urdu news today live

سدارامیااور شیوکمار کے ہاتھوں راجیوتسوا ایوارڈس کی تقسیم
70ایوارڈ یافتہ شخصیات میں ظفر محی الدین بی ایم حنیف سمیت چھ مسلمان شامل
بنگلورو۔یکم نومبر(سالار نیوز)راجیوتسوا کے موقع پر ریاستی حکومت کی طرف سے سال 2025کے کرناٹک راجیوتسوا ایوارڈس کی تقسیم کےلئے شہر کے رویندرا کلاکشیترا میں محکمہ کنڑا اینڈ کلچر کی جانب سے ایک شاندار پروگرام کا اہتمام کیا گیا۔ وزیر اعلیٰ سدارامیا اور نائب وزیر اعلیٰ ڈی کے شیو کمار نے 70ایوارڈیافتہ گان میں ےہ اعزازات تقسیم کئے ۔ایوارڈ یافتہ گان میں معروف فلم اداکار پرکاش راج شامل تھے جو اس تقریب کے دوران مرکز توجہ بنے رہے ان کے علاوہ ادب، صحافت،رقص، موسیقی اورسائنس ،کھےل کود اور دیگر شعبہ ہائے حیات میں نمایاں خدمات انجام دینے والی چنندہ شخصیتوں کو ان اعزازات سے سرفراز کیا گیا۔ اس بار ایوارڈ یافتہ گان میں چھ مسلم شخصیتوں کو بھی چنا گیا ۔ ان میں معروف اسٹیج آرٹسٹ ظفر محی الدین، رائچور، سینئر کنڑا صحافی بی ایم حنیف،بزرگ ادیب رحمت تری کیرے، بیرون ملک کنڑیگازکریا باجپے(سعودی عرب)،ایل بی شیخ(ماسٹر) بیجاپور اور ڈاکٹر جبینہ ایس ایم (کو ڈگو) شامل ہیں۔ایوارڈ تقریب میں وزیر اعلیٰ کے سیاسی سکریٹری نصیر احمد ،محکمہ کنڑا اینڈ کلچر کے وزیر شیوراج تنگڑ گی اسمیت محکمہ کے اعلیٰ افسروں نے شرکت کی۔
حکومت کنڑا زبان کو فروغ دےنے کےلئے پر±عزم ، مصنوعی ذہانت کے باعث ملازمتیں ختم ہونے نہیں دی جائیں گی:سدارامیا
1500اسکولوں مےں کنڑاپڑھانے کی سہولت، 800 کنڑا اور 100 اردو اسکولوں کو کے پی اےس اسکولوں کے طورپر ترقی
بنگلوروےکم نومبر(قادری۔سےنئر رپورٹر ) وزےر اعلیٰ سدارامےا نے اس بات پر عدم اطمےنان کا اظہار کےا ہے کہ مرکزی حکومت ریاست کے ساتھ گذشتہ چند برسوں سے سوتےلا پن کاروےہ دکھا رہی ہے۔انہوںنے مرکزی حکومت پر زور دیا ہے کہ وہ مادری زبان میں تعلیمی نظام کو نافذ کرنے کےلئے مناسب قانون لائے اور کنڑا ازبان اور روایات کو عالمی سطح پر بلند کرنے کےلئے ایک نئی پالیسی کا اعلان کیا جائے۔شہر کے کنٹےروا اسٹےڈےم مےں محکمہ تعلےمات عامہ اور خواندگی کے زیر اہتمام منعقدہ 70 ویں کنڑا راجیوتسووا تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت نے گذشتہ چند سالوں سے ریاست کے ساتھ سو تےلاپن اپناےا ہے ، ریاست کرناٹک مرکز کو ٹیکس کی شکل میں میں 4.5 لاکھ کروڑ روپئے سے زیادہ رقم دے رہی ہے ۔اس کے باجود مرکزی حکومت سے ہر سال ہزاروں کروڑ روپئے کی دھوکہ دہی ہورہی ہے۔ وزےر اعلیٰ نے کہا کہ ہندی زبان کو مسلط کرنے کی مسلسل کوشش کی جارہی ہے، کنڑاسمیت دیگرعلاقائی زبانوں کو نظر اندازکر کے گرانٹ صرف ہندی اور سنسکرت زبانوں کی ترقی کےلئےدیا جا رہا ہے۔ انہوں نے افسوس کا اظہار کیا کہ کنڑا زبان کو کلاسیکی درجہ دینے کے باوجود مرکزی حکومت واجب الادا گرانٹ فراہم نہ کر کے ناانصافی کر رہی ہے۔سدارامےا نے کہا کہ مرکزی حکومت کے سوتیلے روےہ کی متفقہ طور پر مذمت کی جانی چاہیے، ہماری حکومت ریاست کے ساتھ ہونے والی ناانصافیوں کے خلاف لڑ رہی ہے عوام کو بھی اس سلسلے مےں سنجیدگی سے سوال اٹھانا ضروری ہے۔ انہوںنے کہا کہ مضبوط ےکسوئی نظام کا خواب ہمارا آئین مرتب کرنے والے بزرگوں کا خواب تھا ،گذشتہ چند برسوں سے اس کو اجاڑنے اور ریاستوں کی طاقت کو کمزور کرنے کی کوشش ہو نے لگی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر پورا ملک آئینی طور پر کھڑا نہ ہوا اور مرکز کے اس امتیازی سلوک کے خلاف احتجاج نہ کیا گیا تو ہمےں نظر انداز کر دےا جائے گا ہم اپنی روزی روٹی سے محروم ہو جائیں گے۔وزےر اعلیٰ نے کہا کہ ہمیں ہر اس چیز کی مخالفت کرنی چاہیے جو کرناٹک مخالف ہے، ملک کے تاریخی ورثہ اور اس کی محبت کو نئی نسلوں میں جگائیں ، ہماری نوجوان نسل چیلنجوں کو مواقع میں تبدیل کرنے کی طاقت رکھتی ہے۔ نوجوان نسل کو کھڑے ہونے اور کنڑا اور کرناٹک کو دنیا کے ترقی یافتہ معاشروں کی سطح پر لانے کی ضرورت ہے۔ انہوںنے کہا کہ کنڑا زبان اور ثقافت جس کی ہزاروں سال کی تاریخ ہے،اس کو نئی بلندیوں پر لے جانے کی ضرورت ہے، تعلیم میں کنڑا زبان کو نظر انداز کرنے سے بھی کئی مسائل پیدا ہوئے ہیں۔وزےر اعلیٰ نے کہا کہ انگریزی اور ہندی جیسی زبانےں ہمارے بچوں کے ٹیلنٹ کو کمزور کر رہی ہیںاسلئے مادری زبان میں تعلیم کی فراہمی کے نظام کو نافذ کرنے کےلئے مناسب قوانین لانے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ مرکزی حکومت سے اس طرف توجہ دینے کا مطالبہ کرےں گے ۔وزیر اعلیٰ سدارامیا نے کہا کہ کنڑا زبان اور وراثت کو عالمی سطح پر نمایاں کرنے کی ضرورت ہے اسلئے وہ اس کےلئے وہ نئی پالیسی لانے کی تیاری کر رہے ہیں۔انہوںنے کہا کہ ملک بنانا کوئی معمولی بات نہیں کسی ملک کی ہمہ گیر ترقی کا مطلب نہ صرف سڑکیں، پل، بجلی، ٹرینیں، ہوائی جہاز، اچھی طرح سے لیس عمارتیں نہیں ہیں بلکہ ملک کے بچوں کی ذہنی اور جسمانی صحت بھی ہے، یہ ضروری ہے کہ بچوں کی زبان، زندگی، مذہب، ذات پات اور دیگر ڈپریشنوں کو اپنے ساتھ رواداری کے ساتھ دیکھنا سکھائیں۔ وزےر اعلیٰ نے کہا کہ اقلےتوں طبقے کو اہم دھارامےں لانے او ر سماج مےں آسانی سے ضم کرنے کےلئے اس سال ابتدائی کنڑا تعلےم کے حصے کے طور پر 180مدارس مےں کنڑاپڑھانے کو ترجیح دی جارہی ہے۔ اس کو رےاست کے1,500مدارس تک بڑھاےا جائے گا ،اس کےلئے کرناٹک پبلک اسکول (کے پی اےس ) ماڈل پر100اردو اسکولوںکے لئے483کروڑ روپئے خرچ کئے جائےں گے ،اس کے ساتھ ساتھ ریاست میں تقریباً 3ہزار سرکاری اسکول ہیں جو ایک صدی مکمل کر چکے ہیں۔ انہوںنے کہا کہ اسکولی تعلیم کو مستحکم کرنے کےلئے800سرکاری اسکولوں کو کے پی اےس اسکولوں مےں تبدےل کےا جائے گا اس کےلئے2,500کروڑ روپئے مختص کئے گئے ہےں ،4 کروڑ روپئے کی لاگت سے ہر اسکول کو بنیادی سہولیات سے آراستہ کیا جائے گا۔انہوںنے کہا کہ ہمارے رہائشی اسکولوں اور ہاسٹلوں میں 8.36 لاکھ سے زیادہ بچے بہترین معیاری تعلیم حاصل کر رہے ہیںحکومت ریاست میں جہاں ضرورت ہے وہاں نئے رہائشی اسکول اور ہاسٹل قائم کر رہی ہے ۔انہوں نے کہا کہ وہ ان تمام عظیم ِشخصےتوں خراج تحسےن پےش کرےں گے جنہوں نے کرناٹک کے اتحاد کےلئے جدوجہد کی ، آج کا کرناٹک ان ہی کی جدوجہد کا نتیجہ ہے۔وزےر اعلیٰ نے کہا کہ تعلیم کے شعبے کو مضبوط کرنے کےلئے اساتذہ کی بھرتی اور تربیت وقتاً فوقتاً کی جاتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ 18 ہزار سے زائد نئے اساتذہ کی بھرتی کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ کینسر سے متاثرہ بچوں کے لیے علیحدہ رہائشی سکول قائم کئے جا رہے ہیں اور کینسر سے متاثرہ بچوں کو طبی امداد کے ساتھ تعلیم فراہم کرنے کا کام کیا جا رہا ہے۔سدارامےا نے بتاےا کہ حال ہی میں ریاستی تعلیمی پالیسی کمیٹی، جو پروفیسر سکھ دیو تھوراٹ کی صدارت میں بنائی گئی تھی، اس کمیٹی نے اپنی رپورٹ پیش کی ہے، یہ پہلا موقع ہے کہ ریاست کےلئے تعلیمی پالیسی بنائی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم اس رپورٹ پر سنجیدگی سے غور کریں گے اور اس پر عمل درآمدکےلئے اقدامات کریں گے۔انہوںنے کہا کہ ہماری نئی نسل پر اس ملک کی قیادت اور خوشحالی کی بہت بڑی ذمہ داری عائد ہوتی ہے، ہمارے بزرگوں نے بہت قربانیاں دے کر اس ملک کو بنایا ہے،ہمارا مقصد ایک انتہائی عظیم، سائنسی، نظریاتی اور انسانی ملک کی تعمیر ہے۔وزےر اعلیٰ نے کہا کہ حکومت ہماری زبان کو نئے چیلنج کےلئے تیار کرنے کےلئے پر±عزم ہے تاکہ مصنوعی ذہانت(اے آئی) کی وجہ سے کنڑا زبان میں ملازمتیں ختم نہ ہوں۔ وزیر اعلیٰ سدارامیا نے اسکالرز اور تکنیکی ماہرین سے کنڑا کو نئی ٹیکنالوجی کی زبان بنانے کےلئے آگے آنے پر زور دےا۔انہوںنے کہا کہ انفارمیشن ٹیکنالوجی کا دور مصنوعی دور میں بدل رہا ہے یہ ملازمت کے نقصان کا باعث بن سکتا ہے۔سدارامےا نے کہا کہ جارےہ سال بانو مشتاق اور دیپا بھستی نے کنڑا میں بکر اےوارڈ حاصل کر کے کنڑا زبان کی طاقت کو عالمی سطح پر پہنچایا ہے ،اس کےلئے انہوںنے دونوں کو مبارکباد پےش کی ۔وزےر اعلیٰ نے کہا کہ نیتی آیوگ 2025 کی رپورٹ کے مطابق ریاست آئی ٹی، فائنانس، مہمان نوازی اور رئیل اسٹیٹ جیسے خدمات کے شعبوں اور اسٹارٹ اپ رجسٹریشن میں پہلے نمبر پر ہے۔ اس کے علاوہ زراعت کے شعبے میں بھی ریاست سب سے آگے ہے۔ انہوںنے کہا کہ ہماری ریاست کافی، ریشم، توردال ، باجرا اور سورج مکھی کی پیداوار میں پہلے نمبر پر ہے، اس کے علاوہ، ہماری ریاست مےں گنے، چاول، پیاز اور سمےت دیگر اہم فصلیں اگاتے ہوئے ملک کی غذائی تحفظ میں بہت زیادہ حصہ ڈال رہے ہیں۔اس موقع پر نائب وزےر اعلیٰ ڈی کے شےو کمار ، وزےر اعلیٰ کے سےاسی سکرےٹری نصےر احمد،شیواجی نگرکے رکن اسمبلی رضوان ارشد نے بطور مہمان خصوصی شرکت کی ۔وزیر برائے اسکولی تعلیم مدھو بنگارپانے پروگرام کی صدارت کی۔ محکمہ تعلےمات عامہ کے اعلیٰ افسران حاضر رہے ۔ اس موقع پر طلباءنے مختلف ثقافتی پروگرام پےش کئے ۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *