راہل گاندھی نے انتخا بی بے ضابطگیوں کو ثابت کیا ہے۔ پرمےشور
جسٹس کنہا رپورٹ کے تحت بڑے پروگراموں کےلئے رہنما خطوط جاری کئے جائےں گے
بنگلورو25جولائی(سالار نےوز)وزیر داخلہ ڈاکٹر جی پرمیشور نے کہا کہ لوک سبھا اپوزیشن لیڈر راہل گاندھی پارلےمانی انتخابات میں کرناٹک میں ہونے والی بے ضابطگیوں کو ثابت کریں گے۔ اخباری نمائندوں سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ راہل گاندھی بیان دے کر انتخابی بے ضابطگیوں کو سیاہ اور سفید میں ثابت کریں گے۔اسی مناسبت سے پرمےشور نے کہا کہ وہ آنے والے دنوں میں پیش رفت کا انتظار کریں گے۔ انہوںنے کہا کہ حکومت نے آئی پی ایل میں آر سی بی کی جیت کے جشن کے دوران چناسوامی اسٹیڈیم میں پیش آئے بھگدڑ کے واقعے میں جسٹس مائیکل کنہا کے کمیشن کی رپورٹ کو قبول کر لیا ہے اور مستقبل میں بڑے پروگراموں کے انعقاد کے دوران اس پر عمل کرنے کےلئے رہنما خطوط جاری کئے ہیں۔ حفاظتی اقدامات کے حوالے سے رہنما اصول وضع کئے جائیں گے، بھگدڑ معاملے میں آر سی جی، کے ایس سی اے اور ڈی این اے کے خلاف پہلے ہی فوجداری معاملے درج کئے گئے ہےں اس سلسلے مےں حکومت نے افسران کو معطل کرکے پہلا قدم اٹھایا ہے۔ دوسرے مرحلے میںمحکمہ جاتی انکوائری شروع کی جائے گی اس کے علاوہ، کنہا کے کمیشن نے سفارش کی ہے کہ اس طرح کے بڑے پروگراموں کے انعقاد اور ہجوم کو کنٹرول کرنے کےلئے معیاری ہدایات پر عمل کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ اس کی بنیاد پر رہنما خطوط تیار کئے جائیں گے۔وزےر داخلہ نے بتاےا کہ چناسوامی اسٹیڈیم کے قریب بھگدڑ کے واقعے کے سلسلے میں ریٹائرڈ جسٹس جان مائیکل ڈی کنہا کی رپورٹ میں قانون ساز کونسل کے رکن گووندراجو کے نام کا ذکر نہیں ہے بلکہ آر سی بی، ڈی این اے اے، کے ایس سی اے اور پولیس افسران کا ذکر ہے۔وزےر داخلہ نے واضح کیا کہ کنہا کی رپورٹ میں آر سی بی، کے ایس سی اے، ڈی این اے اور چند عہدیداروں کے علاوہ سیاستدانوںمیں سے کسی کا نام نہیں لیا گیا۔انہوںنے کہا کہ بی جے پی لےڈران ہر چیز پر تنقید کرتے ہیں حکومت عوام کے مفاد میں تعمیری تنقید پر غور کرے گی لیکن اپوزیشن پارٹی کے طور پر بی جے پی صرف تنقید برائے تنقید کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس کا مطلب یہ نہیں کہ اپوزیشن جماعتوں کے الزامات کو زیادہ اہمیت دینے کی ضرورت نہیں ہے۔ پرمےشور نے بتاےا کہ مرکزی حکومت نے 2022 میں کلسابنڈوری نالہ ڈیم کی تعمیر کی اجازت دی تھی بعد میں ہونے والی پیش رفت میں اجازت روک دی گئی، اب دونوں ریاستوں کے درمیان تنازع شروع ہو گیا ہے۔ انہوںنے بتاےا کہ مرکزی حکومت نے کہا ہے کہ پینے کے پانی کے منصوبے کی تعمیر پر کوئی پابندی نہیں ہونی چاہیے اس کے مطابق انہوں نے مشورہ دیا کہ مرکزی حکومت مداخلت کرے اورکلسا بنڈوری ڈیم کےلئے اجازت دے۔پرمےشور نے بتاےا کہ مےکے داٹو پراجکٹ کو آبپاشی کےلئے ڈیزائن نہیں کیا گیا تھابلکہ یہ بنگلور میں پینے کے پانی کےلئے منصوبہ بندی کی گئی ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ مرکزی حکومت فوری طور پرمےکے داٹو اور کلسا بنڈوری پراجکٹوں کی اجازت دے۔

