
سال تک مچائی گئی جی ایس ٹی لوٹ کےلئے ذمہ دار کون؟
مودی حکومت سے وزیر اعلیٰ سدارامیا کا سوال،گیارنٹی اسکیموں سے عوام معاشی طور پر مضبوط ہوئے ہیں
بنگلورو۔6 اکتوبر(سالار نیوز)آٹھ سال تک ملک کے عوام کوجی ایس ٹی کے ذریعہ لو ٹنے کے بعد اب جی ایس ٹی کم کر کے اس کا سہرا اپنے سر باندھنے کی کوشش کرنے والی مودی حکومت کو شرم آنی چاہئے۔ ےہ بات پےر کے روز وزیر اعلیٰ سدارامیا نے کوپل ضلع میں ترقیاتی کاموں کا افتتاح کرتے ہوئے کہی۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس نے شروع سے ہی جی ایس ٹی کو گبر سنگھ ٹیکس قرار دے کر اس کے ڈھانچے میں سدھار کی مانگ کی ۔ آٹھ سالوں تک لوگوں کو لوٹنے کے بعد مودی حکومت کو خیال آیا کہ اس میں کمی کرنی چاہئے۔ انہوں نے سوال کیا کہ اتنے برسوں تک عوام سے جو افزود رقم جی ایس ٹی کے طور پر لی گئی وہ کب لوٹائی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ جی ایس ٹی نظام میں جو تبدیلی کی گئی ہے اس سے کرناٹک کو 15ہزار کروڑ روپے کا خسارہ ہو گا۔ 15مالیاتی کمیشن نے بھی رقم کی تقسیم کے مرحلہ میں ریاست کے ساتھ نا انصافی کی ہے۔ مرکزی حکومت نے کرناٹک سے جو ناانصافی کی ہے اس کے بارے میں انہوں نے چار بار دہلی کا دور ہ کر کے وزیر اعظم اور دیگر مرکزی وزراءسے نمائندگی کی ہے۔ لیکن اب تک ریاست کو انصاف نہیں مل سکا ہے۔ ریاست کے ساتھ نا انصافی کے باوجود مرکز میں کرناٹک کی نمائندگی کرنے والے بی جے پی کے مرکزی وزراءاور اراکین پارلیمنٹ خاموش ہیں ۔کلیان کرناٹک کی ترقی کے بارے میں وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ریاستی حکومت نے اب تک اس کےلئے 13ہزار کروڑ روے کی رقم صرف کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ خشک سالی اور سیلاب کی وجہ سے کسانوں کی فصلو ں کو جو نقصان پہنچا ہے اس کے معاوضہ کے طور پر ریاستی حکومت نے اب تک80ہزار کروڑر وپے کی رقم تقسیم کی ہے۔ ریاستی بی جے پی کے اس الزام پر کہ
گیار نٹی اسکیموں کے نفاذ کی وجہ سے ریاستی حکومت دیوالےہ ہو چکی ہے سدارامیا نے کہا کہ اگر حکومت دیوالےہ ہو چکی ہوتی تو وہ 2ہزار کروڑ روپے تک کی سکیموں کا افتتاح اور سنگ بنیاد رکھنے کےلئے وہ ےہاں نہیں آتے۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس پارٹی کی حکومت اپنے قول کی پابند رہی ہے۔ سابقہ بی جے پی حکومت نے اپنے دور میں غریب او ر مستحق عوام کو ایک مکان بھی فراہم نہیں کیا جبکہ موجودہ حکومت میں ایک لاکھ سے زیادہ مکانات کی تعمیر کا کام تکمیل کے قریب ہے اور اس میں سے 40ہزار مکانات مستحقین کو دئےے جا چکے ہیں ۔ عنقریب مزید 40ہزار مکانات کی تقسیم کر دی جائے گی۔انہوں نے کہا کہ گزشتہ دوسال کے دورا ن ریاستی حکومت نے گیارنٹی اسکیموں پر ایک لاکھ کروڑ روپے کی رقم صرف کی ہے۔ مذہبی یا ذات پات کی بنیاد پر کسی امتیاز کے بغیر سماج کے تمام طبقات کو گیارنٹی اسکیموں کا فائدہ پہنچایا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان گیار نٹی اسکیموں کی وجہ سے ریاست کے عوام کی معاشی حالت بہتر ہو ئی ہے اور ان کی خریداری کی صلاحیت میں اضافہ ہوا ہے۔ اس موقع پر وزیر اعلیٰ کے ہمراہ ریاستی وزیر برائے ہاﺅزنگ اقلیتی بہبود واوقاف ضمیر احمد خان ، ضلع انچارج وزیر شیواج تنگڈگی، وزیر اعلیٰ کے مشیر برائے معاشی امور بسواراج رایا ریڈی اوردیگر وزراء، اراکین اسمبلی،کونسل اور کوپل ضلع کے اہم کانگریس رہنما موجود تھے۔