urdu news today live

ریاست میں موسلا دھاربارش کے سبب چار افراد کی موت
بنگلورو۔13جون (سالار نیوز)کرناٹک کے ساحلی، جنوبی اندرونی اور شمالی اندرونی حصوں میں طوفانی بارشوں کا سلسلہ جاری رہا، جس کے نتیجے میں ریاست بھر میں بارش سے متعلقہ واقعات میں کم از کم چار ہلاکتیں ہوئیں۔ ہندوستان کے محکمہ موسمیات نے جمعہ کو کئی اضلاع کے لیے ریڈ وارننگ جاری کی ہے، جس میں شدید بارش اور گرج چمک کے ساتھ انتباہ دیا گیا ہے۔دھارواڑ ضلع میں 24 گھنٹوں کے اندر الگ الگ واقعات میں دو اموات کی اطلاع ملی۔ ایک معاملے میں کندگول تعلقہ کے ہنچینال گاو¿ں میں ایک ٹریکٹر کے الٹ جانے سے ایک 31 سالہ شخص، شیوایا بسایا وتنلمتھ کی موت ہو گئی اور دو دیگر زخمی ہو گئے۔ ایک دوسرے واقعے میں، 58 سالہ حسین صاب کلاسا ہبلی میں اس وقت لاپتہ ہو گئے جب اس کے دو پہےہ سے ٹکرا گئے۔ اس کے عقبی سوار کو راہگیروں نے بچا لیا، لیکن حسین صاب کا ابھی تک کوئی سراغ نہیں ملا۔پڑوسی بیلگاوی ضلع میں، 12 جون کو شدید بارش کے بعد دو اور ہلاکتیں ہوئیں۔ حکام نے ابھی مزید تفصیلات جاری نہیں کی ہیں۔ملناڈ کے علاقے میں موسلادھار بارش نے تباہی مچا دی جس سے شیو موگا، چکمگلورو اور ہاسن اضلاع میں زندگی متاثر ہوئی۔ کئی درخت جڑوں سے اکھڑ گئے، نشیبی علاقے زیر آب آگئے اور ٹرافک میں خلل پڑا۔ خطے میں گزشتہ 24 گھنٹوں میں 21.9 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی، جو کہ معمول کی 9.5 ملی میٹر سے دگنی ہے۔ اکیلے شیواموگا نے اوسطا 40.9 ملی میٹر دیکھا، جو معمول سے تقریباً تین گنا ہے۔ریڈ وارننگ کے پیش نظر، اڈپی اور کوڈاگو اضلاع میں آنگن واڑیوں اور ہائی اسکول کی سطح تک کے اسکولوں میں 13 جون کو تعطیل کا اعلان کیا گیا ہے۔ اڈپی کے ڈپٹی کمشنر کے ودیا کماری نے تصدیق کی کہ پی یو کالج اور اعلیٰ تعلیمی ادارے کام جاری رکھیں گے۔شمالی کرناٹک میں بیلگاوی اور باگل کوٹ اضلاع سب سے زیادہ متاثر ہوئے ہیں۔ رائے باغ میں کئی نشیبی گھروں میں پانی داخل ہو گیا اور سڑکیں گھنٹوں تک ناقابل گزر بن گئیں۔ باگل کوٹ میں، ملاپربھا ندی پر گلڈ گڈا پاروتی پل پانی میں ڈوب گیا تھا، جس سے حکام کو ٹرافک کو بحال کرنے پر مجبور کیا گیا تھا۔ گلڈ گڈا میں، کئی گھروں، ایک ہوٹل اور ایک پٹرول پمپ میں پانی بھر گیا، جہاں کے رہائشیوں کو اپنی جائیدادوں سے دستی طور پر پانی نکالتے دیکھا گیا۔شمالی کرناٹک کے آبی ذخائر مسلسل پانی کے بہا کی وجہ سے تیزی سے بھر رہے ہیں۔ المٹی میں لال بہادر شاستری ریزروائر میں 12,641 کیوسک کی آمد ریکارڈ کی گئی، موجودہ ذخیرہ ( 61.6 tmcft ہزار ملین کیوبک فٹ)ہے۔ ہپارگی بیراج میں 11,608 کیوسک کی آمد کی اطلاع دی گئی، جب کہ ہڈکل میں راجہ لکھاماگوڈا ریزروائر 48.98 ٹی ایم سی فٹ پر کھڑا ہے، جو اس کی پوری صلاحیت 51 ٹی ایم سی فٹ کے قریب ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *