
اگر نریندر مودی وِشواگ±رو ہیں تو گھر گھر جا کر ووٹ مانگنے کی ضرورت کےوں؟: سنتوش لاڈ
بنگلور۔6 اکتوبر(سالارنےوز) رےاستی لےبروزیر سنتوش لاڈ نے مرکزی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہاکہ بی جے پی والوں نے 28 فیصد تک جی ایس ٹی بڑھایا، اب اسے کم کرکے ’جی ایس ٹی بچت ا±تسو‘ کرنا شروع کر دیا ہے۔ یہ بہار الیکشن کے لئے نئی اسکیم ہے۔ ایسی اور کئی اسکیمیں بی جے پی لا رہی ہے۔بروزپےردھارواڑ مغربی اسمبلی حلقے کے ایک پروگرام میں خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ لوگوں کاپیسہ کھاکر اب وہ خود کہہ رہے ہیں کہ ہم نے جی ایس ٹی کم کیا ہے۔ بہت سی اشیاءکی قیمتیں ابھی بھی بڑھی ہوئی ہیں۔ اگر کسی چےز کی قیمت کم کی ہے تو کسی اور کی قیمت بڑھا دی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کم کرنے کا ایک کام کیا تو دوسرے کام سے نفع کمایا جا رہا ہے اور عوام کو دھوکہ دیا جا رہا ہے۔انہوں نے مزید کہاکہ نریندر مودی اگر واقعی وِشواگ±رو ہیں تو گھر گھر جا کر ووٹ کیوں مانگنے پرمجبورہےں؟ وہ سرحد پر ہمارے فوجیوں کی قربانی کو بھول جاتے ہیں، اور کہتے ہیں کہ ہم نے آپریشن سندھور کیا ہے۔ کیا آپ کو شرم نہیں آتی؟ کیا آپ کے پاس عزت نفس نہیں ہے؟انہوں نے کہا کہ پہلگام واقعہ پر ابھی تین ماہ کا عرصہ بھی نہیں ہوا تھا، اس دوران مرکز ی وزےرداخلہ کے بیٹے جو آئی سی سی صدر ہےں، انہوںنے خطرہ پیدا کرنے والے پاکستان کے ساتھ میچ کھیلنے کافےصلہ کرلےا۔ وہ کچھ بھی کر سکتے ہیں، چاہیں تو پاکستان جا کر کیک کھا سکتے ہیں، یہ میچ بھی کرا سکتے ہیں۔ ان کے سامنے کوئی رکاوٹ نہیں ہے، کہتے ہیں کہ اب ووٹ مانگنے کا وقت آ گیا ہے۔ یہ الفاظ استعمال کرتے ہیں، اور پھر کہتے ہیں کہ مودی کے پاس اور بی جے پی کے پاس کچھ نہیں بچا ہے۔انہوں نے پرہلاد جوشی کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اگر وہ آئیں گے تو ملک کے قرضہ جات کے بارے میں سوال کریں گے ۔ وہ آ کر پریس کانفرنس کرکے صرف سدارامیا حکومت کو للکاریں گے۔ہماراسوال ہے کہ 1947 سے 2014 تک ملک کا قرضہ 55 لاکھ کروڑ روپیہ تھا، اور اب ملک کا قرضہ 200 لاکھ کروڑ (دو سو لاکھ کروڑ) سے زیادہ ہے۔ سونے، پیٹرول اور دیگر اشیاءکی قیمتیں بہت زیادہ ہو چکی ہیں۔ ایک ڈالر کی قیمت پہلے 54 روپے تھی، اب وہ 90 روپے ہو گئی ہے۔ مگر بی جے پی کے پاس ان سب مسائل کا کوئی جواب نہیں ہے۔