urdu news today live

ڈیزاسٹر مینجمنٹ ایکٹ کے تحت تجاوزات کو ختم کریں گے: شیوکمار
بنگلورو۔29 مئی(سالار نیوز) نائب وزیر اعلیٰ ڈی کے شیوکمار نے آج کہا کہ انہوں نے افسروں کو ہدایت دی ہے کہ ڈیزاسٹر مینجمنٹ ایکٹ کے تحت تمام تجاوزات کو ہٹانے کی کارروائی کریں تاکہ بارش کے پانی کے بہاو و¿کو یقینی بنایا جا سکے۔مانیتا ٹیک پارک میں سٹارم واٹر ڈرین کا معائنہ کرنے کے بعد صحافیوں سے بات کرتے ہوئے، انہوں نے کہا کہ افسران کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ ان تمام عمارتوں کو خالی کر دیں جو شہر میں بارش کے پانی کے بہاو¿ میں رکاوٹ بنتی ہیں۔ ڈیزاسٹر مینجمنٹ ایکٹ کے تحت کارروائی کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ اور وہ بارش سے متاثرہ علاقوں کا دورہ کرچکے ہیں۔ یہ علاقہ ایک اہم جنکشن ہے اور یہاں کوئی بھی مسئلہ دوسرے علاقوں میں مسائل کا باعث بنتا ہے۔ کچھ لوگ تجاوزات کو ہٹانے کی کارروائی کوروکنے کےلئے عدالت سے اسٹے لے کر آئے ہیں اور ہمارے اہلکار بھی تعاون نہیں کر رہے ہیں، اسلئےہم نے حکام سے کہا ہے کہ ڈیزاسٹر مینجمنٹ ایکٹ کے تحت تجاوزات کو ختم کیا جائے۔شیو کمار نے کہا کہ حکومت کسی کی جائیداد چھیننے اور انہیں تکلیف دینے کے خواہاں نہیں ہے۔ وہ خود خودمقامات کا دورہ کر کے عوام کو درپیش مسائل کی تصدیق کر ر ہے ہیں۔ سب نے کام جاری رکھنے پر اتفاق کیا ہے۔ لیکن اس کا مستقل حل تلاش کرنا ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم کسی بھی بے ترتیب عمارت کو گرانا نہیں چاہتے لیکن یہ یقینی بنانا ضروری ہے کہ بارش کے پانی کو بہنے میں کسی طرح کی رکاوٹ پیش نہ آئے اور سیلابی صورتحال پیدانہ ہو،ہم بنگلور کی ساکھ کو نالے میں بہانے کی اجازت نہیں دے سکتے۔ اگر تکنیکی مسائل ہیں تو ہم عمارت کے مالکان کو معاوضہ دیں گے، لیکن ہم چاہتے ہیں کہ مسائل کو حل کیا جائے۔ ہم نے کمشنر کو اس سلسلہ میں ضروری کارروائی کرنے کا مکمل اختیار دیا ہے۔نقشوں سے متعلق الجھن کے بارے میں پوچھے جانے پر، انہوں نے کہا کہنقشہ کے ساتھ مسائل سے قطع نظر، بارش کا پانی بہنا ضروری ہے۔ کچرے پر سیس کو کم کرنے کے بی جے پی کے مطالبہ کے بارے میں پوچھے جانے پر، انہوں نے کہا کہہم انہیں ان کے دور میں کیے گئے فیصلہ کا احساس دلائیں گے۔ ان کی تجویز کی جانچ کریں گے اور ان کے ساتھ بات چیت کریں گے۔ محکمہ آبپاشی میں انجینئرز کے تبادلوں کے حوالے سے چیف سیکرٹری کو لکھے گئے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ محکمہ آبپاشی میں انجینئرز کی تعداد زیادہ نہیں ہے لیکن ہمیں فوری طور پر وسائل کی ضرورت ہے اس لئے میں نے چیف سکریٹری کو لکھا ہے کہ کسی بھی انجینئر کا دوسرے محکموں میں تبادلہ نہ کیا جائے ان میں سے بہت سے ہمارے محکموں میں آتے ہیں، پروموشن حاصل کرتے ہیں اور دوسرے محکموں میں تبادلے چاہتے ہیں۔یہ پوچھے جانے پر کہ کیا ان کے علم کے بغیر کوئی تبادلے ہوئے ہیں، انہوں نے کہا کہ ایسا کرنے کا انتظام سینئر سطح پر ہے۔ بہت سے ایم ایل اے ہم پر دباو¿ ڈالتے ہیں کہ وہ اپنی پسند کے انجینئروں کو اپنے دائرہ اختیار میں تعینات کریں۔ اس وجہ سے انجینئر آبپاشی کے محکموں میں کام کرنے کےلئے آگے نہیں آ رہے ہیں۔ ان کے خط کے پیچھے یہی وجہ تھی۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *