ب تھائی لینڈ میں ہلچل… عدالت نے وزیراعظم کو ہی عہدہ سے ہٹایا، اب کون سنبھالے گا ملک کی کمان؟
ب تھائی لینڈ میں ہلچل… عدالت نے وزیراعظم کو ہی عہدہ سے ہٹایا، اب کون سنبھالے گا ملک کی کمان؟
تھائی لینڈ کی آئینی عدالت نے بدھ کو وزیر اعظم شریتھا تھاوسین کو عہدے سے ہٹا دیا۔ عدالت نے اخلاقیات کے ایک مقدمے میں ان کے خلاف فیصلہ سنایا ہے۔ اس فیصلے کے بعد تھائی لینڈ میں ایک بار پھر سیاسی ہلچل بڑھ گئی ہے۔
نئی دہلی: بنگلہ دیش کے بعد اب تھائی لینڈ میں بھی سیاسی ہلچل دیکھنے کو مل رہی ہے۔ تھائی لینڈ کی آئینی عدالت نے بدھ کو وزیر اعظم شریتھا تھاوسین کو عہدے سے ہٹا دیا۔ عدالت نے اخلاقیات کے ایک مقدمے میں ان کے خلاف فیصلہ سنایا ہے۔ اس فیصلے کے بعد تھائی لینڈ میں ایک بار پھر سیاسی ہلچل بڑھ گئی ہے۔ ججوں نے 5-4 سے فیصلہ دیا کہ شریتھا تھاوسین نے اپنی کابینہ میں فوجداری وکیل کو مقرر کر کے قواعد کی خلاف ورزی کی ہے۔ یہ معاملہ تھائی لینڈ کی سابق حکمران جماعت کی جانب سے مقرر کیے گئے سابق سینیٹرز کے ایک گروپ کے ذریعہ لایا گیا تھا۔
س سے ایک ہفتہ قبل عدالت نے اہم اپوزیشن پارٹی کو تحلیل کر دیا تھا۔ عدالتی حکم نے تھائی لینڈ کی سیاست میں ہلچل مچا دی ہے۔ آئینی عدالت نے شریتھا کو کابینہ کے رکن کی تقرری پر قصوروار قرار دیا جسے عدالتی اہلکار کو رشوت دینے کے الزام میں جیل بھیج دیا گیا تھا۔ عدالت نے شریتھا کے خلاف 5-4 کی اکثریت سے فیصلہ سنایا۔
نئے وزیر اعظم کی تقرری تک برقرار رہے گی کابینہ
کابینہ اس وقت تک نگراں بنیادوں پرکام کرتی رہے گی جب تک پارلیمنٹ میں نئے وزیر اعظم کا انتخاب نہیں ہوجاتا ہے۔ پارلیمنٹ کو اس عہدے پر تقرری کے لیے کوئی وقت کی حد نہیں دی گئی ہے۔ شریتھا نے اپریل میں کابینہ میں ردوبدل میں پچیٹ چوئنبن کو وزیر اعظم کے دفتر میں وزیر مقرر کیا تھا۔ پچیٹ کو 2008 میں توہین عدالت کے الزام میں چھ ماہ کے لیے جیل بھیج دیا گیا تھا جب اس نے مبینہ طور پر سابق وزیر اعظم تھاکسن شیناواترا کے معاملے میں ایک جج کو 2 ملین باہت (55,000 امریکی ڈالر) رشوت دینے کی کوشش کی تھی۔
جب اس واقعے کو لے کر تنازعہ دوبارہ کھڑا ہوا تو پچیٹ نے اپنی تقرری کے چند ہفتوں بعد ہی عہدے سے استعفیٰ دے دیا۔ عدالت نے کہا کہ اگرچہ پچیٹ پہلے ہی جیل کی سزا کاٹ چکے ہیں لیکن سپریم کورٹ کے فیصلے کے مطابق ان کا رویہ غیر ایماندارانہ تھا۔ عدالت نے فیصلہ دیا کہ بطور وزیر اعظم، شریتھا کی ذمہ داری تھی کہ وہ اپنے کابینہ کے ساتھیوں کی اہلیت کی جانچ کریں۔ عدالت نے کہا کہ شریتھا پچیٹ کے ماضی سے واقف تھے، لیکن پھر بھی انہیں کابینہ وزیر مقرر کیا اور اس طرح ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کی۔