urdu news today live

شمشان اور قبرستان کےلئے زمین کی فراہمی میں تاخیر نہ کی جائے
تالابوں پرقبضے ختم کروانے میں سستی برداشت نہیں کی جائے گی: ڈپٹی کمشنروں کو سدارامیا کی وارننگ
بنگلورو۔30 مئی(سالار نیوز)وزیر اعلیٰ سدارامیا نے تمام اضلاع کے ڈپٹی کمشنروں کو ہدایت دی ہے کہ ان کے اضلاع میں شمشانوں اور قبرستانوں کی زمین کےلئے جو بھی درخواست ملی ہے اس کو جلد از جلد منظور کریں۔ جمعہ کے روز ودھان سودھا میں تمام اضلاع کے ڈپٹی کمشنروں اور ضلع پنچایتوں کے چیف اگزیکٹیو آفیسروں کی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سدارامیا نے کہا کہ اضلاع میں شمشانوں اور قبرستانوں کےلئے مقامی عوام کی طرف سے جو بھی درخواستیں ملی ہیں ان تمام کو فوری طور پر منظور کر کے ان کو اراضی فراہم کرنے کےلئے قدم اٹھائے جائیں۔ قانون کے تحت ےہ گنجائش ہے کہ شمشان اور قبرستانوں کےلئے اگر متعلقہ ضلع میں سرکاری زمین دستیا ب نہیں ہے تو پھر بازار کی قیمت پر اراضی خریدی جائے اور وہ مہیا کروائی جائے۔انہوں نے کہا کہ شمشانوں ،قبرستانوں کے علاوہ اسکولوں ، اسپتالوں اور آنگن واڑیوں کےلئے اراضی فراہم کرنے میں تاخیرن برادشت نہیں کی جائے گی۔ہاسٹلوں کےلئے اراضی فراہم کرنے کے بارے میں وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ہاسٹلوں میں بچے قیام کرتے ہیں اس لئے اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ ان کےلئے زمین آبادی سے دور نہ ہو ۔سابق فوجیوں کی طرف سے اراضی کےلئے جو درخوستیں ملی ہیں ان کو فوری طور پر نپٹانے کی ہدایت دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہر تعلقہ میں کتنی سرکاری زمین دستیاب ہے اس کا ریکار ڈ موجود ہے اس کی بنیاد پر ان تمام درخواستوں کی منظوری کےلئے فوری قدم اٹھائے جائیں۔ریاست بھر میں تالابوں پر غیر قانونی قبضوں کو ہٹانے میں افسروں کی ناکامی پر برہمی کا اظہارکرتے ہوئے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ بعض اضلاع میں صرف ایک یادو تالابوں پر تجاوزات کو ہٹانے کی کارروائی کے علاوہ کہیں بھی کوئی قدم نہیں اٹھایا گیا ہے۔ ریاست بھر میں 10931تالابوں پر غیر قانونی قبضہپ کیا گیا ہے۔ سابقہ میٹنگ میں کہا گیا تھا کہ تمام تالابوں کا سروے کیا جائے اور ان کی تفصیل دی جائے لیکن ایسی کوئی تفصیل ابھی نہیں ملی۔ انہوں نے کہا کہ تمام تالابوں پر قبضو ں کو ہٹا کر اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ تالابوں کا پانی وہاں جمع ہو جائے۔ کمسن بچوں پر جنسی ہراسانی کے بڑھتے ہوئے واقعات پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے سدارامیا نے کہا کہ ریاست بھر میں 1395پوکسو مقدمات درج ہیں ان کو جلد از جلد نپٹانے اورخاطیوں کو سزا دلانے کی کارروائی کی جائے۔سرکاری اسکولوں کو تمام ترسہولتوں کی فراہمی کے باوجود ایس ایس ایل سی اور پی یو سی کے ناقص نتائج کی وجہ دریافت کرتے ہوئے سدارامیا نے کہا کہ اس کے بارے میں محاسبہ کرنے کی ضرورت ہے۔ ضلع میں بہتر نتائج لائیں اس کی ذمہ داری اضلاع کے ڈپٹی کمشنروں اور ضلع پنچایتوں کے چیف اکزی کیٹو آفیسروں کی ہو گی ۔ انہوں نے کہا کہ کلیان کرناٹک علاقوںمیں تعلیم کےلئے زیادہ فنڈس فراہم کرنے کے باوجود بھی تعلیمی ترقی میں کوئی کام نہیں ہو پا رہا ہے۔اضلاع میں مختلف اسباب سے خود کشی کرنے والے کسانو ںکو معاوضہ کی فراہمی میں ناکامی پر سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ اب تک خٰود کشی کر چکے 13کسانوں کو معاوضہ کی ادائیگی نہیں کی گئی ہے۔ انہوں نے ہدایت دی کہ جلد از جلد ان کو معاوضہ ادا کیا جائے۔گزشتہ رات ساحلی کرناٹک کے مختلف مقامات پر بارش کے نتیجہ میں زمین کھسکنے کے واقعات پر وزیر اعلیٰ کے وزیر صحت اور دکشن کنڑا کے انچارج وزیر دنیش گنڈو راو¿ کو ہدایت دی کہ وہ متاثرہ مقامات کا دورہ کریں اور کارروائی کی رپورٹ پےش کریں۔نا اہل بی بی ایل راشن کارڈوں کی منسوخی میں تاخیر پر افسروں کو آڑے ہاتھوں لےتے ہوئے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ریاست بھر میں 74فیصد بی پی ایل کارڈوں کو غیر قانونی قرار دیا گیا ہے ان کی جلد ازجلد نشاندہی کر کے ان کو منسوخ کیا جائے اور جو اہل ہیں ان کو راشن کارڈ مہیا کروانے کےلئے ضروری قدم اٹھایا جائے۔ریاست کے تمام اضلاع میں اے سی اور ڈی سی کی عدالتوں میں زیر التواءمقدمات کے بارے میں تشویش ظاہر کرتے ہوئے انہوں نے بنگلورو رورل اور دیگر دو اضلاع میں مقدمات کی تعداد کافی زیادہ ہونے پر متعلقہ افسروں کو نوٹس جاری کر کے ان کو معطل کرنے کا حکم سنایا ۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *