کے اےم اےف صدرکے عہدہ کے لےے رسہ کشی تےزہوگئی ہے
سدارامےااورڈی کے شےوکمارکے دھڑے مدمقابل۔کرسی پرہٹنال اورسرےش کی نظرےں
بنگلور۔30جولائی (سالارنےوز)کرناٹک کوآپرےٹےو ملک فےڈرےشن (کے ایم ایف) کے صدر کے عہدے کے لیے رسہ کشی تیز ہوگئی ہے۔ وزےراعلیٰ سدارامیا اور ڈی کے شیوکمار کے قریبی ساتھی کرناٹک ملک فیڈریشن کے صدر بننے کی کوشش کر رہے ہیں۔ ایک طرف ڈی کے سریش کے اےم اےف مےں صدرکی جگہ لینے کے لیے تیار ہیں، وہیں دوسری طرف سدارامیا کے قریبی ساتھیوں کی نظریں بھی اس عہدہ پر ٹکی ہوئی ہیں۔ ضلعی سطح پر ملک فیڈریشن کے انتخابات کے فوراً بعد کے ایم ایف کے صدر کے عہدے کے لیے مقابلہ شروع ہو گیا ہے۔ نہ صرف ڈی کے سریش، کے وائی ننجے گوڈا، بھیما نائک بلکہ اب راگھویندر ہٹنال بھی صدر کے عہدہ پر نظریں جمائے ہوئے ہیں۔ یہ دلچسپ بات ہے کہ راگھویندر ہٹنال جو سدارامیا کے قریبی ساتھیوں میں سے ایک کے طور پر پہچانے جاتے ہیں، وہ رےاستی وزیر ستیش جارکی ہولی سے ملے اور بات چیت کی۔ ہٹنال، جو رائچور، بلاری، کوپل اور وجئے نگر ڈویزن ملک یونینوں کے سربراہ ہیں، اب پس پردہ کے ایم ایف کے صدر کے عہدے کے لیے بھی مقابلہ کر رہے ہیں۔ بتایا جاتا ہے کہ انہوں نے الیکشن جیتنے کے فوراً بعد ستیش جارکی ہولی سے ملاقات کی اور کے ایم ایف کے صدر کے عہدے پر تبادلہ خیال کیا۔ تقریباً پندرہ منٹ تک جاری رہنے والی ہٹنال کی اس ملاقات نے تجسس پیدا کر دیا ہے۔ رکن اسمبلی ہٹنال رباکوی کو یونین کا صدر منتخب کیا گیا ہے۔ ہٹنال کی شناخت سدارامیا کے دھڑے میں ہوتی ہے ،اب ان کی نظر کے اےم اےف کی کرسی پر ہے۔ اس سلسلے میں وہ ضروری پلیٹ فارم تیار کر رہے ہیں۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ اس کے تسلسل کے طور پر کہا جاتا ہے کہ وہ ریاست کی مختلف ملک یونینوں میں اپنے قریبی ساتھیوں کو کے ایم ایف کے نامزد ممبران بنانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ےہ بات ےادرہے کہ سابق رکن پارلےمان ڈی کے سریش اب بامول کے صدر ہیں۔ اب ان کی نظر کے ایم ایف کی پوزیشن پر ہے۔ ڈی کے سریش اپنے بھائی کو کے ایم ایف کی پوزیشن حاصل کرنے کے لیے پردے کے پیچھے کوشش کر رہے ہیں۔ لیکن گروہی لڑائی اس میں رکاوٹ کے آثار دکھا رہی ہے۔ اب یہ پوری ریاست کے عوام کے لیے تجسس کا موضوع ہے کہ کون دباو¿ میں نرمی کرے گا اور کس کو صدر منتخب کیا جائے گا۔

