Headlines

شان رسالتؐ میں گستاخی ہرگزبرداشت نہیں، مہاراشٹرمیں رام گیری مہاراج کے خلاف مسلمانوں کااحتجاج، 3مقدمات درج

رام گیری مہاراج نے یہ قابل اعتراض تبصرہ کیا پولیس نے بتایا کہ ویجا پور میں ایک مقامی شخص کی شکایت کی بنیاد پر، انڈین جوڈیشل کوڈ (بی این ایس) کی دفعہ 302 (کسی بھی شخص کے مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچانے کے ارادے سے جان بوجھ کر بولنا) کے تحت ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔

شان رسالتؐ میں گستاخی ہرگزبرداشت نہیں، مہاراشٹرمیں رام گیری مہاراج کے خلاف مسلمانوں کااحتجاج، 3مقدمات درج

رام گیری مہاراج نے یہ قابل اعتراض تبصرہ کیا

پولیس نے بتایا کہ ویجا پور میں ایک مقامی شخص کی شکایت کی بنیاد پر، انڈین جوڈیشل کوڈ (بی این ایس) کی دفعہ 302 (کسی بھی شخص کے مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچانے کے ارادے سے جان بوجھ کر بولنا) کے تحت ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔

ہندو رہنما رام گیری مہاراج کے پیغمبر محمدﷺ اور اسلام کے خلاف مبینہ طور پر قابل اعتراض ریمارکس کو لے کر پچھلے دو دنوں سے تنازعہ جاری ہے۔ مہاراشٹر کےتین اضلاع میں پولیس نے رام گیری مہاراج کے خلاف مسلم رہنماؤں کے ارکان کی شکایات کے بعد علیحدہ علیحدہ مقدمات درج کیے ہیں۔پولیس نے بتایا کہ حال ہی میں ناسک ضلع کے سنار تعلقہ کے شاہ پنچالے گاؤں میں ایک مذہبی تقریب کے دوران رام گیری مہاراج نے یہ قابل اعتراض تبصرہ کیا۔جس کا ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوا۔

چیف منسٹر ایکناتھ شندے نے جمعہ کو ناسک ضلع میں ایک پروگرام میں رام گیری کے ساتھ اسٹیج شیئر کیا تھا، ان کے تبصروں پر ہوئے تنازعہ کے درمیان، انہیں ‘سنت’ کہا گیا تھا جبکہ وزیر گریش مہاجن اور احمد نگر کے سابق ایم پی سوجے ویکھے پاٹل نے بھی اسٹیج پر ان کے پاؤں چھوئے تھے۔ احمد نگر ضلع کے شری رام پور تعلقہ کے سرلا بیٹ دھام کے مہنت رام گیری مہاراج نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے اپنے متنازعہ ریمارکس کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ ان کے ریمارکس بنگلہ دیش میں ہندوؤں کے خلاف ہونے والے مظالم کے جواب میں تھے اور ان کا مقصد ہندو برادری کے لوگوں کو متحد کرنا تھا۔

اپنے بیان پر تنازعہ پر رام گیری مہاراج نے مراٹھی نیوز چینل اے بی پی ماجھا کو بتایا، ’’ہندوؤں کو ہوشیار رہنا چاہیے۔ جو کچھ کہنا تھا میں نے کہہ دیا۔ میں اس کے ساتھ کھڑا ہوں اور نتائج کا سامنا کرنے کے لیے تیار ہوں۔‘‘

آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین (اے آئی ایم آئی ایم) کے رہنما امتیاز جلیل نے دعویٰ کیا کہ رام گیری مہاراج کا تبصرہ ایک سیاسی سازش کا حصہ ہے اور ان کے خلاف سخت کارروائی کی جانی چاہیے۔پولیس نے رام گیری مہاراج کے خلاف ناسک کے ییولا اور چھترپتی سمبھاج نگر ضلع کے ویجاپور سمیت تھانے میں ایک۔ ایک مقدمہ درج کیاگیاہے

پولیس نے بتایا کہ ویجا پور میں ایک مقامی شخص کی شکایت کی بنیاد پر، انڈین جوڈیشل کوڈ (بی این ایس) کی دفعہ 302 (کسی بھی شخص کے مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچانے کے ارادے سے جان بوجھ کر بولنا) کے تحت ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔اپنی درخواست میں شکایت کنندہ نے کہا، ’’رام گیری مہاراج کے الفاظ سے مسلمانوں کے مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچی ہے اور دونوں برادریوں کے درمیان دراڑ پیدا ہوئی ہے‘‘۔

مہاراشٹر کے چھترپتی سمبھاج نگر شہر میں جمعہ کو مسلمانوں کے ایک گروپ کے پولیس اسٹیشن کے باہر جمع ہونے کے بعد کشیدگی پھیل گئی اور انہوں نے مبینہ طور پر پیغمبر محمدﷺ کے بارے میں قابل اعتراض تبصرہ کرنے پر رام گیری مہاراج کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا۔

امتیاز جلیل نے شہر کے پولیس کمشنر کو ایک خط لکھ کر ہندو مذہبی رہنما کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا۔انہوں نے الزام لگایا کہ یہ بیانات جان بوجھ کر مسلم کمیونٹی کی شبیہ کو خراب کرنے کے لیے دیے گئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ یہ جان بوجھ کر فرقہ وارانہ فسادات کو ہوا دینے کے لیے کیا گیا ہے۔ اس لیے ان کے خلاف سخت کارروائی کی جانی چاہیے۔‘‘

One thought on “شان رسالتؐ میں گستاخی ہرگزبرداشت نہیں، مہاراشٹرمیں رام گیری مہاراج کے خلاف مسلمانوں کااحتجاج، 3مقدمات درج

  1. Онлайн-магазин Edp.by — поставщик брендовой парфюмерии, а также нишевых ароматов для ценителей нестандартных ольфактивных ощущений. Мы готовы предложить парфюм известных брендов. В нашем каталоге, кроме духов и туалетной воды, присутствует также и косметика. [url=https://edp.by/]парфюм 100 оригинал[/url]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *