ریاستی حکومت آلمٹی ڈیم کی اونچائی 524 میٹر تک بڑھانے کی پابند:ڈی کے شیوکمار
بنگلورو، 5 مئی (سالار نیوز) نائب وزیر اعلیٰ ڈی کے شیوکمار نے آج آلمٹی ڈیم کی اونچائی 524 میٹر تک بڑھانے اور ریاست کے حصہ کے پانی کا بھرپور استعمال کرنے کے ریاستی حکومت کے عزم کو دہرایا۔ودھان سودھا میں نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے، ڈی سی ایم نے، جو آبپاشی کے وزیر بھی ہیں، کہا کہ مرکز 2010 کے ٹریبونل کے حکم کے مطابق ایک گزٹ نوٹیفکیشن جاری کرنے والا ہے۔ مرکز نے 7 مئی کو ایک میٹنگ طلب کی ہے۔ اس پس منظر میں، ہم نے ان کی رائے لینے کےلئے متعلقہ وزرا کی میٹنگ کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے وزراءکے ساتھ بات چیت کی ہے اور وہ قانونی معاونت فراہم کریں گے۔ ان تمام معلومات کی بنیاد پر اپنا کیس پیش کریں، ریاستی حکومت نے اس کےلئے زمین کے حصول کا عمل شروع کر دیا ہے اور ہم اس کےلئے فنڈز مختص کریں گے۔آندھرا پردیش اور تلنگانہ کو تقریباً 13 ٹی ایم سی پانی ملنے کے بارے میں پوچھے جانے پر، انہوں نے کہا کہ اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا کہ اگر انہیں فائدہ ہو، ہمیں اونچائی کو 524 میٹر تک بڑھانا ہوگا تاکہ ہمارے کسانوں کو فائدہ پہنچے۔ ہم جو بھی ہوگا وہ کریں گے۔ شہر کے ہیبال فلائی اوور کے قریب ٹنل روڈ اور اراضی کے حصول کے بارے میں میٹنگ کے بارے میں پوچھنے پر، انہوں نے کہا، ”ہیبال ایک اہم جنکشن ہے اور یہاں میٹرو اور ٹنل کی ضرورت ہے، ہم اس پروجیکٹ کے لیے زمین لیں گے، ہم نے اس منصوبے کےلئے درکار سول اراضی اور ملٹری اراضی کی مقدار کے بارے میں بھی بات کی ہے۔ ہم زمین کے مالکان کو اس کی تلافی کےلئے TDR اور FAR کے ذریعے کریں گے۔ سڑک پر ٹی ڈی آر اور ایف اے آر کےلئے پہلے سے کال کرنے والے تھے۔ داخلی ریزرویشن سے متعلق سروے کے بارے میں پوچھے جانے پر انہوں نے کہاکہ کابینہ نے اندرونی ریزرویشن پر سروے کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ایک کمیٹی تشکیل دی گئی ہے اور وہ سروے کےلئے درکار تمام تیاریوں کا خیال رکھے گی۔یہ پوچھے جانے پر کہ کیا اندرونی ریزرویشن کو لے کر ابہام ہے، انہوں نے کہا،سپریم کورٹ نے پہلے ہی اس پر حکم جاری کیا ہے۔ ہماری پارٹی نے اپنے منشور میں اس کا وعدہ کیا ہے۔ کچھ برادریوں نے صحیح معلومات نہیں دی ہیں اور یہ انہیں صحیح معلومات بتانے کا ایک اور موقع فراہم کرنے کی کوشش ہے۔

