urdu news today live

رےاست اےسی سےاسی تبدےلی دےکھے گی جس کاکوئی تصورنہےں کرسکتا
مرکزی وزیر ایچ ڈی کمارسوامی نے ریاست میں سیاسی انقلاب کا اشارہ دیا
بنگلور۔22نومبر(سالارنےوز)مرکزی وزیر ایچ ڈی کمارسوامی نے جے ڈی ایس کی سلور جوبلی تقریب میں کہا ہے کہ ریاست میں آنے والے دنوں میں غیر متوقع اور دھماکہ خیز سیاسی پیش رفت ہوگی۔ انہوں نے کانگریس کی حکمرانی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ عوام بیڈ گورننس اور بڑھتی ہوئی قیمتوں سے تنگ آچکے ہیں اور آئندہ ہماری پارٹی کو موقع دینا چاہتے ہیں۔کمارسوامی نے دیوے گوڈا کے خلاف تحقیقات اور عوامی بداعتمادی کا ذکر کیا اور کہا کہ جے ڈی ایس ہمیشہ عوام کے ساتھ رہی ہے۔ انہوں نے اپنے گزشتہ دور حکومت میں کیے گئے اقدامات جیسے کالج اور ہسپتالوں کی تعمیر، کسانوں کے قرض معاف کرنے اور دیگر ترقیاتی کاموں کا حوالہ دیا اور عوام سے وعدہ کیا کہ آئندہ بھی وہ ریاست کے بہتر مستقبل کے لیے کام کریں گے۔انہوں نے کہا کہ اگر وہ عوام کے لیے قابل تعریف حکومت نہیں دے پائے تو دوبارہ سیاست میں نہیں آئیں گے، اور انہوں نے اپنے بیانات میں ریاست کی موجودہ سیاسی صورتحال پر شدید تحفظات کا اظہار کیا۔انہوں نے ذات پات کی مردم شماری کے نام پر لوگوں کو تقسیم کرنے کے حکومتی رویے پر تنقید کی اور پوچھا کہ کانتاراجو، جے پرکاش ہیگڈے اور مدھوسودن نائک کی رپورٹس کہاں گئیں۔ انہوں نے وزیراعلیٰ سدارامیا پر بھی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ وہ 25 سے 30 سال تک اقتدار میں رہے، وزیر اعلیٰ، نائب وزیر اعلیٰ اور قائدِ حزبِ اختلاف بنے، مگر ریاست کے لیے ان کی کارکردگی نمایاں نہیں رہی۔ بنگلورو کو تقسیم کر کے گریٹر بنگلورو بنانے اور متعدد میئروں کی تقرری پر بھی انہوں نے سوال اٹھائے۔مرکزی وزیر کی حیثیت سے اپنی کارکردگی کا ذکر کرتے ہوئے کمارسوامی نے کہا کہ وزیراعظم نریندر مودی نے انہیں موقع دیا ہے اور انہوں نے وشاکھاپٹنم میں ایک بند پڑی اسٹیل فیکٹری کو دوبارہ شروع کیا ہے، جب کہ بھدراوتی میں سر ایم وشوےشورےا اسٹیل فیکٹری کی بحالی اور عوام کے مالی مسائل کے حل کے لیے بھی کام جاری ہے۔
مہادیوپورہ اسمبلی حلقہ کی ووٹر لسٹ میں جعلی ووٹروں کا الزام، پولیس میں شکایت درج
بنگلورو۔22نومبر(سالارنےوز)وہائٹ فیلڈ پولیس اسٹیشن میں ایک معاملہ درج کیا گیا ہے جس میں شکایت کی گئی ہے کہ 2024 کے لوک سبھا انتخابات سے قبل مہادیوپورہ اسمبلی حلقہ کی ووٹر لسٹ میں جعلی ووٹروں کی بڑی تعداد شامل کی گئی۔نلورہلی کے رہائشی وائی ونود(39) نے شکایت میں کہا کہ سرکاری افسران اور بعض نجی افراد نے ووٹر لسٹ میں فرضی نام شامل کیے ہیں۔ انہوں نے مطالبہ کیا ہے کہ اس انتخابی فراڈ کی غیر جانبدارانہ اور منصفانہ جانچ کی جائے اور اس معاملے میں ملوث تمام افراد کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے۔مہادیوپورہ حلقہ میں گزشتہ انتخابات میں بھی ووٹر لسٹ کی شفافیت پر تنازعات سامنے آ چکے ہیں۔ مبصرین کا کہنا ہے کہ فرضی ووٹ شامل کرنے سے انتخابی نتائج پر اثر پڑ سکتا ہے اور عوامی اعتماد مجروح ہو سکتا ہے۔ الیکشن کمیشن اور متعلقہ حکام اس معاملے کی مکمل جانچ کر کے اس بات کو یقینی بنائیں کہ آئندہ انتخابات شفاف اور آزادانہ ہوں۔یہ معاملہ انتخابی شفافیت اور جمہوری عمل کے لیے سنگین خطرہ ہے اور عوامی اعتماد کے تحفظ کے لیے فوری توجہ طلب ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *