ریاستی وزیر پرینک کھرگے نے سنگھ کا اقرار نامہ سوشیل میڈیا پر پوسٹ کیا
بنگلورو۔3 نومبر (سالار نیوز)ریاستی وزیر برائے دیہی ترقیات و آئی ٹی بی ٹی پرےنک کھرگے نے کہا ہے کہ آر ایس ایس نے تحریری طور پر ےہ اقرار کیا ہے کہ وہ ایک منظور شدہ تنظیم نہیں ہے۔ انہوں نے سوال کیا کہ اگر
آر ایس ایس لاکھوں این جی اوز کی مانند سماج کی بے لوث خدمت کرنا چاہتی ہے تو اس نے ا ب تک اپنا رجسٹریشن کیوں نہیں کروایا۔ایکس پر اس سلسلہ میں کئے گئے ایک پوسٹ میں پرےنک کھرگے نے کہا کہ آر ایس ایس کو چندہ کہاں سے آتا ہے اور اس کو چندہ دینے والے کون ہیں ۔ اس تنظیم کے سربراہوں کو وزیر اعظم اور وزیر داخلہ کے برابر کی سیکورٹی کیوں دی جا رہی ہے ان سوالات کے جواب جاننے کا عوام کو پورا حق حاصل ہے۔ انہوں نے کہا کہ ٹیکس ادا کرنے والے عوام کا پےسہ آر ایس ایس جیسی ایک غیر منظورشدہ تنظیم کے سربراہوں کی سیکورٹی پر کےسے صرف کیا جا رہا ہے اس سوال کا جواب ملنا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ آر ایس ایس کی تشہیر کےلئے رقم کون صرف کر رہا ہے اور اس کے ذرائع کیا ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ ایک غیر رجسٹر شدہ تنظیم ہونے کے سبب آر ایس ایس ٹیکس کے دائرے سے بچ رہی ہے اس کو ہونے والی آمدنی پر لگنے والا ٹیکس اگر ادا نہ ہو تو ےہ ٹیکس چوری نہیں تو اور کیا ہے۔ آر ایس ایس اس ٹیکس چوری کا کیا جواز پیش کرے گی۔انہوں نے کہا کہ ملک کے ہر
این جی او پر قانو ن کے تحت ےہ لازمی ہے کہ اس کی مالی سرگرمیوں کی مکمل تفصیل ہر سال حکومت کو پیش کرے۔ اگر آر ایس ایس نے اتنے سالوں میں پیش نہیں کی ہے تو کیا ےہ مان لیا جائے کہ وہ اس ملک کے قانو ن سے بالا تر ہے۔ ایک ذمہ دار تنظیم ہے تو آر ایس ایس کو اپنی تمام سرگرمیوں اور مالی لین دین کی تفصیل پر مشتمل ریٹرنس فائل کرنے چاہئے۔پرےنک کھرگے نے آر ایس اس کی وہ تحریر بھی سوشیل میڈیا پر شیئر کی ہے جس میں اس کی طرف سے اقرار کیا گیا ہے کہ وہ ایک منظور شدہ تنظیم نہیں ہے۔ اس کے پاس کوئی رجسٹریشن سرٹی فکیٹ نہیں ہے۔

