ہدےہ تشکر پےش کےا۔
اولا،اوبرکی طرح اےمبولےنس کوبک کرنے کی سہولت ہوگی:دنےش گنڈوراﺅ
بنگلور۔30جولائی (سالارنےوز)ریاست میں ایمبولینس سروس کو کرناٹک پرائیویٹ میڈیکل اسٹیبلشمنٹ (کے پی اےم اے) ایکٹ کے تحت لانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ رےاستی وزےربرائے صحت و خاندانی بہبود دنیش گنڈو راو¿ نے کہا کہ ایمبولینس کیسی ہونی چاہئے اور اس کی قیمت کتنی ہونی چاہئے اس بارے میں معیارات مرتب کئے جارہے ہیں اور اسے آئندہ اجلاس میں پیش کیا جائے گا۔ انہوں نے ضلع پنچایت سبھا بھون میں محکمہ صحت کی پیش رفت کا جائزہ لینے کے بعد صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہاکہ اب سے موبائل ہیلتھ یونٹس اور ایمبولینسز کے لیے کے پی اےم اے کی اجازت درکار ہوگی۔ ہم ہر چیز کو قانون کے تحت لا رہے ہیں کہ ایمبولینس میں کیا ہونا چاہیے، یہ کیسا ہونا چاہیے، اور اس کی قیمت کتنی ہونی چاہیے۔ نیز، ہم اولا اور اوبر ایپس کے انداز میں ایمبولینس خدمات کے انتخاب میں شفافیت لا رہے ہیں۔ یعنی ایمبولینس خدمات کی قیمت پہلے سے طے کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ اس قسم کا نظام زیادہ چارجز سے بچنے کے لیے متعارف کرایا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ نظام میں، ایسے معاملات ہیں جہاں ایمبولینسز اچھے معیار کی نہیں ہیں۔ ایسی گاڑیاں ہیں جو ایمبولینس کے طور پر کام کرتی ہیں صرف ایک بیڈ کے ساتھ۔ اس لیے ہم نے ایمبولینس کے لیے معیارات مرتب کیے ہیں۔ ایمبولینسوں کو بھی اسی طرح اجازت دی جائے گی جس طرح اسپتالوں کو اجازت دی جاتی ہے۔ اس کے علاوہ ہم پرائیویٹ اداروں کے ذریعے چلائی جانے والی 108 ہیلتھ سروس کو بھی سنبھالیں گے۔ مستقبل میں یہ گاڑیاں ڈی سی، سی ای او اور ڈی ایچ او کے کنٹرول میں ہوں گی۔

