الیکشن کمیشن کی لاپروائی ،مودی نے تمام خودمختار اداروں کو برباد کردیا ہے: سدارامیا
ووٹ چوری کے خلاف دستخطی مہم میں 1.12 کروڑ دستخط ،کارپوریشن انتخابات میں بیلٹ پیپر استعمال کرنے کا منصوبہ: شیو کمار
بنگلورو، 8 نومبر(رضوان اللہ خان)کانگریس کی طرف سے ملک بھر میں ووٹ چوری کے خلاف شروع کی گئی مہم کے حصہ کے طور پر کرناٹک میں کے پی سی سی کی طرف سے دستخطی مہم چلائی گئی ۔ اس مہم میں ریاست کے ایک کروڑ بارہ لاکھ لوگوں نے حصہ لیا۔ ہفتہ کی دوپہر کے پی سی سی دفتر میں وزیر اعلیٰ سدارامیا اور نائب وزیر اعلیٰ ڈی کے شیو کمار نے ایک مشترکہ اخباری کانفرنس کے دوران ان اعدادو شمار کا اجراءکیا۔ وزیر اعلیٰ سدارامیا نے اس اخباری کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ووٹ چوری کرنے میں بی جے پی نے تمام حدیں پار کر دی ہیں۔ کے پی سی سی نے ووٹ چوری کے خلاف جو دستخط وصول کئے ہیں ان تمام کی تفصیلات الیکشن کمیشن اور صدر ہند کو روانہ کی جائیں گی۔ انہوں نے کہا کہ ووٹ چوری کے ذریعے بی جے پی ملک کی جمہوریت کوکمزور کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ الیکشن کمیشن ایک آزاد آئینی ادارہ ہے اس کو کسی پارٹی کی حمایت کےلئے انتخابی عمل میں مداخلت نہیں کرنی چاہئے۔ ووٹ چوری کے ان سنگین معاملات کے خلاف کارروائی کرنے میں الیکشن کمیشن کی لاپروائی نے چوروں کے حوصلوں کو کافی حد تک بڑھا دیا ہے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ مودی نے ملک کے تمام خود مختار آئینی ادارو ںکو برباد کر ڈالا ہے۔ ووٹ چرانا بی جے پی والوں کا پےشہ بن گیا ہے ۔عوا م کو چاہئے کہ بی جے پی کی اس ووٹ چوری کا آئینی طرےقہ سے جواب دیں۔نائب وزیر اعلی ڈی کے شیوکمار نے کہا کہ اے آئی سی سی قائدین کی طرف سے ووٹ چوری کے خلاف شروع کی گئی دستخطی مہم کے حصہ کے طور پر کرناٹک سے 1.12 کروڑ دستخط اکٹھے کئے گئے ہیں۔کانگریس بھون کے بھارت جوڑو بھون میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے، انہوں نے کہا کہ ہم نے ریاست کے 40 سیاسی اضلاع سے دستخط اکٹھے کیے ہیں۔ مہم بہت اچھی چلی اور ہم نے 1,12,40,000 دستخط اکٹھے کئے ہیں۔ ہم نے 10 نومبر کو دہلی میں دستخطوں کو پہنچانے کا فیصلہ کیا ہے۔ 5 نومبر کو دہلی کے رام لیلا مےدان مےں ایک بڑی ریلی کا منصوبہ بنایا جا رہا ہے۔ اے آئی سی سی نے ہمیں مطلع کیا ہے کہ ووٹ چوری کے خلاف دستخطی مہم میں کرناٹک بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والی ریاست ہے۔ اس کا کریڈٹ پارٹی لیڈروں کو جاتا ہے جنہوں نے سخت محنت کی۔ شیو کمار نے کہا کہ میں اس مہم کو شروع کرنے کے لئے ملےکارجن کھرگے اور راہل گاندھی کا شکریہ ادا کرنا چاہوں گا۔
الند الیکشن فراڈ رپورٹ: الند اسمبلی حلقہ سے 6,000 ووٹوں کو ہٹانے کی کوشش کی گئی۔ دوسری ریاستوں کے موبائل فون نمبروں کا استعمال کرتے ہوئے ووٹرز کو فہرست سے ہٹانے کی کوشش کی گئی۔ ایس آئی ٹی کی جانچ چل رہی تھی۔ حالانکہ تفتیش کاروں نے الیکشن کمیشن کو لکھا لیکن کوئی اطلاع نہیں دی گئی۔ یہ بات سامنے آئی ہے کہ ووٹر لسٹ سے حذف کئے گئے ہر نام کے بدلے 80 روپے دیئے گئے۔ اس معاملہ میں ایس آئی ٹی کی رپورٹ جلد ہی سامنے آئے گی۔ شیو کمار نے کہا کہ راہل گاندھی نے ہریانہ میں ووٹ چوری پر روشنی ڈالی ہے وہاں کے انتخابات میں 25 لاکھ ووٹ غیر قانونی ہیں۔ ووٹ چوری کے خلاف جنگ کرناٹک سے صحیح معنوں میں شروع ہوئی ہے۔ےہ پوچھے جانے پر کہ پارٹی عدالت کیوں نہیں گئی یا الیکشن کمیشن میں حلف نامہ کیوں نہیں جمع کرایا، انہوں نے کہا کہ ہم الیکشن کمیشن سے ضمنی دستاویزات مانگ رہے ہیں لیکن وہ نہیں دے رہے، انہیں دستاویزات دینے دیں پھر ہم حلف نامہ جمع کرائیں گے۔ شیو کمار نے کہا کہ میڈیا نے مہادیو پورہ حلقہ میں ووٹ فراڈ کی تحقیقات کی اور پتہ چلا کہ ایک پتے پر 84 سے زیادہ ووٹرس ہےں، الیکشن کمیشن نے اس کے بارے میں کچھ نہیں کیا۔یہ پوچھے جانے پر کہ الیکشن کمیشن ان کی شکایات کو سنجیدگی سے نہیں لے رہا ہے، انہوں نے کہا کہ ہم اپنی کوششیں کر رہے ہیں۔300 کے قریب ممبران پارلیمنٹ نے الیکشن کمیشن کو اپنی نمائندگی دی ہے لیکن انہیں کوئی جواب نہیں دیا گیا ہے۔ ووٹ چوری کے بارے میں بیداری پیدا کرنا ہمارا فرض ہے۔ ووٹ کی چوری کو روکنےکےلئے ہم تمام بوتھوں کےلئے بوتھ لیول ایجنٹ( بی ایل اے) کا تقرر کر رہے ہیں۔ ہم صرف یہ جانتے ہیں کہ کرناٹک میں 15 لاکھ ووٹروں کو کیسے بچایا گیا۔
ووٹر لسٹ پر نظر ثانی :یہ پوچھے جانے پر کہ کیا الیکشن کمیشن انتخابی دھاندلیوں کو چھپانےکےلئے ووٹر لسٹ پر نظرثانی کرنےکےلئے آگے آ رہا ہے، انہوں نے کہا کہہم نے ووٹر فراڈ کو بے نقاب کرنے کے بعد الیکشن کمیشن نے ووٹر لسٹ پر نظر ثانی کیوں کی؟ اس لئے ہم نے ریاستی الیکشن کمیشن کی ووٹر لسٹ کو بلدیاتی انتخاباتکےلئے استعمال کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔راہل گاندھی کی طرف سے خفیہ بیلٹ اصولوں کی خلاف ورزی کرتے ہوئے بوتھوں پر سی سی ٹی وی ویژول فراہم کرنے کے مطالبے کے بارے میں پوچھے جانے پر، انہوں نے کہا کہ ہم یہ نہیں پوچھ رہے ہیں کہ ووٹر نے کس کو ووٹ دیا، ہم صرف یہ پوچھ رہے ہیں کہ کتنے ووٹر ایک بوتھ میں گئے۔یہ پوچھے جانے پر کہ کیا وہ مہادیو پورہ حلقہ میں انتخابی دھاندلیوں کی تحقیقات کریں گے، انہوں نے کہا کہ حکومت کو اس کی تحقیقات کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔ الیکشن کمیشن پورے عمل کا انچارج ہے۔ ہم نے ثبوت فراہم کر دئےے ہیں۔
بورڈز اور کارپوریشنوںکےلئے تقرری :یہ پوچھے جانے پر کہ پارٹی ورکرز کو بورڈز اور کارپوریشنوں میں جگہ کیوں نہیں دی گئی، انہوں نے کہا کہ ہم نے پہلے ہی 3000 پارٹی ورکرز کو مختلف عہدوں پر جگہ دی ہے، ہر حلقے میں 15 پارٹی ورکرز کو گےارنٹی اسکیم پر عمل درآمد کمیٹی کی ذمہ داریاں دی گئی ہیں، تقریبا 60 پارٹی ورکرز کو مختلف عہدوں پر نامزد کیا گیا ہے۔ ریاستی بورڈ میں 600 عہدے ہیں اور ہم کارپوریشن بورڈ میں ایک ہفتے میں عہدوں کا اعلان کریں گے۔ اس اخباری کانفرنس میں پارٹی کے سرکردہ قائدین بشمول کے پی سی سی کارگزار صدر جی سی چندرا شیکھر، ریاستی وزیر ستیش جارکی ہولی،اے آئی سی سی سکریٹری منصور علی خان، کونسل کے چیف وہپ سلےم احمد،رکن اسمبلی اے سی سرینواس اور دیگر موجود تھے۔

