urdu news today live

بھگدڑ سے توجہ ہٹانے کےلئے ذات پات مردم شماری کروائی جا رہی ہے
اقلیتوں کے ریزویشن کوبحال کرنے کےلئے ڈرامہ کیا جا رہا ہے: شوبھاکارندلاجے
بنگلورو۔12جون (سالار نیوز)مرکزی وزیر مملکت برائے محنت و روزگار اور مائیکرو، اسمال اینڈ میڈیم انٹرپرائزز شوبھا کارندلاجے نے 12 جون کو منگلورو میں کہا ہے کہ کانگریس ہائی کمان نے کرناٹک حکومت سے کہا کہ وہ بنگلورو بھگدڑ میں پارٹی کی شبیہ کو پہنچنے والے نقصان کو پورا کرنے کےلئے ایک نئی ذات شماری کرائے جس میں 11افراد ہلاک ہوئے ۔بی جے پی کے ضلع دفتر میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے، شوبھا کارندلاجے نے کہا کہ بھگدڑ نے کانگریس زیرقیادت ریاستی حکومت کی شبیہ کو داغدار کردیا۔ مرکزی وزیر نے کہاکہذاتوں کی دوبارہ گنتی کا انتخاب کرنے کا کانگریس ہائی کمان کا فیصلہ بھگدڑ سے ہونے والی اموات سے توجہ ہٹانا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس فیصلے کا مقصد ذاتوں کو مزید گہری سطح پر ٹکڑوں میں بانٹ کر تقسیم کرنا ہے۔مرکزی وزیر نے الزام لگایا کہ کانگریس ذات پات کی مردم شماری کے ذریعے یہ پیش کرنا چاہتی ہے کہ کرناٹک میں اقلیتیں بڑی تعداد میں ہیں۔یہ انہیں ریزرویشن کے فوائد حاصل کرنے میں مدد کرنا ہے۔ کرناٹک میں اکثریت میں رہنے والوں کو کانگریس کے اس منصوبے کوسمجھنا چاہئے۔مرکزی وزیر نے حیرت کا اظہار کیا کہ صرف تین ماہ میں تازہ مردم شماری کیسے کرائی جا سکتی ہے جیسا کہ ابھی منصوبہ بنایا گیا ہے۔ایک سوال کے جواب میں، کارندلاجے نے کہا کہ وزیر اعلی سدارامیا نے نیتی آیوگ کی کسی میٹنگ میں شرکت نہیں کی ہے ۔ اگر وہ کسی میٹنگ میں نہیں جا رہے ہیں تو وہ کرناٹک کی ترقی کی تجاویز کیسے پیش کر سکتے ہیں۔مرکزی وزیر نے الزام لگایا کہ سدارامیا صرف ریاستی حکومت کی گارنٹی اسکیموں کے ساتھ ڈرامہ کرنے میں دلچسپی رکھتے ہیں۔ شوبھانے الزام لگایا کہ کرناٹک حکومت ریلوے کے پروجیکٹوں، نیشنل ہائی ویز اتھارٹی آف انڈیا اور بنگلورو میں نما میٹرو پروجیکٹس کےلئے زمین نہیں دے رہی ہے۔وفاقی ڈھانچے میں ریاستی حکومت کو مرکزی حکومت کے منصوبوں کےلئے زمین سونپ دینی چاہیے۔ اگر کرناٹک کو ترقی کرنی ہے تو ریاست کو بھی اپنے ترقیاتی پروجیکٹوں کی تجاویز مرکزی حکومت کو بھیجنی چاہئیں۔ لیکن کانگریس حکومت کو ان دونوں میں کوئی دلچسپی

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *