شیخ حسینہ کیا لوٹ پائیں گی بنگلہ دیش؟ فوج پردے کے پیچھے سے کھیل رہی کونسا کھیل
شیخ حسینہ کیا لوٹ پائیں گی بنگلہ دیش؟ فوج پردے کے پیچھے سے کھیل رہی کونسا کھیل
نگلہ دیش میں جاری سیاسی اتھل پتھل کے دور میں، عبوری حکومت جتنی دیر اقتدار میں رہے گی، فوجی آمریت بڑھنے کا خطرہ اتنا ہی بڑھتا جائے گا۔ اگر محمد یونس کی قیادت میں عبوری حکومت کوئی اصلاحات لانے میں ناکام رہتی ہے تو شیخ حسینہ کی واپسی کے امکانات بڑھ جائیں گے۔
ڈھاکہ : بنگلہ دیش میں بدامنی کے دور میں عبوری حکومت جتنی طویل عرصے تک اقتدار میں رہے گی، فوج کی سیاسی شمولیت کا خطرہ اتنا ہی زیادہ ہوگا۔ اس بات کا خدشہ پہلے ہی ظاہر کیا گیا تھا۔ لیکن اب ماہرین بھی اس سے متفق نظر آتے ہیں۔ ولسن سینٹر میں ساؤتھ ایشیا انسٹی ٹیوٹ کے ڈائریکٹر مائیکل کوگل مین نے ہفتے کے روز کہا کہ بنگلہ دیش کی عبوری حکومت جتنی طویل عرصے تک اقتدار میں رہے گی، ملکی سیاست میں فوج کے زیادہ فیصلہ کن کردار ادا کرنے کے امکانات اتنے ہی زیادہ ہوں گے۔ ان کا یہ تبصرہ بنگلہ دیش میں جاری سیاسی بدامنی کے درمیان آیا ہے، جو سابق وزیراعظم شیخ حسینہ کی برطرفی کے بعد پیدا ہوئی ہے جس کی وجہ سے عام انتخابات کا وقت غیر یقینی ہو گیا ہے۔
کوگل مین نے زور دے کر کہا کہ شیخ حسینہ کی پارٹی عوامی لیگ اس وقت حاشیے پر ہے۔ جس کا عبوری حکومت میں کوئی نمائندہ نہیں ہے۔ تاہم ان کا کہنا تھا کہ اگر بدامنی جاری رہتی ہے تو عوامی لیگ آئندہ انتخابات میں دوبارہ مقبول ہو سکتی ہے۔ اے این آئی کے ساتھ ایک انٹرویو میں کوگل مین نے کہا کہ اگر ایک یا دو سال گزر جاتے ہیں، اگر معیشت میں بہتری نہیں آتی ہے، اگر بدامنی جاری رہتی ہے، تو مجھے لگتا ہے کہ انتخابات میں عوامی لیگ کی حمایت ہو سکتی ہے۔ اب میں یہ بھی کہوں گا کہ جب ہم مستقبل کے سیاسی منظرناموں کی بات کر رہے ہیں، عبوری حکومت جتنی دیر اقتدار میں رہتی ہے، میرے خیال میں فوج کے سیاست میں زیادہ فیصلہ کن کردار ادا کرنے کا امکان بڑھ جاتا ہے۔
کوگل مین نے کہا کہ مجھے یقین ہے کہ فوج اب وہ فوج نہیں رہی جو کل تھی۔ پہلے جب یہ تختہ پلٹ کرتی تھی تو اس کا کردار زیادہ سیاسی تھا۔ جبکہ پچھلی چند دہائیوں میں یہ بیرک کے پیچھے رہنے میں زیادہ آرام دہ نظر آرہی تھی۔ یہ یقینی طور پر اس وقت ہوا جب شیخ حسینہ 2009 میں اقتدار میں آئیں۔ لیکن اب اگر لگاتار سیاسی خلاء کی صورتحال برقرار رہی، ان غیر یقینی صورتحال کی وجہ سے طویل عرصے تک انتخابات نہیں کروائے گئے اور عبوری حکومت کی طرف کوئی واضح روڈ میپ پیش نہیں کیا گیا، تو میرے خیال میں فوج ایسی صورت حال میں ہے جو ڈیفالٹ طور پر زیادہ سیاسی کردار ادا کر سکتی تھی ۔
شیخ حسینہ کی واپسی ممکن
کوگل مین نے کہا کہ 2006، 2007 اور 2008 میں جب بنگلہ دیش میں ایک طویل عبوری حکومت تھی جس کی قیادت فوج کر رہی تھی۔ اس لیے ہمیں اس ممکنہ سیاسی کردار کو نظر انداز نہیں کرنا چاہیے جو فوج مستقبل میں ادا کر سکتی ہے۔ اس وقت شیخ حسینہ کی سیاست میں واپسی کے امکان پر کوگل مین نے شک ظاہر کیا، لیکن ان کی واپسی کو مسترد نہیں کیا۔
[b]Приобрести документ[/b] о получении высшего образования вы сможете в нашей компании в Москве.
[url=http://tigaedu.com/blog/index.php?entryid=330916/]tigaedu.com/blog/index.php?entryid=330916[/url]
[url=http://youlangue.lu/blog/index.php?entryid=86390/]youlangue.lu/blog/index.php?entryid=86390[/url]
[url=http://socials360.com/story7873761/diplom/]socials360.com/story7873761/diplom[/url]
[url=http://investicos.com/uncategorized/diplom-kupit-396410np/]investicos.com/uncategorized/diplom-kupit-396410np[/url]
[url=http://thebookmarklist.com/story17596642/diplom/]thebookmarklist.com/story17596642/diplom[/url]
Type: used to denote a series of cultivars of a crop that have similar characteristics without reference to genetic or morphological characteristics.セックス ロボットA major problem occurs with the classification of botanic variety.
Super-Duper blog! I am loving it!! Will be back later to read some more. I am taking your feeds also.