بہار کی ایسی جگہ، جہاں 15 نہیں 14 اگست کی آدھی رات کو لہرایا جاتا ہے ترنگا، یہ ہے وجہ
بہار کی ایسی جگہ، جہاں 15 نہیں 14 اگست کی آدھی رات کو لہرایا جاتا ہے ترنگا، یہ ہے وجہ
ہندوستان 15 اگست کو 78 واں یوم آزادی منانے جا رہا ہے۔ صبح پورے ملک میں ترنگا لہرایا جائے گا۔ لیکن بہار کے پورنیہ میں ترنگا 15 کو نہیں بلکہ 14 اگست کی آدھی رات کو لہرایا جاتا ہے۔ جانئے کیا ہے اس کی وجہ؟
پورنیہ: ہندوستان 15 اگست کو 78 واں یوم آزادی منانے جا رہا ہے۔ صبح پورے ملک میں ترنگا لہرایا جائے گا۔ لیکن بہار کے پورنیہ میں ترنگا 15 کو نہیں بلکہ 14 اگست کی آدھی رات کو لہرایا جاتا ہے۔ پورنیہ میں رات کو پرچم لہرانے کے پیچھے آزادی سے جڑی ایک دلچسپ کہانی ہے۔ پورنیہ جھنڈا چوک پر لوگ 14 اگست کی رات 12 بجے جھنڈا لہرا کر اور مٹھائیاں تقسیم کرکے آزادی کا جشن مناتے ہیں۔
یہ کہانی یوم آزادی کی رات کی ہے۔ لوگ ہر روز ملک کے آزاد ہونے کا انتظار کرتے تھے، آخر کار وہ وقت آ ہی گیا جب ملک کی آزادی کا اعلان ہونے والا تھا۔ 14 اگست 1947 کو پورنیہ کے لوگ آزادی کی خبر سننے کیلئے بے قرار تھے۔ جھنڈا چوک پر واقع مشرا ریڈیو کی دکان پر دن بھر بھیڑ لگی رہی، لیکن کافی وقت گزرنے کے بعد بھی ریڈیو پر آزادی کی خبر نہیں آئی۔ لوگ گھروں کو لوٹ گئے، لیکن مشرا ریڈیو کی دکان کھلی رہی۔
بتایا جاتا ہے کہ رات کے تقریباً گیارہ بج چکے تھے۔ اس وقت رامیشور پرساد سنگھ، رام جتن ساہ، کمل دیو نارائن سنہا، گنیش چندر داس اور ان کے ساتھی پورنیہ کے جھنڈا چوک پر مشرا ریڈیو کی دکان پر پہنچے۔ سب کے کہنے پر ریڈیو کھولا گیا۔ جیسے ہی ریڈیو کا سوئچ آن کیا، ماؤنٹ بیٹن کی آواز سنائی دی۔ لوگ آواز سنتے ہی خوشی سے اچھل پڑے۔ ماؤنٹ بیٹن نے اعلان کیا تھا کہ ملک آزاد ہو گیا ہے۔ یہ خوشخبری سن کر سب نے ایک دوسرے کو مبارکباد دی۔
لوگوں نے پورنیہ کے اسی چوک پر جھنڈا لہرانے کا سوچا۔ فورا ہی بانس، رسی اور ترنگا جھنڈا منگوایا گیا۔ اور پھر 12:01 بجے آزادی پسند رامیشور پرساد سنگھ نے ترنگا لہرایا۔ اسی رات اس چوراہے کا نام جھنڈا چوک رکھا گیا۔