urdu news today live

مرکزی حکومت سے رےاست کوآنے والی گرانٹ مےں بھاری کٹوتی
رےاستی اراکےن پارلےمان وراجےہ سبھااپنی ذمہ دارےوں سے پہلوتہی نہےں کرسکتے:سدارامےا
بنگلور۔14مئی (سالارنےوز) وزےراعلیٰ سدارامیا نے الزام لگایا کہ مرکزی حکومت سے ریاست کو ملنے والی گرانٹس میں بہت زیادہ کٹوتی کی گئی ہے۔ بروزچہارشنبہ ودھان سودھا میں منعقدہ دشامیٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے اعداد و شمار کے ساتھ اس معاملہ پر تفصیلی جانکاری فراہم کی۔ عہدیداروں نے میٹنگ میں ان اعدادوشمار کی توجہ دلائی جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ مرکز سے نرےگا فنڈز ابھی تک موصول نہیں ہوئے ہیں۔ عہدیداروں نے میٹنگ کو زیر التواءمرکزی پنشن فنڈز کے بارے میں بھی بتایا۔ سال25۔ 2024 کے لیے مرکزی اسپانسر شدہ اسکیموں کے تحت ریاست کی گرانٹ 24960 کروڑ ہے۔ مرکزی گرانٹ 22758 کروڑ روپئے ہے، جس میں سے صرف 18561 کروڑ روپئے مرکز نے جاری کیے ہیں، بقےہ 4195 کروڑ روپئے جاری نہیں ہوئے۔ انہوں نے اس بات پر عدم اطمینان کا اظہار کیا کہ جو رقم ریاست میں آنی تھی اسے صحیح طریقہ سے جاری نہیں کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے اس بات پر عدم اطمینان کا اظہار کیا کہ بھدرا آبی پروجیکٹ کے لیے24۔ 2023 کے مرکزی بجٹ میں 5360 کروڑ روپئے کی گرانٹ کے اعلان کے باوجود اب تک ایک روپیہ بھی جاری نہیں کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگرچہ وہ مرکزی وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن سے ایک وفد کے ساتھ دو بار ملے لیکن اس کا کوئی فائدہ نہیں ہوا۔ دشا کمےٹی کے ارکان نے مشورہ دیا کہ مرکزی حصہ ریاست تک پہنچانے کی کوشش کی جانی چاہئے۔ سماجی تحفظ اسکیم کے تحت بیوہ پنشن، بڑھاپے کی پنشن اور معذور پنشن اسکیموں کے لئے ریاستی گرانٹ 5665.95 کروڑ روپئے ہے، مرکزی گرانٹ 559.61 کروڑ روپئے ہے، لیکن مرکز نے صرف 113.92 کروڑ روپئے جاری کیے ہیں۔ انہوں نے سوال کیا کہ مرکزی حکومت سماجی تحفظ منصوبوں میں کیسے کمی کرسکتی ہے؟ وزیر اعلیٰ نے ہدایت دی کہ دشا کی میٹنگیں ضلع سطح پر باقاعدگی سے ہونی چاہئیں اور کہا کہ اراکےن پارلےمان کو بھی اس معاملہ میں دلچسپی لینا چاہئے۔ نرےگا ایکشن پلان تین ماہ کے اندر تیار کیا جانا چاہئے۔ وزیراعلیٰ نے ہدایت کی کہ اگر کسی وجہ سے گزشتہ ایکشن پلان کو اگلے ایکشن پلان میں شامل نہیں کیا گیا تو اسے شامل کیا جائے۔ قومی دیہی پینے کے پانی کی اسکیم کے لئے مرکز سے دو سالہ حصہ 10,000 کروڑ روپئے زیر التواءہے۔ عہدیداروں نے اس بات پر تشویش کا اظہار کیا کہ اس زیر التواءادائیگی سے کافی مسائل پیدا ہورہے ہیں۔ عہدیداروں نے اعداد و شمار پیش کئے کہ 24-2023 میں مرکزی جل جیون مشن اسکیم میں 7656 کروڑ روپئے اور2024-25میں 3233 کروڑ روپئے بقایا ہےں۔ کےا مرکزی حکومت کے پاس پیسہ نہیں ہے؟ دشاکمیٹی کے رکن ایم ایل اے رضوان ارشد نے اراکےن پارلےمان سے پوچھا کہ کیا مرکز اتنا کمزور ہے کہ وہ پینے کے پانی کی ادائیگی نہیں کر سکتا۔

8 thoughts on “

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *