urdu news today live

مہا دائی منصوبے پر گوا کے وزیر اعلیٰ کا بیا ن ناقابل قبول: بومئی
گدگ۔ 27 جولائی(سالار نیوز)بی جے پی لیڈر اور کرناٹک کے سابق وزیر اعلیٰ بسورج بومئی نے اتوار کو گوا کے وزیر اعلیٰ پرمود ساونت کے مہادائی ندی پروجیکٹ پر بیان کی مذمت کی۔ انہوں نے اس مسئلہ پر بولنے کے کانگریس کے اخلاقی حق پر بھی سوال اٹھایا۔انہوں نے دعویٰ کیا کہ مہادائی معاملہ پر جو بھی پیش رفت ہوئی ہے، وہ بی جے پی حکومت میں ہوئی ہے۔گزشتہ ہفتہ گوا اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے ساونت نے دعویٰ کیا کہ مرکز مہادائی پروجیکٹ کو منظور نہیں کرے گا۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ گوا حکومت کرناٹک کے خلاف مہادائی ندی کے پانی کو موڑنے کے مقصد سے سرگرمیوں کو انجام دینے کے لئے سپریم کورٹ میں توہین عدالت کی درخواست دائر کرے گی۔بومئی نے کہا کہ مہادائی پروجیکٹ کے معاملہ پر سیاست کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔ ہم سب متحد ہیں کیونکہ یہ ریاست سے متعلق ایک مسئلہ ہے۔ میں گوا کے وزیر اعلیٰ کے بیان کی مذمت کرتا ہوں۔ کسی ایک ریاست کے مفادات پر اتنا بڑا سیاسی کھیل کھیلنے کی ضرورت نہیں ہے۔ اسے قانون کے مطابق کام کرنا چاہئے، اس لیے میں ان کے ریمارکس کی مذمت کرتا ہوں۔یہاں نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے انہوں نے مہادائی مسئلہ پر کرناٹک میں کانگریس قائدین کے اخلاقی موقف پر سوال اٹھایا۔انہوں نے پوچھا کہ کانگریس لیڈر سونیا گاندھی نے خود گوا انتخابات کے دوران کہا تھا کہ کرناٹک کو مہادائی پانی کا ایک قطرہ بھی نہیں دیا جائے گا۔ کانگریس کو اس مسئلہ پر بولنے کا کیا اخلاقی حق ہے؟گوا کے وزیر اعلیٰ کے بیان کو کرناٹک کے لوگوں کی توہین قرار دیتے ہوئے، وزیر اعلیٰ سدارامیا نے پہلے بی جے پی پر حملہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ مرکز نے سرکاری طور پر اپنی تشویشات سے کیوں آگاہ نہیں کیا؟ کیا بی جے پی کے تحت وفاقیت اس طرح کام کرتی ہے؟ کیا ہمیں بی جے پی کے سامنے ہتھیار نہ ڈالنے کی سزا دی جا رہی ہے؟بومئی نے کانگریس پارٹی پر مہادائی کے پانی کو ملا پربھا ندی میں بہنے سے روکنے کے پراجیکٹوں میں رکاوٹ کھڑی کرنے کا الزام لگایا، اس طرح بی جے پی کے دور حکومت میں شروع کی گئی آپس میں جڑنے والی نہر کے کام میں رکاوٹ پیدا ہوئی اور یہ مہادائی پروجیکٹ میں کانگریس کی واحد شرکت تھی۔انہوں نے کہا کہ مہادائی معاملہ پر جو بھی پیش رفت ہوئی ہے، وہ بی جے پی کی حکومت میں ہوئی ہے۔ کانگریس نے( جس نے ٹریبونل تشکیل دیا) اسے چار سال تک دفتر تک نہیں دیا، یہ بی جے پی کی حکومت تھی جس نے اسے دفتر دیا، اگرچہ ٹریبونل نے فیصلہ دیا، اسے مطلع نہیں کیا گیا۔ وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت والی این ڈی اے حکومت نے نوٹیفکیشن جاری کیا۔بومئی نے مزید کہا کہ یہ مرکزی این ڈی اے حکومت تھی جس نے مہادائی پروجیکٹ کے لیے ڈی پی آر تیار کیا اور اسے منظور کرایا۔گوا مہادائی ندی کے طاس میں کرناٹک کے کلسا-بندوری پروجیکٹ کی مخالفت کرتا رہا ہے۔کرناٹک حکومت کی طرف سے کلسا-بندوری پروجیکٹ دھارواڑ، بیلگاوی، باگل کوٹ اور گدگ اضلاع کے کچھ حصوں میں پینے کے پانی کی فراہمی کو بڑھانے کے لیے مہادائی ندی کے پانی کو ملاپربھا ندی میں موڑنے کی تجویز پیش کرتا ہے۔مہادائی دریا بحیرہ عرب میں شامل ہونے سے پہلے کرناٹک اور گوا سے بہتا ہے۔ گوا میں منڈووی کے نام سے جانا جاتا ہے، یہ ریاست کے دو بڑے دریاو¿ں میں سے ایک ہے۔ریاست میں یوریا کی قلت کے بارے میں بات کرتے ہوئے، بومئی نے کہا کہ حکومت اس بحران کو ٹال سکتی تھی۔انہوں نے کہا کہ اس سال کے اوائل میں بارشیں شروع ہوئیں اور جہاں ضرورت تھی وہاں کھاد فراہم کی جانی چاہئے تھی۔ بفر اسٹاک کو برقرار رکھا جانا چاہئے تھا، انتظام مناسب نہیں ہے۔

3 thoughts on “

  1. аттестат за 11 класс купить москва [url=http://www.arus-diplom25.ru]аттестат за 11 класс купить москва[/url] .

  2. Please let me know if you’re looking for a author for your blog. You have some really good articles and I think I would be a good asset. If you ever want to take some of the load off, I’d love to write some content for your blog in exchange for a link back to mine. Please send me an email if interested. Kudos!
    spin city logowanie

  3. AC Technician предлагает по перевозке грузов по РФ квалифицированные услуги. Обладаем глубокими знаниями в логистике. Делаем все возможное, чтобы груз прибыл вовремя и в сохранности, независимо от сложности маршрута. К каждому клиенту применяется персональный подход, и предлагаются привлекательные условия. https://xn—-8sbafccjfasdmzf3cdfiqe4awh.xn--p1ai/ – здесь можно в любое удобное время оставить заявку на обратную связь. Мы обязательно свяжемся с вами, чтобы уточнить детали и стоимость перевозки. Работаем исключительно для вас!

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *