urdu news today live

دینے سے انکار کر دیا جبکہ 34,49,641مکانات بند پائے گئے یا خالی تھے۔
21نومبر کوشےوکمار کی وزےراعلیٰ کے طور پر حلف برداری کی خبر ، سدارامےا برہم
بنگلورو۔31اکتوبر (سالارنےوز) رےاست کی سےاست مےں ہلچل اس خبر کے ساتھ تےز ہوگئی ہے کہ 21نومبر کو ڈی کے شےوکمار کرناٹک کے وزےراعلیٰ کے طور پر حلف لےنے والے ہےں ۔سےاسی حلقوں مےں جےسے ہی خبر گشت کرنے لگی، وزےراعلیٰ سدارامےا سے اےک صحافی نے اسی بات کو لے کر سوال کردےا جس پرسدارامےا سخت برہم ہوگئے ۔اخباری نمائندوں سے جب سدارامےا بات کررہے تھے تو کسی نے سوال کےا کہ 21نومبر کو نائب وزےراعلیٰ ڈی کے شےوکمار کے وزےراعلیٰ کے طور پر حلف لےنے کی خبرےں گشت کررہی ہےں ۔اس پر سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے وزےراعلیٰ نے سوال کےا کہ ڈی کے شےوکمار نے تم سے کہا ۔ تم کو کےسے پتہ چلا؟ کسی اخبارمےں انہوں نے اےسی خبر نہےں دےکھی۔کرناٹک مےں نومبر کے دوران سےاسی انقلاب کو لے کر کانگرےس کے مختلف حلقوں مےں جو چہ مگوئےاں کافی عرصہ سے جاری ہےں ، ان خبروں سے ان کو تقوےت ملی ہے ۔ڈی کے شےوکمار کے گروہ نے اچانک قےادت کی تبدےلی کے معاملے پر خاموشی اختےار کرلی ہے اورخود ڈی کے شےوکمار نے ےہ کہا ہے کہ وزےراعلیٰ سدارامےا نے جب اپنا موقف واضح کردےا ہے تو اس پر بحث نہےں ہونی چاہئے ۔دوسری طرف سدارامےا کے حامےوں کی طرف سے کرناٹک مےں کانگرےس کے لئے سدارامےا کو ناگزےر قرار دےتے ہوئے تحرےک شروع کی گئی ہے ۔ےہ کہا جارہا ہے کہ جس طرح قومی سطح پر کانگرےس کے لئے راہل گاندھی کی ضرورت ہے ، کرناٹک مےں سدارامےا کانگرےس کے لئے ضروری ہےں۔سدارامےا کے حامےوں کی اس تحرےک کے بعد ڈی کے شےوکمار کا خےمہ جہاں خاموش ہوچکا ہے ، وہےں ےہ مانا جارہا ہے کہ شےوکمار کی طرف سے مرکزی قےادت پر ےہ دباو¿ ڈالنے کی کوشش کی جارہی ہے کہ سدارامےا کے حامےوں کو خاموش کراےاجائے ۔اسی درمےان21نومبر کو ڈی کے شےوکمار کی حلف برداری کی خبر نے سدارامےا کے خےمہ مےں غےر معمولی ہلچل مچادی ہے ۔سدارامےا کا خےمہ اس بات کی کوشش مےں ہے کہ نائب وزےراعلیٰ کو سےاسی طور پر کمزور کرنے کے لئے سدارامےا کے اور چند حامےوں کونائب وزےراعلیٰ بنادےاجائے ۔ دوسری طرف ےہ مانا جارہا ہے کہ ڈی کے شےوکمار نے سدارامےا کو وزےراعلیٰ کے طور پر برقرار رکھنے کی صورت مےں اعلیٰ کمان کے سامنے ےہ شرط رکھی ہے کہ وزارت سے سدارامےا کے چند کٹر حامےوں کو بے دخل کردےا جائے ۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *