urdu news today live

قیادت منتقلی کی جنگ تیز، ڈی کے شیوکمار کے حق میں ایم ایل ایز کی سرگرمیاں بڑھیں
بنگلور۔22نومبر(سالارنےوز)ریاست میں قیادت کی تبدیلی کی بحث کے درمیان وزیر اعلیٰ سدارامیا اور نائب وزیر اعلیٰ ڈی کے شیوکمار کے درمیان سیاسی ماحول مسلسل گرم ہوتا جا رہا ہے۔ حالیہ دنوں میں ڈی کے شیوکمار کے قریبی کئی ایم ایل ایز کے دہلی دورے نے کانگریس کے داخلی معاملات میں نئی ہلچل پیدا کر دی ہے۔ سدارامیا نے گزشتہ بیان میں کہا تھا کہ ”وزیراعلیٰ کے انتخاب کا فیصلہ ایم ایل ایز ہی کرتے ہیں“، جب کہ اس کے جواب میں ڈی کے شیوکمار نے واضح کیا کہ ”قیادت کا فیصلہ ہائی کمان کی صوابدید ہے“۔ دونوں بیانات نے پارٹی کے اندرونی پاور سنٹرز کی طرف اشارہ بھی کیا اور اختلافی بیانیہ کو ہوا بھی دی۔ڈی کے شیوکمار کے قریبی کئی ایم ایل ایز دہلی پہنچے، جس سے سیاسی گلیاروں میں یہ تاثر پھیلا کہ نائب وزیراعلیٰ طاقت کا مظاہرہ کر رہے ہیں اور یہ بتانا چاہتے ہیں کہ کتنے ممبران اسمبلی ان کے ساتھ ہیں۔تاہم وزیر چلوارایا سوامی نے واضح کیا کہ وہ “متعلقہ محکمہ کے کام” کے سلسلے میں دہلی گئے تھے اور اس کی وضاحت انہوں نے خود وزےراعلیٰ کو بھی کر دی ہے۔وہ ایم ایل ایز جنہیں ڈی کے شیوکمار کے قریب سمجھا جا رہا ہے ،ان مےں گوبی سرینواس ، شیونا ،این سری نواس ،شرتھ بچے گوڈا ،کنیگل رنگناتھ،اقبال حسین ،دنیش گولی گوڈا ،راجو ،راجیوی گوڈا ،چلووارایا سوامی شامل ہیں ،جومحکمہ کے کام کے لیے دہلی گئے ہوئے تھے۔ماگڈی بالکرشنا دہلی نہیں گئے لیکن انہیں بھی ڈی کے شیوکمار کے ہمدرد کے طور پر دیکھا جاتا ہے۔کیا نمبر گیم شروع ہونے والا ہے؟پارٹی کے اندر بحث چل رہی ہے کہ آیا یہ دہلی یاترا ”نمبر شو“ کی شروعات ہے؟ کچھ ایم ایل ایز نے یہ بھی کہا ہے کہ وہ سدارامیا کے حق میں بھی طاقت کے مظاہرے کے لیے تیار ہیں، جس سے مستقبل میں کانگریس کے اندر’ پاور شوز‘ کے امکانات بڑھ گئے ہیں۔ڈی کے شیوکمار مبینہ طور پر ایم ایل ایز کی تعداد بڑھانے کے لیے ذاتی سطح پر رابطے کر رہے ہیں، لیکن یہ بھی حقیقت ہے کہ پارٹی کے زیادہ تر ایم ایل ایز سدارامیا کے ساتھ کھڑے نظر آتے ہیں۔ریاستی کانگریس میں قیادت کے مسئلے پر بڑھتی سرگرمی نے سیاسی تجسس کو مزید گہرا کر دیا ہے، اور آنے والے دنوں میں پاور بیالنس کے نئے کھیل کی امید ظاہر کی جا رہی ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *