آپرےشن سندورکے خودکش ڈرون بنگلورمےں تےارکےے گئے ہےں
بنگلور۔8مئی (سالارنےوز)آپرےشن سندورمےں استعمال کےے گئے خودکش ڈرون کے سلسلہ مےں بحث جاری ہے ۔بتادےں کہ بنگلورو میں تیار کیے گئے چار خودکش ڈرون آپریشن سندور کے ایک حصے کے طور پر پاکستان کے زیر قبضہ کشمیر (پی او کے) میں داخل ہوئے اور وہاں دہشت گردوں کے کئی ٹھکانوں کو تباہ کر دیا۔ ان کا نام ”اسکائی اسٹرائیکرز“ ہے۔ یہ خودکش بمبارڈرون ہیں۔ یہ ڈرونز ہیں جو اپنے اوپر زیادہ شدت کے دھماکوموداٹھاکر ایک مقررہ فاصلے تک اڑ سکتے ہیں اور اپنے جی پی ایس کی مدد سے درست ہدف تک پہنچنے کے بعد مقررہ عمارت میں گھس کر خود کو دھماکہ خیز مواد سے اڑا کر پوری عمارت کو تہس نہس کر سکتے ہیں۔ یہ بنگلور کے مغربی حصے میں ایک انڈسٹریل اسٹیٹ میں واقع ایک فیکٹری میں تیار کیے جاتے ہیں۔ یہ ڈرون بنگلورو میں قائم الفا ڈیزائن اور اسرائیل کے ایلبٹ سیکیورٹی سسٹمز کے درمیان مشترکہ تعاون سے تیار کیے گئے ہیں۔ 2021 میںہندوستانی فوج نے ایسے 100 سے زیادہ ڈرونز کا آرڈر دیا اور انہیں اپنی مرضی کے مطابق بنایا۔ یہ بغیر پائلٹ کے آسمان پرپہرہ دےنے کی طرح آسمان میں سفر کرتا ہے۔ وہ سینکڑوں میل کا سفر کرتے ہیں۔ اس کے علاوہ اس میں موجود دھماکہ خیز مواد ایک میزائل جتنا طاقتور ہے جو بڑی عمارتوں کو پل بھرمےں زمےن بوس کرنے کی طاقت رکھتے ہےں۔ ایسے ڈرونز کے استعمال سے انسانی توانائی کی بچت ہوتی ہے۔ لڑاکا طیارہ چلانے کی لاگت کے مقابلے ایسے ڈرونز کی قیمت بہت کم ہے۔ مزید برآں ایسے ڈرونز آگ، بارش اور طوفان جیسے منفی حالات میں بھی براہ راست مقررہ ہدف تک پہنچنے اور حملہ کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں، ان ڈرونز کو بنانے والی الفا ڈیزائنز کمپنی کے سی ایم ڈی ریٹائرڈ کرنل ایچ ایس شنکر نے ےہ جانکاری فراہم کی ہے۔
خودکش ڈرون کی حد ؟ اب تک بنائے گئے ڈرونز کی رینج 100 کلومیٹر تک کا سفر کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ ان میں 5 کلو یا 10 کلو دھماکہ خیز مواد لے جانے کی صلاحیت ہے۔ ان کے برقی پروپلشن کی وجہ سے، ان کے گھومنے والے بلیڈوں سے شور کم سے کم ہوتاہے۔ ریٹائرڈ کرنل ایچ شنکر نے کہا کہ ان میں ایک ایسا نظام ہے جو انہیں کم اونچائی پر پرواز کرنے اور ایک مخصوص ہدف تک پہنچنے کی اجازت دیتا ہے۔ بھارت نے آپریشن سندور کے نام پر پاکستان کے نو مقامات پر حملہ کر دیا ہے۔ دہشت گردوں کے کل 21 تربیتی کیمپوں کو تباہ کر دیا گیا ہے۔ پاکستان نے بھی حملے کی تصدیق کی ہے۔ مرکزی حکومت نے کہا کہ تباہ کیے گئے تمام دہشت گرد کیمپوں کا تعلق جیش محمد اور لشکر طیبہ تنظیموں سے تھا۔ مرکزی حکومت پہلے ہی کہہ چکی ہے کہ ان نو مقامات کو منتخب کرنے کے پیچھے ایک وجہ ہے۔ 8 مئی کو آپریشن سندور کے اگلے دن پاکستان نے 15 بھارتی شہروں پر حملہ کرنے کی کوشش کی، جسے بھارت نے کامیابی سے پسپا کر دیا۔ پاکستان نے اونتی پورہ، سری نگر، جموں، پٹھان کوٹ، امرتسر، کپورتھلا، جالندھر، لدھیانہ، آدم پور، بٹھنڈہ، چندی گڑھ، نال، پھلودی، اترلائی اور بھوج پر حملہ کرنے کی کوشش کی تھی۔

