دل کا حال سنو دل والو…… دل کی دھڑ کن

RushdaInfotech November 3rd 2019 urdu-news-paper
دل کا حال سنو  دل والو……  دل کی دھڑ کن

اس ہفتہ میں نے دل کی دھڑکن سے متعلق کچھ اہم اور ضروری معلومات سوال جواب کی شکل میں پیش کرنے کی کوشش کی ہے۔تاکہ قارئین کو اچھی طرح سمجھ میں آجائے کہ دل کی دھڑکن معمول سے زیادہ تیز ہوجائے تو اس کے کیا کیا نقصانات ہیں۔
س: دل کی دھڑکن کیا ہے؟
ج: دل کے اندر چار والوز ہوتے ہیں، دو مین اور دو ذیلی والوز۔دل کے دو مین والوز کے ذریعہ جسم کو خون پمپ ہونے کے دوران اس کی حرکت سے دل کی دھڑکن پیدا ہوتی ہے،خون پمپ ہونے کے دوران والوز سکڑنے یا بند ہونے کے دوران جو آواز پیدا ہوتی ہے یعنی لب ڈب (ہارٹ ساؤنڈ)اس کو دل کی دھڑکن کہا جاتا ہے۔
س: حسب معمول دل کی دھڑکن کیاہے؟
ج: ایک عام دل ہر ایک منٹ میں 60سے 100مرتبہ دھڑکتا ہے یعنی اس کا اوسط 72مرتبہ فی منٹ ہوتا ہے،عام طور پر ایسی دھڑکن کسی شخص کو محسوس نہیں ہوتی یا اس کا احساس نہیں ہوتا۔
س: دل کی تیز دھڑکن یا پالیٹیشن کیا ہے؟
ج: کسی شخص کا دل تیز دھڑکے یا اس کو اس کا احساس ہو تو یہ پالیٹیشن کی علامت ہے،ایسی صورت میں دھڑکن میں اضافہ یا کمی واقع ہوتی ہے،ایسی حالت میں اس شخص کو دل زور زور سے دھڑکنے کا احساس ہوتا ہے،ایسا شخص چلے تو دل دھڑکنا شروع ہوجاتاہے۔یہ دل کی نارمل دھڑکن نہیں۔فی منٹ 60مرتبہ سے کم یا سو مرتبہ سے زیادہ دل دھڑکتا ہے تو یہ پالیٹیشن کی علامت ہے۔
س: غیر معمولی دھڑکن کی کس طرح درجہ بندی کی جاتی ہے؟
ج: غیر معمولی دل کی دھڑکن کو ٹیکھی کارڈ یا بریڈ ی کارڈ یا کے طور پر درجہ بندی کی جاتی ہے،فی منٹ 60مرتبہ سے کم دل کی دھڑکن کو بریڈی کارڈ یا کہا جاتا ہے،فی منٹ 100سے زیادہ مرتبہ دل کی دھڑکن کو ٹیکھی کارڈیا کہا جاتا ہے،اس طرح غیر معمولی اور معمول دل کی دھڑکن کی بھی درجہ بندی کی جاتی ہے۔
س: دل کی دھڑکن میں اضافہ کی وجوہات کیا ہیں؟
ج: دل کی دھڑکن میں اضافہ جسمانی یا پیتھولوجیکل وجوہات کی بنا پر ہوتاہے،جسمانی لحاظ سے دل کی دھڑکن میں اضافہ مشقت،اضطراب یا تشویش اور حمل کے دوران دیکھا جاتاہے۔کارڈیک کی اہم وجوہات سائی نس ٹیکھی کارڈیا،ایکٹوپک دھڑکن،ایٹریل فبریلیشن اور ایس وی ٹی ہوتی ہیں۔غیر کارڈیک کی اہم وجوہات تائر وٹو کسیکو،بخار،الیکٹرولائٹ کا غیر متوازن اور ادویات ہوتی ہیں۔
س: دل کی دھڑکن کن وجوہات سے کم ہوتی ہیں؟
ج: دل کی دھڑکن میں کمی ایک بار پھر جسمانی یا پیتھو لوجیکل وجوہات کی بنا پر ہوتی ہے۔فزیو لو جیکل بریڈی کارڈیا لوگوں کو با قاعدگی سے ورزش کرتے وقت اور پیشہ وارانہ کھلاڑیوں میں عام طور پر پائی جاتی ہے۔ پیتھولوجیکل طور پر کارڈیک اور غیر کارڈیک عوارض کی وجہ سے ہے۔ کارڈیک عوارض سائی نس بریڈی کارڈیا اور دل میں بلاکس ہوتے ہیں۔ سیسٹمیٹک عوارض ہائپو تھا ئراڈزم اور رکاوٹ آمیز یر قان ہوتے ہیں۔
س: اگر کسی کی دھڑکن تیز یا پالیٹیشن ہو تو کیا کرنا چاہئے؟
ج: اگر کسی شخص کے دل کی دھڑکن معمولی یا اپنی حد میں ہوتی ہے اور کچھ میں آرام وسکون نہیں ہوتا ہے تو پریشانی کی کوئی بات نہیں۔اگر دل کی تیز دھڑکن ہمیشہ رہتی ہے تو پھر علاج ضروری ہے،سب سے اہم ایسے مریض کو آرام کرنا چاہئے اور اس کو ہمیشہ گہری سانس لینا چاہئے،اس کے بعد کسی قریبی اسپتال جاکر تشخیص کروانی چاہئے جہاں جدید میڈیکل سہولتیں ہوں۔ ای سی جی ایک بنیادی ٹسٹ ہے۔یہ بھی کروائیں،اس سے پتہ چلے گا کہ دل کی تیز دھڑکن ٹیچارڈیا کی وجہ سے ہے یا بریڈی کارڈیا کی وجہ سے ہے۔دوسرا ٹسٹ جو زیادہ ضروری ہے ایکو کارڈیو گرام اور پورے 24گھنٹے ہولٹر مانیٹرنگ ہے۔کبھی کبھی ایسے معاملات میں کرونری انجیو گرام بھی کرواناپڑتا ہے اور بعض معاملات میں خصوصی جانچ بھی کروانے کی ضرورت ہوتی ہے،اس کیفیت کی مکمل تشخیص کے لئے الیکٹرو فزیو لوجیکل اسٹڈیز کروانا چاہئے جس کو عام طور پر ای پی اسٹڈی کہا جاتا ہے۔
س: ایٹریل فیبریلیشن کیا ہے؟
ج: ایٹریل فیبریلیشن ایک ایسی حالت ہے جہاں دل کی دھڑکن میں غیر معمولی اضافہ ہوجاتا ہے جو دل کی اوپر ی ایٹریل چیمبروں میں خود بخود اے ایف پید اہوتا ہے۔یہ والو لر دل کی بیماری یا اسکمک دل کی بیماری کی وجہ سے اے ایف پیدا ہوتاہے۔
س: مکمل ہارٹ بلاک کیاہے؟
ج: مکمل ہارٹ بلاک بنیادی طورپر کئی وجوہات کی بنا پر ہوتاہے۔دل کے اوپر اور نچلے چیمبروں کے درمیا ن ایک برقی نما رابطہ منقطع ہوجاتاہے، دونوں حصے الگ سے دھڑکنے لگتے ہیں،دونوں چیمبروں کے درمیان کوئی ہم آہنگی نہیں رہتی۔یہ صورتحال مکمل ہارٹ بلاک کی ہوتی ہے۔

 

 


Recent Post

Popular Links