urdu news today live

ووٹ چوری کے الزامات کی جانچ کروانے ریاستی حکومت کا اشارہ
محکمہ قانون کو تمام پہلوو¿ں کا جائز ہ لے کر حکومت کو مشورہ دینے کی ہدایت: سدارامیا
بنگلورو۔9 اگست (سالار نیوز)وزیر اعلیٰ سدارامیا نے ہفتہ کے روز اعلان کیا کہ حکومت ریاست میں حالیہ لوک سبھا انتخابات کے دوران انتخابی دھاندلیوں کے الزامات کی تحقیقات کرے گی۔میسور کے ہوائی اڈے پر نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے سدارامیا نے لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر راہل گاندھی کے اس مسئلہ پر کارروائی کا مطالبے پر سوالات کے جوابات دے رہے تھے۔بنگلورو میں 8 اگست کو ایک احتجاجی ریلی میں راہل گاندھی نے وزیر اعلیٰ سے مہادیو پورہ اسمبلی حلقہ اور دیگر حلقوں میں مبینہ انتخابی دھاندلیوں کی تحقیقات کرنے اور ووٹوں کی چوری میں ملوث افراد کے خلاف قانونی کارروائی شروع کرنے پر زور دیا تھا۔سدارامیا نے کہا کہ سفارشات کی بنیاد پر قانونی کارروائی کی جائے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ آنے والے بروہت بنگلورو مہانگرا پالیکے (بی بی ایم پی)انتخابات سے پہلے اس معاملے کی جانچ کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ ایڈوکیٹ جنرل سے کہا جائے گا کہ وہ تیزی سے انکوائری کریں اور رپورٹ پیش کریں۔تاہم وزیراعلیٰ نے نوٹ کیا کہ الیکشن کمیشن کو ووٹر لسٹ پر مکمل اختیار حاصل ہے۔سابق وزیر سی ایم ابراہیم کے اس الزام کے بارے میں پوچھے جانے پر کہ 2018میں ان کی جیت کو یقینی بنانے کے لئے بادامی میں 3,000 ووٹ خریدے گئے۔ سدارامیا نے کہا کہ ابراہیم ہماری پارٹی سے نہیں ہیں۔ میں صرف نامزدگی اور مہم چلانے کےلئے بادامی گیا تھا۔ میں 1,600 ووٹوں کے فرق سے جیتا تھا۔ یہ میرے نئی معلومات ہیں اور میں اس کے بارے میں کچھ نہیں جانتا ۔کانگریس کی جانب سے ووٹ چوری کے بارے میں تاخیر سے تشویش کا اظہار کرنے پر بی جے پی کی تنقید کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بی جے پی اپنی غلطیوں کو چھپانے کے لئے جھوٹے دعوے کر رہی ہے۔ ہمارے اندرونی سروے نے پیش گوئی کی تھی کہ ہم 16 لوک سبھا سیٹیں جیتیں گے، لیکن ہم نے صرف 9 سیٹیں جیتی ہیں۔ راہل گاندھی کے دعوے ثبوت پر مبنی ہیں۔ تمام متعلقہ دستاویزات ریاستی اور مرکزی الیکشن کمیشن کے پاس ہیں۔ کیا یہ واقعی ایک چھوٹے سے کمرے میں رہنے والے لوگوں کے لئے ممکن ہے؟ معاملے کا مطالعہ کرنے کے بعد ہی اس پر کہ آیا عدلیہ کو الیکشن کمیشن میں عوام کا اعتماد بحال کرنے کےلئے ازخود کارروائی کرنی چاہئے۔ سدارامیا نے کہا کہ ہم نے ہمیشہ یہ بات برقرار رکھی ہے کہ انتخابات کے دوران ہیرا پھیری ہوتی ہے ۔چاہے ای وی ایم میں ہو یا ووٹر فہرستوں میں۔ میری رائے میں، میڈیا میں راہل گاندھی کے دعوے سچے ہیں۔ان کی ایک پرانی تقریر کے بارے میں پوچھے جانے والے سوال کا جو اب سوشیل میڈیا پر وائرل ہو رہا ہے جس میں انہوں نے مبینہ طور پر کہا تھا کہ ضمنی انتخاب میں مردہ لوگوں نے بھی ووٹ ڈالے تھے تو انہوں نے جواب دیا کہ اگر مردہ لوگوں نے ووٹ ڈالے ہیں تو کون ذمہ دار ہے؟ الیکشن کمیشن براہ راست جوابدہ ہے۔وزیر اعلیٰ نے بی جے پی کے اس دعوے کو بھی مسترد کر دیا کہ وہ جیت گئے ،کیونکہ 2006 میں آئی اے ایس افسر ریمنڈ پیٹر کو مبصر مقرر کیا گیا تھا۔اگر پیٹر وہاں نہ ہوتے تو شاید وہ مجھے ہرا دیتے۔2006 میں جے ڈی(ایس)سے نکالے جانے اور کانگریس میں شامل ہونے کے بعد سدارامیا نے اپنی سیاسی طاقت کی تصدیق کےلئے چامنڈیشوری ضمنی انتخاب میں حصہ لیا۔ انہوں نے جے ڈی(ایس) کے امیدوار آنجہانی ایم شیوباسپا کے خلاف 257 ووٹوں کے کم فرق سے کامیابی حاصل کی۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *