urdu news today live

گیارنٹی اسکیمیں لوگوں کی زندگیوں میں روشنی لا رہی ہیں: رندیپ سرجے والا
بنگلورو ۔2اکتوبر(سالار نیوز)ریاستی حکومت کی گارنٹی اسکیمیں محض وعدے ہی نہیں رہیں، بلکہ آج وہ کروڑوں لوگوں کی روزمرہ کی زندگی میں کامیابی کے ساتھ مثبت تبدیلی لا رہی ہیں۔ گرہالکشمی اور شکتی اسکیمیں خواتین و معاشی اور سماجی طو پرربااختیار بنانے کے لیے اہم ہتھیار بن کر ابھری ہیں۔ےہ بات اے آئی سی سی جنرل سکریٹری رندیپ سنگھ سرجے والا نے کہی ہے ۔ ایک اخباری بیان میں انہوں نے کہا ہے کہ مثال کے طور پر، تلسی بی کے، رام نگرم سے ایک فائدہ اٹھانے والی خاتون، نے ایودھا پوجا تہوار کے دوران گرو ہا لکشمی فنڈز کا استعمال 13,000 کی ایک واشنگ مشین خریدنے کےلئے کیا، جو اس تبدیلی کا ایک زندہ ثبوت ہے۔گروہالکشمی اسکیم کے ذریعے ہر ماہ گھر کی خاتون سربراہ کے بینک اکاو¿نٹ میں ایک مقررہ رقم جمع کی جاتی ہے۔ اس سے خواتین کی قوت خرید میں اضافہ ہوا ہے اور چھوٹی بچتوں کے دروازے کھل گئے ہیں۔ یہ رقم صرف روزمرہ کے اخراجات تک محدود نہیں ہے بلکہ اسے پیداواری اثاثے بنانے کےلئے بھی استعمال کیا جا رہا ہے۔رام نگرم ٹاو¿ن کی تلسی اس کی ایک بہترین مثال ہے۔ ایک گھریلو خاتون، اس نے پہلے اسکیم کی رقم سے اپنے بچوں کےلئے سائیکلیں خریدیں اور بعد میں 13,000 روپئے کی ایک واشنگ مشین خریدی۔ انہوں نے کہا کہ اس اسکےم سے خاص طور پر دیہی علاقوں میں خواتین کی مدد ہوئی ہے۔ شکتی اسکیم کے بارے میں سرجے والا نے کہخواتین کو بااختیار بنانے کےلئے حکومت کا ایک اور پرجوش اقدام شکتی اسکیم ہے، جو ریاست بھر میں خواتینکےلئے مفت بس سفر فراہم کرتی ہے۔ اس سے خواتین کو معاشی، سماجی اور پیشہ ورانہ طور پر مضبوط ہونے میں مدد ملی ہے۔ اس اسکیم کی کامیابی کو اب دنیا بھر میں تسلیم کیا جا رہا ہے۔حال ہی میں، اس اسکیم نے خواتین کےلئے 500 کروڑ کے مفت بس سفر کا سنگ میل عبور کیا اور انٹرنیشنل بک آف ریکارڈز – ورلڈ ریکارڈ آف ایکسیلنس میں داخلہ ہوا۔ اس سے قبل اسے گولڈن بک آف ورلڈ ریکارڈ میں بھی جگہ ملی تھی۔ملک بھر کی مختلف ریاستوں میں شکتی اسکیم کی کامیابی کی اہمیت کو اجاگر کیا جا رہاہے۔ اس کے نام ایک اور عالمی ریکارڈ شامل ہوناواقعی فخر کی بات ہے۔ یکم اکتوبر تک خواتین اس اسکیم کے تحت 562 کروڑ بار سفر کر چکی ہیں اور کرناٹک کی ریاستی حکومت نے اس کے لیے 14,274.32 کروڑ روپے خرچ کیے ہیں۔مجموعی طور پر، گارنٹی اسکیمیں محض مالی امداد کے پروگرام نہیں ہیں۔ وہ خواتین کو اپنے خوابوں کو پورا کرنے اور معاشرے کے مرکزی دھارے میں فعال طور پر حصہ لینے کے ذرائع فراہم کر رہے ہیں۔ اس سے کرناٹک کے طرز حکمرانی کے ایک نئے باب کا آغاز ہوا ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *