بنگلورو ٹیک سمٹ 2025 کو دنیا کو ایک بڑا پیغام دینا چاہیے: شیوکمار
سی ایس آر فنڈ کو دیہی اسکولوں پر خرچ کرنے کےلئے کاروباریوں سے اپیل
بنگلورو،11 اگست (سالار نیوز) نائب وزیر اعلی ڈی کے شیوکمار نے آج کہا کہ بنگلورو ٹیک سمٹ 2025 کو دنیا کو ایک بڑا پیغام دینا چاہیے۔عہدیداروں اور تاجروں کے ساتھ سربراہی اجلاس کی تیاری کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے، انہوں نے کہا کہ ہم اپنی پڑوسی ریاستوں جیسے تمل ناڈو، تلنگانہ، مہاراشٹر اور آندھرا پردیش کے ساتھ مقابلہ نہیں کر رہے ہیں۔ بنگلورو کو ایک عالمی آئی ٹی دارالحکومت کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔ ہمارے آئی ٹی وزیر ان معیارات پر پورا اترنے کےلئے انفراسٹرکچر تیار کر رہے ہیں۔ انہوں نے تاجروں سے کہا کہ 18 سے 20 نومبر تک منعقد ہونے والی ٹیک سمٹ میں ایک لاکھ سے زیادہ لوگوں کے آنے کا امکان ہے۔ آپ سب کو ہمارے برانڈ ایمباسیڈر بننا چاہیے۔بنگلور میں دو لاکھ غیر ملکی کام کرتے ہیں یا کاروبار کرتے ہیں۔ یہاں 7,000 غیر ملکی طلبا ءبھی تعلیم حاصل کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایس ایم کرشنا کی طرف سے متعارف کرائی گئی آئی ٹی پالیسی کرناٹک کی آئی ٹی میں کامیابی کا کلیدی محرک ہے۔ شیو کمار نے مزید کہا کہ ہندوستان میں 385 بلین ڈالر کی کل آئی ٹی برآمدات میں، بنگلور کا حصہ 160بلین ڈالر ہے۔ ہماری حکومت آئی ٹی صنعت کو ہر ممکن تعاون فراہم کر رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ پرائمری تعلیم کےلئے سی ایس آرفنڈز استعمال کریں میں آپ سب سے اپیل کرتا ہوں کہ اپنے سی ایس آرفنڈز کو دیہی علاقوں کے سرکاری اسکولوں میں خرچ کریں۔ ہماری حکومت تمام تعلقہ جات میں2000پبلک اسکول بنا رہی ہے، میں آپ سے ان اسکولوں پر سرمایہ کاری کرنے کی اپیل کرتا ہوں۔ اس وقت اساتذہ کی 50000 آسامیاں خالی ہیں اور اس لئے پرائیویٹ سیکٹر کو مددکےلئے شامل کیا جا رہا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ بنگلوروکےلئے 1.5 لاکھ کروڑ روپے کے پروجیکٹ کے بارے میں انہوں نے وزیر اعظم سے بات کی ہے۔ بنگلورو کو کرناٹک کی راجدھانی کے طور پر نہیں بلکہ ملک کی راجدھانی کے طور پر دیکھا جانا چاہئے۔ ہم نے بنگلورو میں مختلف پروجیکٹوں کو ترقی دینے کےلئے 1.5 لاکھ کروڑ روپے کے منصوبے شروع کیے ہیں۔انہوں نے کہا کہ گریٹر بنگلورو اتھارٹی کے تحت نئے شہر تعمیر کیے جائیں گے۔ بڈدی میں ایک 10000 ایکڑ ٹاو¿ن شپ کا بھی منصوبہ ہے۔ ہم اگلے 10-15 دنوں میں اس پر مزید معلومات فراہم کریں گے۔ میٹرو کو بدڈی تک بڑھانے کا بھی منصوبہ بنا رہے ہیں۔

