راجیہ سبھا میں بی جے پی کی طاقت کم ہوئی، اب کیسے پاس ہونگے بل، نمبرزگیم میں کتنی مضبوط حکومت؟
راجیہ سبھا میں بی جے پی کی طاقت کم ہوئی، اب کیسے پاس ہونگے بل، نمبرزگیم میں کتنی مضبوط حکومت؟
وک سبھا انتخابات کی وجہ سے ان 11 میں سے 10 سیٹیں گزشتہ ماہ خالی ہوئیں۔ وہیں ایک سیٹ بھارت راشٹرا سمیتی کے رکن کے کیشو راؤ کے استعفیٰ کی وجہ سے خالی ہوئی تھی۔ کیشو راؤ بعد میں کانگریس میں شامل ہو گئے۔
لوک سبھا انتخابات کی وجہ سے ان 11 میں سے 10 سیٹیں گزشتہ ماہ خالی ہوئیں۔ وہیں ایک سیٹ بھارت راشٹرا سمیتی کے رکن کے کیشو راؤ کے استعفیٰ کی وجہ سے خالی ہوئی تھی۔ کیشو راؤ بعد میں کانگریس میں شامل ہو گئے۔
نئی دہلی: نہ صرف لوک سبھا بلکہ راجیہ سبھا میں بھی بی جے پی اور این ڈی اے کی عددی طاقت کم ہوئی ہے۔ راجیہ سبھا میں بی جے پی کے چار نامزد ارکان سنیچر کو ریٹائر ہو گئے۔ اس کے ساتھ ہی ایوان بالا یعنی راجیہ سبھا میں بی جے پی کی تعداد گھٹ کر 86 اور این ڈی اے کی تعداد 101 رہ گئی ہے۔ 19 سیٹیں خالی ہونے کی وجہ سے راجیہ سبھا میں ممبران کی موجودہ تعداد 226 ہے۔ اب سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ کیا راجیہ سبھا میں بی جے پی کی مشکلات بڑھیں گی، کیا تعداد کم ہونے سے این ڈی اے کو نقصان ہوگا؟ کیا این ڈی اے کے پاس اہم قوانین پاس کرنے کی تعداد ہے یا نہیں؟
جواب یہ ہے کہ بی جے پی اب بھی مضبوط پوزیشن میں ہے۔ وہ نمبرز گیم میں اب بھی آگے ہے۔ این ڈی اے کے پاس اب بھی سات غیر سیاسی نامزد اراکین، 2 آزاد اور اتحادی جماعتوں جیسے AIADMK اور YSRCP کی حمایت سے آئندہ بجٹ اجلاس میں اہم قوانین پاس کرنے کی تعداد موجود ہے۔ لیکن دوسروں پر انحصار کم کرنے کے لیے یہ ضروری ہو گا کہ نامزد کیٹیگری کے تحت خالی آسامیوں کو جلد از جلد پُر کیا جائے۔
ٹائمز آف انڈیا کی خبر کے مطابق راجیہ سبھا کے رکن راکیش سنہا، رام شکل، سونل مان سنگھ اور مہیش جیٹھ ملانی چار نامزد ارکان ہیں۔ یہ سب سنیچر کے روز ریٹائر ہو گئے۔ راجیہ سبھا کے لیے نامزد ہونے کے بعد انہوں نے خود کو باضابطہ طور پر بی جے پی سے جوڑ دیا۔ نامزد کیٹیگری میں ایک اور راجیہ سبھا ممبر غلام علی ہیں، جو بی جے پی کا حصہ ہیں۔ وہ ستمبر 2028 میں ریٹائر ہو جائیں گے۔
دراصل، صدرجمہوریہ حکومت کی سفارش پر 12 ارکان کو راجیہ سبھا کے لیے نامزد کرتے ہیں ۔ موجودہ ایوان میں ان میں سے سات نے اپنے آپ کو غیر سیاسی رکھا (بی جے پی کا حصہ نہیں) لیکن ایسے ارکان ہمیشہ قانون سازی میں حکومت کی حمایت کرتے ہیں۔
راجیہ سبھا میں اس وقت کتنی سیٹیں خالی ہیں؟ ان میں جموں و کشمیر سے چار۔ چار اور نامزد کردہ زمرہ اور آٹھ مختلف ریاستوں (آسام، بہار اور مہاراشٹر سے ۲۔۲ اور ہریانہ، تلنگانہ، مدھیہ پردیش، راجستھان اور تریپورہ سے ۱۔۱) کی 11 نشستیں شامل ہیں۔ لوک سبھا انتخابات کی وجہ سے ان 11 میں سے 10 سیٹیں گزشتہ ماہ خالی ہوئیں۔ وہیں ایک سیٹ بھارت راشٹرا سمیتی کے رکن کے کیشو راؤ کے استعفیٰ کی وجہ سے خالی ہوئی تھی۔ کیشو راؤ بعد میں کانگریس میں شامل ہو گئے۔
آنے والے مہینوں میں ان 11 سیٹوں پر ہونے والے انتخابات میں این ڈی اے کو کتنا فائدہ ہوگا ؟، ممکنہ طور پر آٹھ سیٹیں این ڈی اے اور تین سیٹیں انڈیا الائنس کے ہاتھ لگ سکتی ہیں۔ کانگریس کو تلنگانہ سے ایک سیٹ ملے گی، جس سے راجیہ سبھا میں پارٹی کی تعداد 27 ہو جائے گی۔