد متاثرہ شخص کو اسپتال منتقل کیا گیاجہاں ڈاکٹر نے اْسے فوری طور پر بے ہوش کیا اور پھر ایکسرے کئے۔ ڈاکٹرز نے ایکسرے کے بعد آپریشن کرنے کا فیصلہ کیا اور13/ گھنٹے کی طویل سرجری کے بعد زخمی شخص کی انگلیوں اور کلائی کی تمام ہڈیوں، بشمول نسوں اور پٹھوں کو جوڑ دیا البتہ پیچیدگی کی وجہ سے ڈاکٹر متاثرہ شخص کی شہادت کی انگلی کو نہ جوڑ سکے۔ ڈاکٹر ویچیٹ سیریٹا ٹامرونگ کی سربراہی میں ایک ٹیم نے طویل آپریشن کیا اور ناقابل یقین کو یقین بنا دیا۔ ٹیم کے سربراہ کا کہنا تھا کہ مریض آپریشن سے خوش ہے مگر جب اْسے شہادت کی انگلی ضائع ہونے کا علم ہوا تو وہ افسردہ ہوگیا۔ ڈاکٹر ویچیٹ کا کہنا تھا کہ مجھے بہت افسوس ہے کہ ہم اپنی بھرپور کوشش کے باوجود بھی ایک انگلی نہ لگا سکے۔ اْن کا کہنا تھا کہ جب ہم نے مریض کو ابتدائی اور آپریشن کے بعد کا ایکسرے دکھایا تو وہ خوش ہوا اور اْسے احساس ہوا کہ جو کچھ بھی ہوگیا وہ کسی نعمت سے کم نہیں ہے۔ ڈاکٹرز اور مریض خود بھی اس سرجری کو قدرت کا کرشمہ قرار دے رہے ہیں کیونکہ اب مریض کی انگلیوں میں خون کی روانی شروع ہوگئی، ایک ماہ بعد اْس کا ہاتھ کام کرنے لگے گا۔
پودینہ آدھے سر کے درد کا مؤثر علاج
پودینہ کھانا تو ویسے ہی صحت کے لئے کافی فائدہ مند مانا جاتا ہے لیکن کیا آپ جانتے ہیں کہ یہ سردرد کی شکایت کو بھی دور کرسکتا ہے؟ وہ افراد جو میگرین کا شکار ہیں یا جن کے سر میں اکثر و بیشتر درد رہتا ہے، وہ یقیناً اس بات سے اتفاق کریں گے کہ سردرد ہونے کے بعد ان کی روز مرہ کی زندگی کس حد تک متاثر ہوتی ہے۔تاہم اب سامنے آئی ایک تحقیق میں سردرد سے نجات کا نہایت آسان نسخہ سامنے آگیا ہے۔جاپان کی ایک یونیورسٹی نے تحقیق کے بعد انکشاف کیا کہ شدید سر درد یا میگرین کی صورت میں پودینے کا جیل لگانے سے تکلیف کم یا ختم ہو سکتی ہے۔ یاد رہے کہ اس سے قبل ماضی میں بھی ایک امریکی تحقیق سامنے آئی تھی جس میں پودینے کے جیل کے استعمال اور اس کے اثرات کا مشاہدہ شہریوں پر کیا گیا تھا۔ان افراد میں سے7/ افراد کا درد مکمل طور پر ختم ہوا تھا جبکہ 13/کے درد میں کمی آئی البتہ 5/افراد کو کسی قسم کا افاقہ نہیں ہو سکا تھا۔ اس تحقیق کے بعد ایک جیل متعارف بھی کروایا گیا جس کو ”اسٹاپ پین“ (Stop Pain) کا نام دیا گیا تھا۔ سر درد یا میگرین کے دورے کے دوران جیل گردن کے پچھلے حصے پر لگانے سے درد کم کرنے میں بہت حد تک مدد ملتی ہے۔آدھے سر کے درد یعنی میگرین کے لئے مینتھول جیل انتہائی موثر ثابت ہوتا ہے اور اس کو سر کا درد کم کرنے میں مؤثر پایا گیا ہے۔
خواتین کیلئے جنک فوڈ کھانے کا نقصان
ماں بننا خواتین کی زندگی کا ایک اہم حصہ ہوتا ہے اور اس میں تاخیر ہونا خواتین کو پریشانی میں مبتلا کردیتا ہے، حال ہی میں ایک تحقیق سے معلوم ہوا کہ زیادہ جنک فوڈ کھانے والی خواتین کو حمل ٹہرنے میں تاخیر کا سامنا ہوسکتا ہے۔ آسٹریلیا کی یونیورسٹی آف ایڈیلیڈ کی جانب سے کی جانے والی ایک تحقیق میں خواتین کی غذائی عادات اور حمل کے درمیان تعلق کا جائزہ لیا گیا۔ تحقیق میں دیکھا گیا کہ وہ خواتین جن کی غذا میں پھل زیادہ اور جنک فوڈ کم شامل ہوتا ہے ان کی زرخیزی میں اضافہ ہوا جبکہ وہ کم وقت میں حاملہ ہوئیں۔ اس کے برعکس وہ خواتین جو کم پھل کھاتی تھیں، یا بہت زیادہ جنک فوڈ کھاتی تھیں ان کا حمل نہ صرف تاخیر سے ٹہرا بلکہ ان کے حمل میں پیچیدگیاں بھی پیدا ہوئیں۔ اس سے قبل کی گئی ایک تحقیق کے مطابق85/ فیصد حاملہ خواتین نارمل ڈلیوری کے عمل سے باآسانی گزر سکتی ہیں جبکہ صرف15/فیصد کو آپریشن کی ضرورت پڑ سکتی ہے، تاہم آج کل ہر3 میں سے ایک حاملہ خاتون آپریشن کے ذریعے نئی زندگی کو جنم دیتی ہیں۔ ماہرین کے مطابق بچے کو جنم دیتے ہوئے قدرتی طریقہ کار یعنی نارمل ڈلیوری ہی بہترین طریقہ ہے جو ماں اور بچے دونوں کے لئے فائدہ مند ہے۔ تحقیق کے مطابق حمل کے دوران ذہن کا ہلکا پھلکا اور خوش باش ہونا ڈلیوری کے عمل کو بھی آسان بنا دیتا ہے۔ ذہنی دباؤ، خوف یا ٹینشن کسی خاتون کی ڈلیوری کو ان کی زندگی کا بدترین وقت بنا سکتا ہے۔


Recent Post

Popular Links