
آر سی بی بھگدڑ معاملہ میں سدارامیا اور ڈی کے شیو کمار کو برطرف کیا جائے
کانگریس اعلیٰ کمان سے مرکزی وزیر ایچ ڈی کمارسوامی کا مطالبہ
بنگلورو۔6 جون(سالار نیوز)4 جون کو بنگلورو کے ایم چناسوامی اسٹیڈیم کے باہرروئل چیلنجرز کی جیت کی تقریبات کے دوران بھگدڑ میں 11 افراد کی موت کے واقعہ کو لے کراپوزیشن بی جے پی اور جنتا دل (سیکولر)نے وزیر اعلی سدارامیا اور نائب وزیر اعلیٰ ڈی کے شیوکمار کو برطرف کرنے کا مطالبہ کیا ہے ۔مرکزی وزیر برائے بھاری صنعت اور اسٹیل ایچ ڈی کمارسوامی نے بنگلورو میں بی جے پی رہنماو¿وں کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس کے دوران میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ اگر کانگریس اعلی کمان میں کچھ شرم ہے تو اسے دونوں کو ہٹانا ہوگا۔ یہاں کے لیڈروں کی انا کی وجہ سے اموات ہوئیں۔ ان کی تبدیلی سے کرناٹک کو مدد ملے گی اور ایسے حالات کو دوبارہ ہونے سے روکا جائے گا۔پہلی موت کی اطلاع دوپہر 3.10 بجے آنے کے بعد بھی کارروائی نہیں کی گئی۔ وزیر اعلی اپنے پوتے کے ساتھ جناردھن ہوٹل میں باسنڈی اور مسالہ دوسا کھا رہے تھے جب کہ نائب وزیر اعلی اسٹیڈیم کے اندر کھلاڑیوں کا استقبال کر رہے تھے۔اس دعوے پر کہ وزیر اعلی کے پاس اس وقت بھگدڑ کے بارے میں معلومات نہیں تھی، مرکزی وزیر نے کہا کہ اگر انہیں نہیں معلوم تھا، تو یہ حکومت کی نا اہلی ہے، انٹیلی جنس ان کے ہاتھ میں ہے۔یہ دعوی کرتے ہوئے کہ پولیس کی غلطی نہیں تھی اور اس نے اتنا بڑا شو منعقد کرنے کے خلاف مشورہ دیا تھا، انہوں نے کہا کہ سیاسی قیادت کی ناکامی کو چھپانے کےلئے پولیس اہلکاروں کو سزا دی گئی ہے۔ کرناٹک ہائی کورٹ میں کچھ کارروائی دکھانےکےلئے پولیس افسران کو معطل کر دیا گیا تھا کیونکہ کیس 10 جون کو سماعت کےلئےآ رہا ہے۔ کابینہ کی میٹنگ میں کس نے اصرار کیا کہ یہ الزام لگاتے ہوئے کہ وزیر اعلی اور نائب وزیر اعلی شہرت کےلئے آپس میں مقابلہ کر رہے ہیں ، انہوں نے کہا کہ وزیر اعلی سٹیڈیم نہیں جانا چاہتے تھے کہ شراب کی کمپنی جشن کا اہتمام کر رہی تھی۔ دوسری طرف نائب وزیر اعلی بھی ٹیم کا استقبال کرنے اور انہیں سٹی جانے کےلئے ایئرپورٹ جا کر اپنی شبیہ کو بڑھانے کی کوشش کر رہے تھے۔یہ ذاتی انا اور ان کی شبیہ کو بہتر بنانے کی کوشش تھی جس نے 11 افراد کی جان لے لی۔دو پروقار تقریب منعقد کرنے کے پیچھے دلیل پر سوال اٹھاتے ہوئے، انہوں نے کہا کہ وزرا، قانون ساز اور ان کے خاندان کے افراد کھلاڑیوں کے ساتھ تصاویر لینے کا مقابلہ کر رہے تھے۔ تین انکوائریوں کے ادارے پر سوال اٹھاتے ہوئے مسٹر کمارسوامی نے پوچھا، “مجسٹریل انکوائری کا حکم دینے کے بعد مائیکل ڈی کونہا کے تحت ایک کمیشن کیوں قائم کیا گیا؟ سی آئی ڈی انکوائری کیوں ہے؟ آپ کس رپورٹ کو قبول کریں گے؟” کانگریس کے ان الزامات پر کہ اپوزیشن سیاست کر رہی ہے، انہوں نے کہا: “جب حکومت غلطیاں کرتی ہے تو کام کرنا اپوزیشن کا کام ہے۔یہ پوچھے جانے پر کہ 2006 میں ان کی حکومت کے دوران اسپین راجکمار کی موت کے بعد شروع ہونے والے تشدد کے بارے میں جس کی کانگریس نے نشاندہی کی تھی، کمارسوامی نے دعوی کیا کہ اس وقت موت کی خبر سب سے پہلے اسپتال سے مداحوں تک پہنچائی گئی تھی۔ایسے معاملات میں، حکومت کو احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کے لیے خبریں آنی چاہئیں، لیکن ایسا نہیں تھا۔ اپورزیشن لےڈرآر اشوک نے کہا کہ وہ حکومت کو خط لکھیں گے کہ وہ اس واقعہ پر بحث کے لیے مقننہ کا خصوصی اجلاس طلب کرے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ انہیں اب تک کی گئی کسی بھی انکوائریوں سے کچھ امید نہیں ہے۔