urdu news today live
Headlines

’مسلم لوگوں کی 18 فیصد حصہ داری‘، مسلمانوں کو لے کر پرشانت کشور نے کہی یہ بڑی بات

’مسلم لوگوں کی 18 فیصد حصہ داری‘، مسلمانوں کو لے کر پرشانت کشور نے کہی یہ بڑی بات
ن سوراج کے بانی پرشانت کشور (پی کے) نے کہا کہ ان کی پارٹی میں مسلمانوں کی 18 فیصد شرکت داری ہوگی۔ انہوں نے کئی معنوں میں مسلمانوں کو دلتوں سے بھی پسماندہ بتایا اور کہا کہ کمیونٹی نے اپنے لیڈروں کے انتخاب میں غلطی کی۔

ئی دہلی : جن سوراج کے بانی پرشانت کشور (پی کے) نے کہا کہ ان کی پارٹی میں مسلمانوں کی 18 فیصد شرکت داری ہوگی۔ انہوں نے کئی معنوں میں مسلمانوں کو دلتوں سے بھی پسماندہ بتایا اور کہا کہ کمیونٹی نے اپنے لیڈروں کے انتخاب میں غلطی کی۔ انڈین پولیٹیکل ایکشن کمیٹی (آئی پی اے سی) کے بانی پرشانت کشور نے نیوز 18 کے ساتھ ایک خصوصی انٹرویو میں راشٹریہ جنتا دل (آر جے ڈی) پر الزام لگایا اور کہا کہ لالو پرساد کی پارٹی نے مسلمانوں میں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کا خوف پیدا کر دیا ہے۔ پی کے نے کہا کہ جن سوراج میں مسلمانوں کو امید نظر آرہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ کانگریس نے ملک میں زیادہ تر وقت حکومت کی، جس میں مسلمان، انتہائی پسماندہ لوگ اور دلت بہت پیچھے رہ گئے۔ پرشانت کشور نے مسلم ۔ یادو (MY) مساوات کے بارے میں بھی بات کی اور کہا کہ یہ اب ختم ہو گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ’’ایم ۔ وائی مساوات اب کہیں بچا ہوا نہیں ہے، کیونکہ اگر ایم وائی مساوات ہوتا تو لالو پرساد کو کم ووٹ نہیں ملتے‘‘۔ پی کے نے یہ کہتے ہوئے بھی ہچکچاہٹ محسوس نہیں کی کہ لالو پرساد کو ووٹ دینے سے بہت سے لوگ ڈرتے ہیں اور اگر پیسے لے کر ووٹ دیں گے تو لیڈر ایماندار کیسے ہوں گے ۔

بہار میں جن سوراج پارٹی کے بارے میں اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ’’ میں بہار میں 1 فیصد کے حساب سے 15 لاکھ لوگوں کی تلاش کر رہا ہوں۔ ریاست کے لوگ مل کر اپنی پارٹی بنائیں گے۔ جن سوراج کا تعلق کسی ایک مذہب یا ذات سے نہیں ہوگا۔ اس کے ذریعے لوگ سیاسی بندھوا مزدوری سے باہر آئیں گے‘‘۔ پی کے نے مزید کہا کہ ’’میں نہ تو جن سوراج پارٹی کا لیڈر ہوں اور نہ ہی بنوں گا۔ پارٹی کے لوگ جسے چاہیں گے لیڈر منتخب کریں گے۔ لوگ اپنی صلاحیت کے مطابق کام کریں گے‘‘۔

جن سوراج کے سربراہ پرشانت کشور نے کہا کہ ’’اگر آبادی کے حساب سے حقوق دینے ہیں تو مسلمانوں کو کم از کم 40 اسمبلی سیٹوں پر الیکشن لڑنا چاہئے… آر جے ڈی والے مسلمانوں کے خیر خواہ ہونے کا دعویٰ کر رہے ہیں۔ میں نے انہیں چیلنج دیا ہے کہ اگر جن سوراج پارٹی کے الیکشن لڑنے سے مسلم ووٹ تقسیم ہوں گے ، تو آپ جہاں بھی مسلم امیدوار کھڑے کریں گے، ہم وہاں ہندو امیدوار کھڑے کریں گے۔ ان کے حقوق چھیننا بند کریں اور ان کو ان کی آبادی کے حساب سے انہیں ٹکٹ دیں…‘‘۔

4 thoughts on “’مسلم لوگوں کی 18 فیصد حصہ داری‘، مسلمانوں کو لے کر پرشانت کشور نے کہی یہ بڑی بات

  1. This web site is mostly a walk-by for all of the information you needed about this and didn’t know who to ask. Glimpse here, and also you’ll positively uncover it.

  2. Thank you for another informative blog. Where else could I get that kind of info written in such a perfect way? I’ve a project that I’m just now working on, and I have been on the look out for such information.

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *