لوگوں کو تقسیم کرنا اور فرقہ واریت کو ہوا دینا بی جے پی لیڈروں کا مشغلہ: ڈی کے شیوکمار
بنگلورو۔ 10 ستمبر(سالار نیوز)نائب وزیر اعلی ڈی کے شیوکمار نے آج بی جے پی لیڈروں پر لوگوں کو تقسیم کرنے اور فرقہ وارانہ کشیدگی کو ہوا دینے کے لئے تنقید کی۔سداشیو نگر میں اپنی رہائش گاہ پر نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے، انہوں نے کہا کہ و زیر اعلیٰ، وزیر داخلہ اور ضلع انچارج وزیر نے مدورو میں واقعہ کے بارے میں بات کی ہے۔ میرے پاس اس بارے میں مزید معلومات نہیں ہے کیونکہ میں سفر کر رہا تھا۔ شیوکمارمدورو میں گنیش وسرجن کے دوران پتھراﺅ کے واقعہ اور اس کے بعد بی جے پی لیڈروں کے دوروں سے متعلق ایک سوال کا جواب دے رہے تھے۔انہوں نے کہا کہ بی جے پی کو ترقی کی کوئی فکر نہیں ہے۔ وہ صرف سیاست میں دلچسپی رکھتی ہے۔ انہیں ریاست میں زیر التوا آبپاشی پراجکٹس کےلئے مرکزسے منظوری حاصل کرنے دیں اور بی جے پی لیڈرریاست میں رکے ہوئے پراجکٹوں کےلئے فنڈز بھی حاصل کریں۔ بنگلورو شہر کے اراکین اسمبلیکے ساتھ میٹنگ کے بارے میں پوچھے جانے پر، انہوں نے کہا کہ منگل کو ہونے والی میٹنگ میرے کوئمبتور کے سفر کی وجہ سے ملتوی کر دی گئی تھی۔ گریٹر بنگلورو اتھارٹی کے تحت پانچ کارپوریشنوں کےلئے انچارج وزرا کی تقرری کے بارے میں پوچھے جانے پر، انہوں نے کہا کہ وزراءکا مقصد صرف اپنے حلقے پر توجہ مرکوز کرنا نہیں ہے، انہیں پورے ضلع پر توجہ مرکوز کرنی چاہئے، ہم نے کچھ حلقوں میں وزراءکو ذمہ داریاں دی ہیں کیونکہ وہاںہمارے امیدوار الیکشن ہار گئے تھے، ہم انہیں پارٹی ذمہ داریاں بھی سونپیں گے۔ کانگریس رکن اسمبلی ستیش سائل کی گرفتاری پر سوال کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ان کی گرفتاری کی کوئی ضرورت نہیں تھی، اس معاملے کی تحقیقات 2010 سے جاری ہے، تحقیقاتی ایجنسیوں کی جانب سے صرف کانگریس اراکین اسمبلی کو نشانہ بنایا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جواہر بال منچ 24 بچوں کو قومی کیمپ میں بھیج رہا ہے اور میں ذاتی طور پر سفر کے اخراجات اٹھا رہا ہوں۔ میں کیمپ میں ان کےلئے نیک خواہشات کا اظہار کرنا چاہوں گا۔

