مےٹروتعمےری سڑکوں پرٹرافک کامسئلہ درپےش
نقل و حرکت کو آسان بنانے مین روڈ اور سروس روڈز کو ملانے کافےصلہ:شےوکمار
بنگلور۔26مئی (سالارنےوز)نائب وزےراعلیٰ ڈی کے شےوکمار نے بڑی سڑکوں پر جہاں میٹرو کا کام جاری ہے گاڑیوں کی آسانی سے نقل و حرکت کو آسان بنانے کے لیے مین روڈ اور سروس روڈز کو ملانے کے سلسلہ مےں تبادلہ خےال شروع کردےاہے۔ شیوکمار نے پیر کے روز شہر میںان جگہوں کا معائنہ کیاجہاں ٹرافک کے مسئلہ درپےش ہے۔ انہوں نے ہیبل جنکشن سے سلک بورڈ تک میٹرو لائن پر مہادیو پورہ اور مارتھہلی فلائی اوور کا معائنہ کیا۔ گریٹر بنگلورو کی ایک حالیہ میٹنگ میں بنگلورو کی بڑی سڑکوں پر میٹرو کے کام کی وجہ سے ٹرافک کی بھیڑ کو کم کرنے اور ہموار ٹرافک کو سہولت فراہم کرنے کے لیے مین روڈ اور سروس روڈز کے درمیان ڈیوائیڈر کو ہٹانے کا فیصلہ کیا گیاتھا۔ اس مسئلہ پر پہلے ہی بنگلور کے ایم ایل ایز کے ساتھ بات چیت ہو چکی ہے اور ان کی رائے مانگی گئی ہے، اور تقریباً 40تا50 کلومیٹر کا فاصلہ تجویز کیا گیا ہے۔ 1000 میٹر لمبی سڑکوں میں مین روڈز اور سروس روڈز کو ملانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ میٹرو ریل پراجیکٹ کی وجہ سے زیادہ تر مین روڈ تعمیراتی مقاصد کے لیے استعمال ہو رہی تھی جس کی وجہ سے ٹرافک کی بھیڑ ہو رہی تھی نتےجہ مےںگاڑیاں آسانی سے چل نہیں پا رہی تھیں۔ اس پس منظر میں یہ کارروائی کی گئی ہے۔ شہر کے کئی حصوں میں میٹرو کا کام جاری ہے۔ لیکن اس سے ٹرافک کا مسئلہ پیدا ہو رہا ہے۔ اسی تناظر میں اس کی روک تھام کے لیے یہ کارروائی کی گئی ہے۔ بنگلورو میں میٹرو کے باوجود ٹرافک کا مسئلہ حل نہیں ہو رہا ہے۔ ٹرافک کا مسئلہ دن بہ دن سنگین تر ہوتا جا رہا ہے۔ عوام اس کے جلد حل کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ دریں اثناءبنگلور میں موسلادھار بارش کا سلسلہ جاری ہے۔ سڑکوں کے بکھرے ہوئے کاموں کی وجہ سے موٹر سائیکل سواروں کو مشکلات کا سامنا ہے۔ اس سلسلہ میں میٹرو ریل منصوبہ کی وجہ سے مین روڈ کا زیادہ تر حصہ تعمیری مقاصد کے لیے استعمال ہو رہا ہے اور کئی مقامات پر گاڑیاں آسانی سے نہ چلنے کی وجہ سے ٹرافک کے مسائل شدت اختیار کر رہے ہیں۔ ڈی کے شےوکمارنے کہا کہ اس تناظر میں یہ قدم اٹھاےاگےاہے۔

