urdu news today live

بنیادی تعلیم کی درجہ بندی 2+8+4کے حساب سے کرنے کی سفارش
صوبائی تعلیمی پالیسی سے متعلق کمیٹی کی رپورٹ میں حکومت کو متعدد سفارشات پیش
بنگلورو، 8 اگست(سالار نیوز)کرناٹک کی نئی تعلیمی پالیشی کے تحت پےش کی گئی رپورٹ میں ریاست کے تعلیمی نظام میں انقلابی تبدیلی لاتے ہوئے ریاستی حکومت سے سفارش کی گئی ہے کہ تین درجاتی تعلیمی نظام کو بدل کر 2+8+4کو اپنایا جائے۔ اس کے تحت پہلے دوسال نرسری کے ہو ں گے درمیانی 8سال پرائمری کے ہوں گے اور اس کے بعد کے چار سال ہائر پرائمری کے ہوں گے۔ جمعہ کی شام وزیر اعلیٰ کو ریاستی تعلیمی پالیسی پر بنی کمیٹی کے چیرمین سکھ دیو تھوراٹ کی طرف سے سونپی گئی رپورٹ میں سفارش کی گئی کہ مہاجر مزدوروں کے بچوں کی تعلیم میں تسلسل رکھنے کےلئے ان کا داخلہ اقامتی اسکولوں میں کیا جائے۔کمیٹی نے کہا ہے کہ ریاست بھر میں پرائمری سطح تک کی تعلےم مفت دی جائے۔ پانچویں جماعت تک کے بچوں کو مادری زبان کے طور پر کنڑا کی تعلیم دی جائے۔ ےہ سفارش کی گئی ہے کہ داخلہ کے ضوابط نافذ کر کے ا ن کے ذریعے نجی اسکولوں کو ان کا پابند بنایا جائے۔ مرحلہ وار آر ٹی ای قانون کے تحت داخلوں کی عمر کو 18سال تک کی وسعت دی جائے۔ سرکاری اسکولوں میں معیار تعلیم کو بہتر بنانے کےلئے کمیٹی نے کیندرےہ ودیالےہ کے ماڈل کو اپنانے پر زور دیا جائے۔ےہ کہا گیا ہے کہ اسکولوں میں اساتذہ کی کمی کو پر کرنے کےلئے کنٹراکٹ کی بنیاد پر اساتدہ کی بھرتی کے سلسلہ کو روکا جائے۔ ےہ کہا گیا ہے کہ بجٹ میں تعلیم کا حصہ 30فیصد مقرر کیا جائے۔ےہ کہا گیا ہے کہ کرناٹک کی سطح پر ایک اوپن اسکول فاصلاتی تعلیم کے لئے قائم کیا جائے۔ کمیٹی نے اعلیٰ تعلیم سے متعلق اپنی سفاشات میں کہا ہے کہ نجی ان ایڈڈ تعلیمی اداروں کے داخلوں، انفراسٹرکچر اور ریزرویشن سے متعلق معاملات سے نپٹنے کےلئے ایک الگ ڈائرکٹوریٹ تشکیل دیا جائے۔ ہنر مندی پر مبنی تعلیم پر زور دیا گیا ہے اور کہا گیا ہے کہ کورسوں میں بھی ایسا مواد شامل کیا جائے جو ہنر مندی اور روزگار سے جڑا ہوا ہو۔اس کے علاوہ کمیٹی کی طرف سے پےشہ وارانہ کورسوں میں داخلہ اور دیگرامور پر اپنی متعدد سفارشات حکومت کو پیش کی ہیں۔ کمیٹی کے چیرمین نے جب وزیر اعلیٰ کو اپنی رپور ٹ سونپی تو اس وقت نائب وزیر اعلیٰ ڈی کے شیوکمار ، وزیر تعلیم مدھو بنگارپا، وزیر شہری ترقیات بائرتی سریش، وزیر اعلیٰ کے سیاسی سکریٹری نصیر احمد اور دیگر اہم شخصیات حاضر رہیں

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *