سچاکانگرےسی ہوں ۔اے بی وی پی کے پروگرام مےں شرکت نہےں کی:وزےرداخلہ
مدوراب پرسکون ہے،گرفتارلوگوں کے خلاف کارروائی ہوگی
بنگلور۔11ستمبر(سالارنےوز)رےاستی وزیر داخلہ ڈاکٹر جی پرمیشور نے وضاحت کی ہے کہ انہوں نے بی جے پی کی طلبہ شاخ اے بی وی پی کی رتھ یاترا میں حصہ نہیں لیا۔ میں ایک حقیقی اورسچاکانگریسی ہوں۔ بروزجمعرات بنگلورو میں اپنی رہائش گاہ پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جب وہ آرہے تھے تو رانی اوبکّاکا جلوس آرہا تھا۔ مقامی ایم ایل اے شڈاکشری اور میں ساتھ تھے۔ ہم نے بھی اس پرپھول چڑھائے۔ انہوں نے کہا کہ وہ اے بی وی پی کے پروگرام میں شامل نہیں تھے۔ اگر کوئی اس پر کوئی تنازعہ کھڑا کرے تو اسے کرنے دیں۔ مجھے اس سے کوئی مسئلہ نہیں ہے۔ کسی کو میری نظریاتی وابستگی پر سوال نہیں اٹھانا چاہیے۔ انہوں نے جواب دیا کہ میں کانگریس کا وفادار ہوں ۔ جب مروں گاتوبھی کانگرےسی ہی رہوں گا۔ ہمارے سیاسی مخالفین بھی ہیں، اس لےے وہ اس معاملہ کوالجھانے کی کوشش کررہے ہےں۔ اس موقع پر انہوں نے تنقید کرنے والوں کو کرارا جواب دیتے ہوئے کہاکہ اس قسم کی حرکت پارٹی کے اندر ہو یا باہر۔ ہر کوئی ایسی سستی چالوں کو جانتا ہے۔ پوری ریاست کے لوگ جانتے ہیں کہ پرمیشور کیا ہے۔ وہ جانتے ہیں کہ گزشتہ 35 سال سے میری سیاست کیا ہے۔ مجھے بار بار ثابت نہیں کرنا پڑتا۔ اس موقع پر سی ٹی روی کے خلاف درج ایف آئی آر کے معاملے پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ایف آئی آر نفرت انگیز تقریر پر درج کی گئی ہے۔ پولیس اس پر جو بھی کارروائی کرے گی وہ کرے گی۔داخلی ریزرویشن کے مسئلہ پر بنگلورو میں ہونے والے احتجاج کے بارے میں انہوں نے کہا کہ تمام طرح کے حساب کتاب کئے گئے ہیں اور ذات کی تعداد کی بنیاد پر درجہ بندی کی گئی ہے۔ اس کی بنیاد پر کابینہ نے فیصلہ کیا ہے۔ کابینہ نے ریزرویشن کو 6، 6 اور 5 فیصد کے تناسب سے تقسیم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس پراتفاق نہ کرتے ہوئے بنجارہ طبقہ نے احتجاج کیا ہے ۔ یہ بات وزیر اعلیٰ کے علم میں آئی ہے۔ میرا خیال ہے کہ وہ وزیر اعلیٰ سے بھی ملے ہوں گے۔ دیکھتے ہیں وزیر اعلیٰ کیا فیصلہ کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں انفرادی طور پر اس کا فیصلہ نہیں کرنا چاہیے۔ مددور پتھراو¿ کی تحقیقات کے معاملے پر انہوں نے کہا کہ مدور اب پ±رامن ہے۔ جن لوگوں کو گرفتار کیا گیا ہے ہم نے ان کے خلاف کارروائی کی ہے۔ ان کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔ اگلے روز کے احتجاج کے مناظر بھی ریکارڈ کیے گئے ہیں۔ احتجاج پر اکسانے والوں کے خلاف بھی کارروائی کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ مدور فی الحال پ±رامن ہے۔

