راجناتھ سنگھ نے پاکستان سے کی بات چیت کی پیشکش، مگر رکھی ایسی شرط کہ پڑوسی کی بند ہوگئی بولتی!
راجناتھ سنگھ نے پاکستان سے کی بات چیت کی پیشکش، مگر رکھی ایسی شرط کہ پڑوسی کی بند ہوگئی بولتی!
راجناتھ سنگھ نے پاکستان سے کی بات چیت کی پیشکش، مگر رکھی ایسی شرط کہ پڑوسی کی بند ہوگئی بولتی!
یہ واقعہ اسی ضلع میں سیکورٹی فورسز اور دہشت گردوں کے درمیان فائرنگ کے تبادلے کے چند دن بعد پیش آیا۔ 3 ستمبر کو دہشت گردوں کے ایک گروپ نے سرچ آپریشن کے دوران فوج پر فائرنگ کی اور پھر موقع سے فرار ہوگئے۔ اس واقعے میں کوئی زخمی نہیں ہوا۔
تلنگانہ کے کو تھ گوڑیم میں نکسلیوں کے ساتھ انکاؤنٹر،6نکسلائیٹ ہلاک
پوسٹ میں مزید بتایا گیا ہے کہ پائلٹ محفوظ ہے اور کسی بھی طرح کے جان و مال کے نقصان کی خبر نہیں ہے ۔ کورٹ آف انکوائری کا حکم دیدیا گیا ہے ۔
10 لاکھ روہنگیا پہلے سے موجود
کیا انہیں پھر میانمار بھیجا جائے گا؟ اس کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ہم اراکان آرمی سے رابطہ کرنے کی کوشش کریں گے۔ اراکان آرمی میانمار کا ایک باغی گروپ ہے جس نے رخائن ریاست کے زیادہ تر حصے پر قبضہ کر رکھا ہے۔ توحین حسین نے کہا کہ اس مسئلے سے نمٹنے کا یہی واحد راستہ ہے۔ ہم دیکھیں گے کہ ہم ان سے کس حد تک بات کر سکتے ہیں۔ 25 اگست 2017 سے اب تک 10 لاکھ سے زیادہ روہنگیا بنگلہ دیش کے ضلع کاکس بازار میں رہ رہے ہیں۔ ان میں سے زیادہ تر میانمار میں فوجی بغاوت کے بعد فرار ہوکر بنگلہ دیش آئے ہیں۔ پچھلے سات سالوں میں ایک بھی روہنگیا اپنے گھر واپس نہیں گیا ہے۔
ہندوستانی فوج کے سامنے اب تھرائیں گے سارے دشمن، وزارت دفاع کا منصوبہ تیار، ملیں گے ہائی ٹیک ٹینک، رڈار اور طیارے
وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے حکومت کی پاکستان پالیسی میں واضح تبدیلی کا اشارہ دیتے کہا کہ ‘مسلسل بات چیت کا دور ختم ہو گیا ہے’ ساتھ ہی یہ بھی تسلیم کیا کہ نئی دہلی سرحد پار کے واقعات کا جواب دینے کیلئے تیار ہے’خواہ وہ مثبت ہوں یا منفی’ ۔
انڈی پورہ ضلع کے گریز سیکٹر میں لائن آف کنٹرول کے قریب ہندوستانی فوج کے اہلکاروں نے دیکھا کہ تقریباً 30 سے 40 پاکستانی فوجی موجود ہیں۔ ذرائع کے مطابق ان کے ساتھ کافی سامان نظر آرہا تھا جس سے وہاں بنکر بنانے کی تیاریاں چل رہی تھیں۔ پاکستانی فوج تعمیراتی کام کر رہی تھی۔
افغانستان کے بارے میں وزیر خارجہ ڈاکٹر ایس جے شنکر نے کہا، ‘سماجی سطح پر لوگوں کے درمیان تعلقات مضبوط ہیں۔ آج اپنی افغان پالیسی کا جائزہ لینے کے بعد ہم اپنے مفادات کے بارے میں بالکل واضح ہیں۔ ہم اپنے سامنے وراثت میں ملنے والی ذہانت سے کنفیوز نہیں ہوتے۔ ہمیں سمجھنا چاہیے کہ امریکہ کی موجودگی والا افغانستان، امریکہ کی موجودگی کے بغیر افغانستان سے بہت مختلف ہے۔
نیشنل کانفرنس کے رہنما عمر عبداللہ نے کہا، “ہم نے بہت سے مسائل دیکھے ہیں۔۔۔ PSA کا اندھا دھند استعمال کیا گیا ہے، ہم نے اپنے منشور میں وعدہ کیا ہے کہ اگر نیشنل کانفرنس حکومت بناتی ہے، تو ہم جموں و کشمیر سے PSA ہٹا دیں گے، تاکہ وہاں موجود ہو۔ اس کے غلط استعمال کی کوئی گنجائش نہیں، نوجوانوں کی گرفتاری بھی روکیں گے۔