سپریم کورٹ میں جمعیۃ علماء ہند کی عرضداشت،کہا۔۔بلڈوزرکارروائی کے نام پراقلیتی برادری کوبنایاجارہاہے نشانہ
سپریم کورٹ میں جمعیۃ علماء ہند کی عرضداشت،کہا۔۔بلڈوزرکارروائی کے نام پراقلیتی برادری کوبنایاجارہاہے نشانہ
جمعیۃ علماء ہند نے بلڈوزر کی کارروائی کو لے کر سپریم کورٹ میں درخواست دائر کی ہے۔ درخواست میں کہا گیا ہے کہ ملزمین کے گھروں پر حکومت کی جانب سے استعمال کیے جانے والے بلڈوزر ایکشن پر پابندی لگائی جائے۔ جسٹس بی آر گوائی کی سربراہی والی بنچ 2 ستمبر کو اس معاملے کی سماعت کرے گی۔
ملک کی تین ریاستوں میں ملزمین کے خلاف بلڈوزر کارروائی کی گئی اور ان کے مکانات کو بلڈوزر سے مسمار کر دیا گیا جس کے بعد بلڈوزر کارروائی کا یہ معاملہ ایک بار پھر سپریم کورٹ پہنچ گیا ہے۔ جمعیۃ علماء ہند نے بلڈوزر کی کارروائی کو لے کر سپریم کورٹ میں درخواست دائر کی ہے۔ درخواست میں کہا گیا ہے کہ ملزمین کے گھروں پر حکومت کی جانب سے استعمال کیے جانے والے بلڈوزر ایکشن پر پابندی لگائی جائے۔ جسٹس بی آر گوائی کی سربراہی والی بنچ 2 ستمبر کو اس معاملے کی سماعت کرے گی۔ یاد رہے کہ حال ہی میں اتر پردیش، مدھیہ پردیش اور راجستھان میں ایسے واقعات سامنے آئے ہیں، جہاں ریاستی حکومت نے ملز مین کے خلاف بل ڈوزر کارروائی کی۔ ان واقعات کا حوالہ دیتے ہوئے بلڈوزر ایکشن کے خلاف کیس اب سپریم کورٹ پہنچ گیا ہے۔ جمعیۃ علماء ہند کی طرف سے عدالت میں داخل درخواست میں انہوں نے الزام لگایا ہے کہ اقلیتی طبقہ کو بلڈوزر کے ذریعے انصاف کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔
اتر پردیش میں بلڈوزر کی کارروائی
حال ہی میں اترپردیش میں ایک معاملہ سامنے آیا، جہاں یوپی پولیس نے معید خان اور ان کے نوکر راجو خان کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے جن پر 12 سالہ نابالغ لڑکی کے ساتھ عصمت دری کا الزام ہے۔ معید خان کی بیکری کو منہدم کردیا۔ معید خان سماج وادی پارٹی کے سٹی صدر ہیں۔ پولیس نے فوری کارروائی کرتے ہوئے ملزم معید خان اور نوکر راجو کو گرفتار کر لیا۔
مدھیہ پردیش میں بلڈوزر کی کارروائی
مدھیہ پردیش میں بھی موہن یادو کی حکومت نے ایک کے بعد ایک ملزموں کے خلاف بلڈوزر کارروائی کرتے ہوئے ان کے مکانات کو مسمار کر دیا ہے۔ مدھیہ پردیش کے چھندواڑہ ضلع میں عصمت دری کے ایک ملزم کے گھر کو مقامی انتظامیہ نے یہ کہہ کر مسمار کر دیا کہ گھر کا ڈھانچہ سرکاری زمین پر غیر قانونی طور پر بنایا گیا تھا۔ ملزم کا نام محمد نفیس تھا۔مدھیہ پردیش کے چھتر پور میں ایک شخص پر پولیس اسٹیشن پر پتھراؤ کرنے کا الزام عائد کیا گیا، جس کے بعد ملزم حاجی شہزاد کو مرکزی ملزم قرار دیتے ہوئے اس کا گھر مسمار کر دیا گیا۔ کانگریس کے راجیہ سبھا ایم پی عمران پرتاپ گڑھی نے بھی اس معاملے پر سوالات اٹھائے تھے۔
راجستھان میں بلڈوزر کی کارروائی
راجستھان میں بھی اگست کے مہینے میں ایک نابالغ ملزم کے گھر پر بلڈوزر کارروائی کی گئی تھی۔ ادے پور میں اقلیتی برادری سے تعلق رکھنے والے دسویں جماعت کے طالب علم نے اپنے ہم جماعت پر چاقو سے حملہ کر دیا تھا جس کے نتیجے میں اس کی موت ہو گئی تھی جس کے بعد ملزم کے اہل خانہ نے احتجاج کیاتھا جس کے بعد انتظامیہ نے جہاں ملزم برسوں سے کرائے پر رہتا تھا وہ مکان مہند م کردیا گیاہے اور کہا گیا ہے کہ یہ مکان کی زمین پر جنگل تھا۔