یوگیش گوڈا قتل کیس
سپرےم کورٹ کے حکم کے بعد کانگریس رکن اسمبلی ونئے کلکرنی کی خود سپردگی
بنگلورو۔13جون (سالار نیوز)سپریم کورٹ نے آج کرناٹک کانگریس کے رکن اسمبلی اور سابق وزیر ونئے آر کلکرنی کی خود سپردگی کےلئے وقت بڑھانے کی درخواست کو مسترد کر دیا۔ جس کے بعد ونئے کلکرنی نے سی بی آئی کے سامنے خود سپردگی کر دی۔یہ معاملہ بی جے پی لیڈر یوگیش گوڑا کے 2016 کے قتل کے سلسلے میں ان کی ضمانت منسوخ ہونے کے ایک ہفتہ بعد آیا ہے ۔جسٹس پرشانت کمار مشرا اور منموہن کی بنچ نے اس درخواست کو مسترد کر دیا جب کلکرنی کے وکیل نے کہا کہ انہیں اس ہفتے ہونے والی میٹنگ میں شرکت کرنی ہے۔ کلکرنی کے وکیل نے کہا کہ میں توسیع کا مطالبہ کر رہا ہوں کیونکہ میں ایک موجودہ ایم ایل اے اور کرناٹک واٹر سپلائی بورڈ کا چیئرمین ہوں۔ مجھے اس ہفتے ہونے والی میٹنگ میں حصہ لینا ہے۔ برائے مہربانی مجھے ایک ہفتے کے لیے آرام دیں۔جسٹس مشرا نے کہا کہ نہیں، درخواست مسترد کر دی گئی، عدالت کے حکم کے مطابق سرنڈر کریں۔قبل ازیں 6 جون کو سپریم کورٹ نے بی جے پی کارکن یوگیش گوڑا کے قتل سے متعلق 2016 کے ایک کیس کے سلسلے میں مسٹر کلکرنی کو دی گئی ضمانت کو منسوخ کر دیا تھا۔اس نے یہ نوٹ کرتے ہوئے حکم جاری کیا تھا کہ ریکارڈ پر کافی مواد موجود ہے جو یہ تجویز کرتا ہے کہ مسٹر کلکرنی نے گواہوں سے رابطہ کرنے یا متبادل طور پر ان پر اثر انداز ہونے کی کوشش کی تھی۔عدالت نے کلکرنی کو مزید ہدایت کی کہ وہ ایک ہفتہ کے اندر متعلقہ ٹرائل کورٹ یا جیل اتھارٹی کے سامنے خودسپردگی کریں۔عدالت عظمی نے یہ حکم ریاست کرناٹک کی طرف سے سنٹرل بیورو آف انویسٹی گیشن(سی بی آئی)کے ذریعے دائر کی گئی اپیل پر دیا تھا، جس میں اس سال اپریل میں بنگلورو کی ایک ٹرائل کورٹ کے ذریعے دیے گئے حکم کو چیلنج کیا گیا تھا۔سی بی آئی نے کلکرنی سمیت دو ملزمین کو دی گئی ضمانت کو منسوخ کرنے کے لیے ٹرائل کورٹ کے سامنے ایک درخواست دائر کی۔ٹرائل کورٹ نے ونئے کلکرنی کے معاملے میں مداخلت کرنے سے انکار کر دیا اس حقیقت کے پیش نظر کہ انہیں عدالت عظمی کے اگست 2021 کے حکم کے مطابق ضمانت دی گئی تھی۔سی بی آئی نے الزام لگایا کہ دونوں ملزمان نے استغاثہ کے خلاف بیان دینے کے لیے اپنے دوستوں اور جاننے والوں کے ذریعے کچھ گواہوں سے رابطہ کرنے کی کوشش کی۔سی بی آئی نے دعویٰ کیا تھا کہ ملزمین نے اثر و رسوخ رکھنے کی کوشش کی اور استغاثہ کے گواہوں سے رابطہ اور اثر انداز ہونے کی کوشش کی۔عدالت عظمی نے مشاہدہ کیا تھا کہ ٹرائل کورٹ اس کی طرف سے عائد ضمانت کی شرائط کی خلاف ورزی کی بنیاد پر ضمانت منسوخی کی درخواست پر غور کرنے کا حق رکھتی ہے، اس حقیقت کے باوجود کہ اس نے ضمانت دی تھی۔اس نے ٹرائل کورٹ کو یہ بھی ہدایت کی تھی کہ وہ سپریم کورٹ کے کسی مشاہدے سے متاثر ہوئے بغیر مقدمے کی سماعت کو تیزی سے مکمل کرنے کی کوشش کرے۔ کرناٹک ہائی کورٹ نے ایم ایل اے ونے کلکرنی کے خلاف 2016 کے قتل کیس میں ملزم کو دی گئی معافی کو برقرار رکھا۔سی بی آئی نے نومبر 2020 میں مسٹر کلکرنی کو گوڑا کے قتل میں مبینہ طور پر ملوث ہونے کے الزام میں گرفتار کیا تھا۔عدالت عظمی نے اگست 2021 کے اپنے حکم میں کہا کہ مسٹر کلکرنی کو تین دن کے اندر متعلقہ ٹرائل کورٹ کے سامنے پیش کیا جائے اور عدالت کی طرف سے عائد کی جانے والی شرائط کے تحت انہیں ضمانت دی جائے۔

