یجریوال کی ضمانت میں آیا پنجاب اینگل، سنگھوی دیتے رہے دلیل، سپریم کورٹ نے لے لیا یہ فیصلہ
یجریوال کی ضمانت میں آیا پنجاب اینگل، سنگھوی دیتے رہے دلیل، سپریم کورٹ نے لے لیا یہ فیصلہ
کیجریوال کی طرف سے سینئر وکیل ابھیشیک منو سنگھوی نے ایک کے بعد ایک دلیلیں پیش کیں، جس پر ایس ایس جی وی ایس راجو نے جواب دیا۔ اس میں پنجاب کا زاویہ بھی شامل کیا، جس کے بعد سپریم کورٹ نے فیصلہ محفوظ کر لیا ۔
ئی دہلی : دہلی شراب گھوٹالہ کیس میں جیل میں بند اروند کیجریوال کو ضمانت ملے گی یا نہیں اس پر جمعرات کو سپریم کورٹ میں سماعت ہوئی۔ کیجریوال کی طرف سے سینئر وکیل ابھیشیک منو سنگھوی نے ایک کے بعد ایک دلیلیں پیش کیں، جس پر ایس ایس جی وی ایس راجو نے جواب دیا۔ اس میں پنجاب کا زاویہ بھی شامل کیا، جس کے بعد سپریم کورٹ نے فیصلہ محفوظ کر لیا ۔ اگر سپریم کورٹ سی بی آئی کی گرفتاری سے متعلق اس معاملے میں ضمانت دیتا ہے تو کیجریوال کا باہر آنا یقینی ہے۔ کیونکہ انہیں ای ڈی کیس میں سپریم کورٹ سے پہلے ہی ضمانت مل چکی ہے۔
ابھیشیک منو سنگھوی نے کہا کہ سی بی آئی صرف کیجریوال کو جیل میں رکھنا چاہتی ہے، اسی لیے انہیں گرفتار کیا گیا ہے۔ سی بی آئی اتنے دنوں میں ایک بھی ثبوت جمع نہیں کر سکی۔ سی بی آئی نے صاف کہا کہ کیجریوال براہ راست سپریم کورٹ نہیں آ سکتے۔ انہیں پہلے ضمانت کے لیے نچلی عدالت جانا ہوگا۔ انہیں وہاں سے ہی ضمانت لینی ہوگی۔
وہیں سی بی آئی کی طرف سے پیش اے ایس جی ایس وی راجو نے کہا کہ کچھ چارج شیٹس کا ضمانت پر اثر پڑ سکتا ہے۔ وہ گواہوں کو متاثر کر سکتے ہیں۔ ہم نے اپنے حلف نامے میں بھی اس کا ذکر کیا ہے۔ شراب گھوٹالے کے اس معاملے میں پنجاب کا ایک اینگل بھی ہے… وہاں کی مہادیو لیکر کے پاس تھوک فروخت کا لائسنس تھا۔ وہ رشوت دینے کو تیار نہیں تھا… اس لیے اس کی ڈسٹلری بند کرا دی گئی۔
سنگھوی نے کہا : دور دور تک تعلق نہیں
سنگھوی نے جواب دیا کہ سی بی آئی صرف دو بنیادوں کو بتا رہی ہے۔ ایک تو وہ تحقیقات میں تعاون نہیں کر رہے اور دوسرا وہ اصل حقائق کو چھپا رہے ہیں ۔ سنگھوی نے کہا کہ مہادیو لیکر کیس میں کیجریوال کا کوئی تعلق نہیں ہے۔ کیجریوال کو اس میں گھسیٹنے کا مطلب انہیں گرفتار کرکے رکھنے کا ایک طریقہ ہے۔ سپریم کورٹ کو یہ سمجھنا ہوگا۔
ledger app