
بی جے پی کو اپنے گھناو¿نے جرائم کی اخلاقی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے استعفیٰ دینا چاہئے۔پرےنک کھر گے
آر سی بی کی جیت کے جشن کے دوران بھگدڑ کے واقعہ سے متعلق وزیر اعلیٰ کے بیان کو توڑ مروڑ کر غلط معلومات پھیلا ئے جارہے ہےں
بنگلورو10جون(سالار نےوز) دیہی ترقی اور پنچایت راج کے وزیر پرینک کھرگے نے جوابی حملہ کرتے ہوئے کہا کہ بھگدڑ معاملہ میں وزیر اعلیٰ سدارامیا سے استعفیٰ مانگنے سے پہلے بی جے پی کو اپنے کئے گئے گھناو¿نے جرائم کی اخلاقی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے استعفیٰ دینا چاہئے۔ انہوںنے بتاےا کہ گزشتہ دنوں مہاراشٹر میں ایک پولیس تھانہ کے سامنے ہجوم کے مجمع میں 5 افراد کی موت ہو گئی کوئی قومی میڈیا اس پر بحث نہیں کر رہاہے ،مقامی وزیر اعلیٰ اور نائب وزیر اعلیٰ نے اس واقعہ کی معلومات فراہم کرنے کےلئے پریس کانفرنس نہیں کی اورنہ ہی بی جے پی نے کسی سے استعفیٰ نہ مانگ کی ۔ انہوںنے بتاےا کہ اتر پردیش میں کمبھ میلہ میں بھگدڑ میں مرنے والوں کو معاوضہ فراہم نہ کرنے پر سرزنش کی ،کیا وزیر اعظم نریندر مودی اور مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ سمیت کسی اور نے استعفیٰ دیا ہے ۔انہوں نے ڈانٹتے ہوئے کہا کہ ایسے گھناو¿نے جرائم کرنے والی بی جے پی کس منہ سے ہماری حکومت سے استعفیٰ مانگتی ہے؟انہوںنے بتاےا کہ منگلور میں سوہاس شیٹی کے قتل کی این آئی اے کی تحقیقات کے پیچھے سیاسی بدنیتی ہے،لاش پر سیاست کرنا بی جے پی کی بری عادت ہے۔ ماضی میں پراش میستا کی موت کے معاملہ کو سیاسی مقاصد کےلئے عوامی امن میں خلل ڈالنے کےلئے استعمال کیا تھا اس وقت ریاستی پولیس کی رپورٹ بھی مشکوک تھی۔ انہوں نے بتاےا کہ آخر کار سی بی آئی تحقیقات نے بھی ریاستی پولیس کی رپورٹ کو قبول کر لیا۔کھر گے نے سوال کےا کہ بی جے پی کی شوبھا کرندلاجے یا کسی اور رکن اسمبلی نے اخلاقی ذمہ داری لیتے ہوئے استعفیٰ کیوں نہیں دیا؟انہوںنے بتاےا کہ بی جے پی آر سی بی کی جیت کے جشن کے دوران بھگدڑ کے واقعہ سے متعلق وزیر اعلیٰ کے بیان کو توڑ مروڑ کر غلط معلومات پھیلا رہی ہے۔ وہ گھما پھرا کربیان کرنے میں ماہر ہیں۔انہوںنے بتاےا کہ چناسوامی اسٹیڈیم میں منعقدہ تقریب حکومت کا نہیں تھا نجی تنظیم کے خط کی بنیاد پر عملہ فراہم کرنا ہماری ذمہ داری ہے۔ وزیر اعلیٰ کے ایسا کہنے میں کیا حرج ہے؟کھرگے نے کہا کہ وزیر اعلیٰ اور نائب وزیر اعلیٰ، اعلیٰ کمان کے ساتھ کئی مسائل پر بات کریں گے جن میں قانون ساز کونسل کے ارکان کی تقرری اور بھگدڑ کا معاملہ بھی شامل ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ نہیں جانتے کہ کے پی سی سی کے صدر کو تبدیل کرنے اور کابینہ میں ردوبدل کی افواہیں کہاں سے شروع ہوئیں۔ ہمارے پاس ایک ذمہ دار اور سمجھدار حکومت ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ بی جے پی کی طرح خوف اور بزدلی سے نہیں بھاگیں گے۔