کرناٹک میں بائک ٹیکسی پر لگی روک ہٹانے سے ہائی کورٹ کا انکار
بنگلورو۔13جون (سالار نیوز)کرناٹک ہائی کور ٹ کی ایک ڈیویژنل بینچ نے ریاست میں بائک ٹیکیسی پر پابندی لگانے سے متعلق واحد جج کی بینچ کے حکم پر روک لگانے سے صاف انکار کر دیا اور کہا کہ ان خدمات کے بارے میں جب تلک ریاستی حکومت کی طرف سے واضح رہنما خطوط وضع نہیں کر دئےے جاتے ان کی اجازت نہیں دی ائے گی۔جسٹس کامیشور راو اور جسٹس سرینواس ہریش پر مشتمل بینچ نے کہا کہ اس معاملہ کی اگلی سماعت 24جون کو ہو گی۔عدالت نے بتایاکہ وہ واحد جج کے حکم پر روک لگانے پر اسی صورت میں غور کر سکتی تھی جب ریاستی حکومت کی طرف سے اس ضمن میں عدالت کو ےہ بتایا جاتا کہ وہ ان خدمات کے سلسلہ میں ضابطہ وضر کر رہی ہے۔ 2اپرےل کو صادر کئے گئے ایک حکم میں جسٹس شیام پرساد نے کہا تھا کہ چھ ہفتوں کے اند رکرناٹک میں بائک ٹیکسی خدمات کو روک دیا جائے ۔ عدالت نے تبصرہ کیا کہ جب تک کہ ریاستی حکومت ےہ طے نہ کر لے کہ وہ اس طرح کی خدمات کےلئے منظوری دینے جا رہی ہے ان کو چلنے نہیں دیا جا سکتا ۔ بائک ٹیکیسےوں پر پابندی کے حکم کے تحت اب جون کے دوران ان کو دوڑانے کی گنجائش نہیں ہے۔ تاہم واحد جج کے سامنے بائک ٹیکسی آپریٹرس راپڈو، اولا اور اوبر کی طرف سے عدالت سے درخواست کی گئی تھی کہ ان وک جو مہلت دی گئی ہے اس میں توسیع کی جائے۔اس کو منظوری دیتے ہوئے جسٹس شیام پرساد نے 15جون تک کی مہلت دی تھی ۔ اب جبکہ 2اپرےل کے فیصلہ کو ہی چیلنج کیا گیا ہے سینئر وکیل دھیان چنپا نے عدالت سے گزارش کی کہ واحد جج کے حکم پر روک لگادی جائے۔اس کیس میں ریاستی حکومت کی طرف سے اڈوکےٹ جنرل ششی کرن شیٹی نے کہا کہ گزشتہ پانچ سال سے ریاست میں بائک ٹیکسی خدمت بغیر پرمٹ کے چلائی جا رہی ہیں ۔ عدالتوں سے جو عبوری احکامات مل رہے ہیں صر ف انہی کے دم پر ےہ خدمات چل رہی ہیں۔ اس پر چننپا نے کہا کہ اگلی تاریخ تک عبوری راحت دی جائے ۔ اس مرحلہ میں ایڈوکیٹ جنرل نے کہا کہ ہر بار صرف عدالت کے حکم پر ےہ مہلت نہیں مانگ سکتے۔اس مرحلہ میں بینچ نے اسٹے دینے سے انکار کر دیا اور کہا کہ اس معاملہ میں ریاستی حکومت سے جواب لیا جائے گا ۔ ایڈوکیٹ جنرل نے کہاکہ ریاستی حکومت کی طر ف سے 20جون کو تحریری جواب دائر کیا جائے گا۔ اس کے بعد سماعت 24جون تک ملتوی کر دی گئی۔

