urdu news today live

بارش کی صورتحال کی نگرانی کرنے انچارج وزراءاپنے اضلاع میں رہیں: سدارامیا
بنگلورو۔29 مئی(سالار نیوز) وزیر اعلیٰ سدارامیا نے ضلع انچارج وزرا اور ضلع انچارج سکریٹریوں کو ہدایت دی ہے کہ وہ ریاست بھر میں اپنے اپنے اضلار میں شدید بارش اور سیلاب سے متاثرہ علاقوں کا فوری دورہ کریں اور امدادی سرگرمیوں کی نگرانی کریں۔ وزیر اعلیٰ نے چیف سکریٹری شالنی رجنیش کو ہدایت دی ہے کہ تمام ڈپٹی کمشنروں، ضلع پنچایتوں کے چیف ایگزیکٹیو افسران اور ضلع انچارج سکریٹریوں کی 30اور 31مئی کو صورتحال کا جامع جائزہ لینے کےلئے میٹنگ بلا ئیں۔ڈپٹی کمشنرز، ضلع پنچایت کے سی ای اوز، اور ضلع انچارج سکریٹریوں کو ہائی الرٹنس اور چوکسی برقرار رکھنے اور جنگی بنیادوں پر امدادی کام انجام دینے کا حکم دیا گیا ہے۔ریاست میں تقریباً 170 تعلقوں کی شناخت سیلاب اور زمین کھسکنے کے خطرے سے متاثرہ کے طور پر دیا گیا ہے۔ احتیاطی اقدام کے طور پر ان تعلقہ میں 2,296 عارضییا پناہ گاہیں کھولی جائیں گی۔ ایک پریس بیان میں کہا گیا ہے کہ بنگلورو شہر کے اندر کل 201مقامات کو سیلاب زدہ قرار دیا گیا ہے۔حالیہ شدید بارش سے ریاست میں 45 مکانات کو مکمل طور پر نقصان پہنچا ہے جبکہ 1,385مکانات کو جزوی نقصان پہنچا ہے۔دریں اثنا، یہ الزام لگاتے ہوئے کہ حکومت ابھی تک شدید بارش سے متاثر ہونے والوں کو کوئی راحت فراہم نہیں کر سکی، اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر آر اشوک نے حکومت پر زور دیا ہے کہ وہ فوری اور عارضی امدادی اقدامات اٹھانے کےلئے ضلعی حکام کو1000کروڑ روپئے جاری کرے۔ انہوں نے سدارامیا پر زور دیا کہ وہ تمام اضلاع کے ڈپٹی کمشنروں اور پولیس سپرنٹنڈنٹ کے ساتھ ویڈیو کانفرنس منعقد کریں تاکہ بارش کی صورتحال کا جائزہ لیا جا سکے اور راحتی اقدامات کی نگرانی کی جا سکے۔ اشوک جنہوں نے گزشتہ روز ہاسن کے بارش سے متاثرہ علاقوں کا دورہ کیا، وزیر اعلیٰ کو خط لکھ کر تشویش کا اظہار کیا ہے کہ 50سال بعد ریاست میں تقریباً 15دن پہلے داخل ہونے والے مانسون نے بہت زیادہ نقصان پہنچایا ہے۔انہوں نے الزام لگایا کہ اگرچہ شدید بارش نے بڑے پیمانے پر تباہی کا راستہ چھوڑا ہے لیکن متاثرین کو ابھی تک کوئی راحت نہیں مل سکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بارش سے متعلق امدادی کارروائیوں میں فنڈز کی کمی نہیں آنی چاہئے کیونکہ یہ ایک ہنگامی اقدام ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *